تازہ تر ین

وزیراعظم احتساب کیلئے تیار ہیں تو مزید وقت کیوں مانگا؟

اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اب نوازشریف کے پاس وزیراعظم رہنے کی کوئی اخلاقی قوت نہیں رہ گئی،وزیر اعظم اگر احتساب کے لیے تیار ہیں تو حکومت کی طرف سے مزید کیوں وقت مانگا گیا،ہم نے قوم کو تنگ نہیں کیا بلکہ آپ نے کیا ہوا ہے، آپ نے ڈنڈے مارے ہیں،سپریم کورٹ میں آ کر مجھے خوشی ہوئی، ہمارے لوگ جذباتی تھے وہ لاک ڈا¶ن چاہتے تھے۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شاہ محمود قریشی،شیخ رشید ،جہانگیر ترین ،اعجاز چوہدری اور نعیم الحق کے ہمراہ سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کے حوالے سے کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 7 مہینے سے پانامہ لیکس کی بات ہو رہی ہے حکومت کی طرف سے مزید وقت مانگا گیا۔ ابھی تک 3 بچوں کا جواب دینا باقی ہے جو نہیں دیا۔ عدالت نے کہا تھا کہ بچوں کے بیانات بھی آج جمع کرائے جائیں صرف نوازشریف نے اپنا بیان جمع کرایا۔ اصل مسئلہ ہی نوازشریف کے بچوں کا ہے۔ نوازشریف کے بچوں کا بیان آتا تو اس سے نوازشریف سے تعلق جڑنا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے پارلیمنٹ میں کھڑا ہو کر کہا کہ میں احتساب کے لئے تیار ہوں تو پھر تاخیری حربے کیوں استعمال ہو رہے ہیں جبکہ حکومت نے یہ بھی کہا تھا کہ ہم قابل سماعت ہونے کو چیلنج نہیں کریں گے لیکن اٹارنی جنرل کے ذریعے کہا گیا کہ ہم درخواست کے قابل سماعت ہونے کو چیلنج کرتے ہیں۔ اٹارنی جنرل سے پوچھتا ہوں کہ آپ نواز خاندان کے ملازم ہیں، آپ کیسے یہ بات کہہ سکتے ہیں۔ ہم اس پر سخت اعتراض کریں گے۔ عدالت نے فیصلہ کیا ہے کہ یہ درخواست قابل سماعت ہے۔ میں پاکستانیوں کو مبارکباد دیتا ہوں کہ اللہ نے ہمارے شکرانے کو قبول کیا۔ یہ لوگ ابھی تک تیار نہیں ہیں کیوں بھاگ رہے ہیں، ہم نے قوم کو تنگ نہیں کیا بلکہ آپ نے کیا ہوا ہے، آپ نے ڈنڈے مارے ہیں، ہم تو احتساب مانگ رہے تھے، دنیا کا آپ کا انکشاف ہوا۔ دنیا بھر میں نوازشریف کی تصاویر آئیں۔ حکومت کی طرف سے جمع کروائے گئے دستاویزات 99 فیصد من کھڑت ہیں۔ اسی لئے میں کہتا تھا کہ نوازشریف استعفیٰ دے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں آ کر مجھے خوشی ہوئی۔ ہمارے لوگ جذباتی تھے وہ لاک ڈا¶ن چاہتے تھے۔ مجھے خوشی ہے کہ ملک میں بڑا بحران وزیراعظم کی کرپشن ہے اور وہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے۔ کوریا، گوئٹامالے میں بھی وزیراعظم کی کرپشن کے خلاف لوگ نکلے لیکن ان پر کسی نے لاٹھی چارج نہیں کیا۔ عمران خان نے کہا کہ پختون خوا کے وزیراعلیٰ کے ساتھ جو آپ نے کیا کیا آپ کو پتہ ہے کہ اس سے کتنی نفرت پھیلی ہے۔ ان کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ میرے گھر آ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تھوڑے سے لوگ کرپشن میں ملوث ہیں جس کی وجہ سے پاکستانیوں کو صحت، تعلیم اور دوسری بنیادی سہولیات مہیا نہیں کی جا سکتیں۔ کسی بھی جمہوری ملک میں اگر کرپشن کا کیس وزیراعظم پر شروع ہو تو وہ اقتدار میں نہیں رہتا۔ وزیراعظم اخلاقی قوت سے حکومت کرتا ہے نہ کہ طاقت سے۔ اب نوازشریف کے پاس وزیراعظم رہنے کی کوئی اخلاقی قوت نہیں رہ گئی۔ اس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے ٹی او آرز کے حوالے سے اپنی تجاویز تیار کر لی ہیں اور ہماری ٹی او آرز اسی بنیاد پر بنائے گئے ہیں جس پر متحدہ اپوزیشن متفق ہوئی تھی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں دو خواجگان خواجہ آصف اور خواجہ سعد رفیق سے کہتا ہوں کہ آپ کے پاس اہم وزارتوں کے قلمدان ہیں آپ روزانہ عدالتوں میں آتے ہیں۔ آپ اپنی وزارتوں پر بھی توجہ دیں۔ کراچی میں ٹرینوں کا خوفناک تصادم ہوا جس میں 19 افراد جاں بحق ہوئے۔ عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت دستاویزات میں گڑبڑ کر رہی ہے، نیب اورایف آئی اے نے جعلی دستاویزات جمع کروائی ہیں ¾اٹارنی جنرل ایک خاندان کا مقدمہ کیوں لڑ رہے ہیں ¾ اٹارنی جنرل پر اعتراض اٹھائینگے ¾ سات ماہ سے پاناما کی بات ہورہی ہے ¾ نوازشریف کی جانب سے مزید ٹائم مانگا جارہا ہے ¾ نواز شریف کیوں بھاگ رہے ہیں ؟ ۔جمعرات کو سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ سات ماہ سے پانا ما کی بات ہورہی ہے اور آج مزید ٹائم مانگا جارہا ہے ¾ عدالت نے نواز شریف کے بچوں سے جواب مانگا تھا نواز شریف کا جواب آگیا ہے اصل ایشو بچوں کا ہے بچوں کا جواب آنا تھا انہوںنے کہاکہ نواز شریف نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا ہے احتساب کےلئے تیار ہیں مگر آج وہ کیوںبھاگ رہے ہیں عمران خان نے کہاکہ نواز شریف کے درباریوں نے کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں عدالتی کارروائی پر سوال نہیں اٹھائیں گے تاہم اٹارنی جنرل نے دائرہ کار پر اعتراض کیا جسے عدالت نے مسترد کردیا۔عمران خان نے کہاکہ اٹارنی جنرل بتائیں آپ نواز شریف کے خاندان کے ملازم ہیں ¾ آپ پاکستان کے عوام ٹیکس سے پیسے لے رہے ہیں اٹارنی جنرل ہمارے پیسے پر کام کرتا ہے تو پھر وہ کیوں ایک خاندان کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ ہم اٹارنی جنرل پر اعتراض اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دستاویزات میں گڑبڑ کر رہی ہے، نیب اورایف آئی اے نے جعلی دستاویزات جمع کروائی ہیں۔ ہم نے نہیں حکومت نے قوم کو پریشان کیا ہے۔ کیس چلے گا تو معلوم ہوگا کہ ہم انتشار پھیلا رہے تھے یا نہیں۔عمران خان نے کہا ہے کہ جو ٹی اور آرز اپوزیشن کے ہیں اسی پر میرا احتساب بھی کیا جائے،پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کریں گے، میرے سمیت پارٹی کے ہربندے کا احتساب کیا جائے۔ دھاندلی سے متعلق جوڈیشل کمیشن کے فیصلے کو قبول کیا تھا، آج تک کسی پاور میں نہیں آیا تو کرپشن کیسے کرسکتا ہوں، جو ٹی اور آرز اپوزیشن کے ہیں اسی پر میرا احتساب بھی کیا جائے، پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کریں گے، آف شور کا معاملہ صرف پاکستان کا نہیں ہے دنیا بھر کے ممالک کے حکمرانوں کے نام آئے ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ عدالت میں نیب کا بھی ٹرائل ہے، میر ا سب کچھ ڈکلیئر اور میرے نام پر ہے، حکومت جواب دینے کے بجائے الزامات لگا رہی ہے، نواز شریف کے نہیں سپریم کورٹ کے ٹی او آرز مانیں گے،مریم نواز کو نواز شریف کے زیر کفالت ثابت کرنا ہوگا، میں چاہتا ہوں میری قوم آزاد ہوں، نوازشریف نے ظلم کیا ہے، میری بہنوں کو میرے گھر نہیں آنے دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ کیا ہم کمی ہیں؟ کیا ہم نواز شریف کے غلام ہیں؟ ان لوگوں نے ثبوت یا کاغذات بھی تبدیل کیے تو پکڑے جائیں گے، پانامہ لیکس بہت بڑا سکینڈل ہے اس کو کبھی نہیں بھولیں گے، میری پارٹی سے کسی کا احتساب کرلیں کوئی اعتراض نہیں ہے، نواز شریف کی پوری فیملی کے بیانات میں تضاد ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain