تازہ تر ین

نواز شریف کی قانونی ماہرین سے طویل مشاورت, بچوں سمیت جانے کیلئے تیار

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) وزیراعظم نوازشریف نے سپریم کورٹ میں ہونے والے آج پانامہ کیس پر قانونی ماہرین اور قریبی ساتھیوں سے طویل مشاورت کی ہے۔ نوازشریف سپریم کورٹ سے انصاف کیلئے پرامید‘ حکومت پانامہ کیس میں بھرپور قانونی جنگ لڑنے کیلئے پرعزم‘ عدالت کے بلانے پر وزیراعظم کے تینوں بچے ذاتی طور پر پیش ہوں گے۔ وزیراعظم 2018ءکے عام انتخابات میں پانامہ کے الزامات سے بری ہو کر عوام کے پاس جانا چاہتے ہیں۔ ذرائع نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف پانامہ معاملے پر سپریم کورٹ کی طرف سے پرامید ہیں جبکہ وزیراعظم نوازشریف نے قریبی ساتھیوں سے مشاورت میں کہا ہے کہ پانامہ کا معاملہ گزشتہ 7ماہ سے چل رہا ہے اور بغیر کسی ثبوت کے ان پر الزامات لگائے جا رہے ہیں‘ لہٰذا آج سے شروع ہونے والی عدالتی کارروائی کے ذریعے وہ سرخرو ہو کر نکلیں گے۔ کیس کے قانونی پہلوﺅں کے حوالے سے وزیراعظم نوازشریف نے قانونی ماہرین سے بھی مشاورت کی ہے اور انہیں ہدایت کی ہے کہ کیس کی مو¿ثر پیروی کرکے پانامہ کیس کا فیصلہ جلد آنا چاہئے تاکہ 2018ءکے عام انتخابات میں وہ ان الزامات سے بری الذمہ ہو کر عوام کے پاس جا سکیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے قریبی ساتھیوں سے مشاورت میں یہاں تک کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ پانامہ کا معاملہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے اپنے انجام تک پہنچ جائے‘ اس لئے سپریم کورٹ کے کمیشن کو قبول کرنے کے علاوہ دوسرا کوئی راستہ نہیں تھا‘ کیونکہ وزیراعظم خود بھی سپریم کورٹ کے کمیشن کے حامی تھے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے پارٹی کے سینئر رہنماﺅں اور وزراءکو ہدایت جاری کی ہے کہ جب تک پانامہ کا معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے اس کے قانونی پہلوﺅں پر کوئی بات نہ کی جائے اور عدالت کی طرف سے انصاف کا انتظار کیا جائے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ عدالتی کمیشن نے اگر وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز اور ان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز کو طلب کیا تو وہ ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہو کر اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کا جواب دیں گے جبکہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کو ان کے قانونی ماہرین نے مشورہ دیا تھا کہ کمیشن کے اختیارات کی حدود پر بحث کی جا سکتی ہے مگر وزیراعظم نے اس معاملے کو زیربحث لانے سے منع کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ انہیں ملک کی اعلیٰ عدالتوں پر مکمل اعتماد ہے‘ اس لئے اس معاملے پر وہ اپنا کوئی بھی آئینی حق استعمال نہیں کرنا چاہتے بلکہ عدالتوں کے ذریعے ہمیشہ کیلئے اس معاملے کو حل کرنا چاہتے ہیں۔
ملتان (خصوصی رپورٹ) سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کے معاملہ پر درخواستوں کی سماعت کے باقاعدہ آغاز ہونے سے قبل حکومت نے بھی اپنی لیگل ٹیم کو مکمل تیاری کے ساتھ کورٹ میں پیش ہونے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم ہاﺅس میں مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے وکلاءسے رات گئے مشاورت جاری رہی جبکہ اس معاملہ پر جماعت سے ہٹ کر سینئر وکلاءکی خدمات بھی حاصل کی جا رہی ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت اس معاملہ پر انٹرنیشنل ایکسپرٹ لیگل فرم سے بھی رابطہ کر سکتی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مسلم لیگ ن کے اہم مرکزی رہنماﺅں اور وزراءسمیت کچھ اہم سیاسی رہنماﺅں نے اس معاملہ پر وکلاءکا ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وکلاءکے پینل ٹیم میں انٹرنیشنل ٹیکس لا فرموں سے قانونی رہنمائی حاصل کی جائے گی۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ مسلم لیگ ن نے اس کیس کو سیاسی کی خالصتاً پروفیشنل انداز میں لڑے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے گزشتہ رات مختلف ماہر وکلاءسے مشاورت کی بعدازاں مشاورت کے بعد ٹیم نے ملک بھر سے اہم ٹیکس اور انٹرنیشنل فرم و کمپنی لاز کے ماہر وکلاءکو بھی طلب کر لیا ہے۔
پانامہ / حکومت/ وکلائ


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain