واشنگٹن(خصوصی رپورٹ)امریکہ کی جانب سے ملی مسلم لیگ کو کالعدم قرار دیے جانے کا امکان ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ ملی مسلم لیگ اور پاکستان کی دیگر جماعتوں کو دہشت گردی پھیلانے والی تنظیموں کی فہرست میں شمار کرسکتا ہے۔قبل ازیں بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے بھارت کے پاکستان کی مزید دہشت گرد گروہوں کو عالمی دہشت گردوں کا درجہ دینے کی پیشکش کی منظوری دے دی گئی۔بھارت کی جانب سے یہ پیشکش نئی دہلی میں 18 اور 19 دسمبر کو ہونے والی پہلی بھارت-امریکہ کانفرنس برائے دہشت گردی اور ماسٹر مائنڈز میں کی گئی تھی۔امریکہ کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ امریکہ پاکستان کے مزید گروہوں کو کالعدم تنظیم کا درجہ دے سکتا ہے۔حکام کا کہنا تھا کہ خطے میں امریکی ترجیحات کے لیے پاکستان امریکہ کا اہم شراکت دار ہے، تاہم اس انتظامیہ نے پاکستان سے اپنی امیدیں واضح کردیں ہیں کہ پاکستان اپنی حدود سے چلنے والی دہشت گردوں اور مسلح تنظیموں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرے۔واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد چوبرجی جامعہ القادسیہ پشاور روڈ پر جامعہ حقانیہ پر ڈرون حملوں کی اطلاعات بھی آتی رہی ہیں۔
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ کہیں جماعت الدعوة کے سربراہ حافظ سعید کے خلاف بھی اسامہ بن لادن جیسی کارروائی نہ ہوجائے امریکی دھمکی کو سنجیدہ لینا چاہئے۔ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ امریکہ کی طرف سے حافظ سعید کے خلاف یکطرفہ کارروائی کے بیان پر بات چیت جاری ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ محض اطلاعات کی بنا پر کیسے کارروائی کی جاسکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے اجلاس میں سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ امریکی صدر اور دیگر حکام نے واضح دھمکی دی ہے جسے پاکستان کو سنجیدہ لینا چاہیےدنیا میںتین انتہا پسندوں کا اتحاد بن چکا ہے ٹرمپ نریندر مودی اور اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اس اتحاد میں شامل ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ نہیں ہو گی ،جنگ صرف سفارتی محاذ پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ کوئی بیان جاری کرے تو اس کے ساتھ اردو اور انگلش میں ایک فیکٹ شیٹ بھی جاری کرے جس میں تمام تفصیل موجود ہو۔ کمیٹی کے رکن سینیٹر فرحت اللہ بابر نے اسامہ بن لادن کی طرح حافظ سعید کے خلاف امریکہ کی جانب سے یکطرفہ کارروائی کے بیانات کا معاملہ اٹھایا۔ فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ امریکہ نے پہلی دفعہ یکطرفہ کارروائی کی بات کی ہے، امریکا نے حافظ سعید کے سر کی قیمت ایک کروڑ ڈالر لگا رکھی ہے جبکہ اسامہ بن لادن کے سر کی قیمت اڑھائی کروڑ ڈالر مقرر کی گئی تھی۔فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ اسامہ بن لادن کی طرح کا کوئی آپریشن ہو جائے، سینیٹر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ سابق فوجی سربراہ پرویز مشرف کہتے ہیں کہ حافظ سعید اور مسعود اظہر ٹھیک کام کرر ہے ہیں، تاہم اس سوال پر سیکرٹری خارجہ نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔