Tag Archives: Tayyab

صدر کی بھی آف شور کمپنی نکل آئی

انقرہ (خصوصی رپورٹ) ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے خلاف بھی آف شور کمپنی سکینڈل سامنے آ گیا ہے۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کیاختلاف کی جماعت سی ایچ پی نے صدر رجب طیب اردگان کے قریبی افراد پر آف شور کمپنی میں لاکھوں ڈالرغیر قانونی طور پر منتقل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ اپوزیشن نے صدر کے خلاف مبینہ دستاویزی شواہد بھی جاری کردیے ہیں جن کے مطابق بیلوے لمیٹڈ اور اردگان کے قریبی ساتھیوں کے درمیان 15 ملین ڈالر کی مبینہ منتقلی کی گئی ہے۔ رہنما سی ایچ پی کا کہنا ہے کہ رقم کی منتقلی کی 2 ہی وجوہات ہوسکتی ہیں جن میں منی لانڈرنگ یا پھر ٹیکس چوری شامل ہیں۔ حزب اختلاف کی جماعت کی جانب سے مبینہ دستاویزات پیش کرنے پر ترک صدر نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ سی ایچ پی کے نمائندے جھوٹے ہیں اور یہ دستاویزات بھی جعلی ہیں۔

آنکھوں کا رنگ کچھ بھی ہو مگر آنسو ۔۔ترک صدرکے بیان نے عوام کے دل جیت لئے

انقرہ (خصوصی رپورٹ)ترکی کے صدر رجب طیب اردگان نے عراق کی کرد علاقائی انتظامیہ کو ایک بار پھر 25ستمبر کو خود مختاری ریفرنڈم سے باز رہنے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ترکی کے اس معاملے میں واضح مﺅقف کو نظر انداز کرنا شمالی عراق کی انتظامیہ کے لئے مشکلات پیدا کرے گا۔ترک خبررساں ادارے کے مطابق صدر اردوان نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرد علاقے میں ہونے والا ریفرنڈم علاقے میں نئی جھڑپوں کا موجب بن سکتا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ ترکی کے اس معاملے میں واضح مﺅقف کو نظر انداز کرنا شمالی عراق کی انتظامیہ کے لئے مشکلات پیدا کرے گا۔ ترک صدر نے کہا کہ 6 برسوں سے خانہ جنگی میں پھنسے شامی عوام کو عالمی برادری کی جانب سے تنہا چھوڑنے کے باوجود ترکی اس بحران کے حل کی خاطر تمام تر سیاسی و انسانی امکانات کو بروئے کار لایا ۔انہوں نے کہا کہ ہم 30 لاکھ شامی اور 2 لاکھ عراقی مہاجرین کی میزبانی کر رہے ہیں جس پر ترکی اب تک 30 ارب ڈالر کی رقم خرچ کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے وعدہ کردہ امداد فراہم نہیں کی لہٰذا 3.2 ملین مہاجرین کے بوجھ کو ترکی کے کندھے پر ڈالنے والے تمام ملکوں اور بین الاقوامی تنظیموں کو اپنے وعدوں کی پاسداری کرنے کی دعوت دیتا ہوں۔ ترک صدر نے کہا کہ قطری عوام پر سے پابندیوں کو ہٹایا جانا چاہیے اس حوالے سے ہم کویت کی ثالثی کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ رجب طیب اردگان نے کہا کہ میانمار کے روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے نسلی امتیاز کے بارے میں بھی عالمی برادری کا کردار مایوس کن ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کے اہل خانہ اور بعض ترک وزراء نے بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے روہنگیا مسلمانوں کے کیمپوں کا دورہ کیا اور مظلوموں کو انسانی امداد کی ترسیل کے لیے سرکاری اداروںاور شہری تنظیموں کے ساتھ مل کر کوششیںکی ہیں۔انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر اس المیہ کا حل تلاش نہ کیا گیا تو تاریخ انسانی پر مزید ایک کالا دھبہ لگ جائے گا۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے5 مستقل ارکان پر مشتمل موجودہ ڈھانچے کے متبادل کے طور پر، انہی جیسے حقوق اور اختیارات کے حامل 20 ملکوںکے ایک نئے ڈھانچے کی تشکیل کی تجویز پیش کی ہے۔ترک صدرِ نے کہا کہ ہماری آنکھوں کا رنگ الگ ہو سکتا ہے لیکن ہمارے آنسووں کا رنگ یکساں ہوتا ہے۔

ترک صدر کا کشمیر بارے اہم اعلان

انقرہ ( نیوزڈیسک)ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کیلئے جنوبی ایشیا میں روایتی حریف اور جوہری ہتھیاروں کے حامل ممالک پاکستان اور بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنے کیلئے زور دیا ہے۔ریڈیو پاکستان کی ایک رپورٹ کے مطابق ترکی کے صدر نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ان خیالات کا اظہار دورہ بھارت سے قبل انقرہ میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے تنازعے کو طول دینا آئندہ نسلوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔اس موقع پر ترکی کے صدر نے کرد عسکریت پسند گروپوں اور کشمیریوں حریت پسندوں کے درمیان کسی بھی قسم مماثلت کو مکمل طور پر مسترد کیا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان 70 سالہ دیرینہ تنازعے کے حل سے ان کی عوام کو ریلیف ملے گا اور خطے میں امن قائم ہوگا۔کیا ترکی نئی دہلی کو نیوکلئیر سپلائر گروپ میں داخل ہونے کی مخالفت کرے گا کے سوال پر رجب طیب اردگان نے کہا کہ ترکی ہمیشہ بھارت کے مذکورہ گروپ میں داخل ہونے کی حمایت کرتا رہا ہے اور اس بات کی بھی حمایت کرتا ہے کہ پاکستان کو بھی اسی طرح گروپ میں شمال کیا جائے۔