لاہور(خبر نگار )قومی کرکٹ ٹیم کے بلے باز فخر زمان اپنی اچھی کارکردگی کے سبب سب کی نظروں میں ہیں لیکن بہت کم لوگ ان سے متعلق یہ بات جانتے ہیں کہ وہ کرکٹ کے جنون کی خاطر نیوی کی ملازمت کو خیرباد کہہ چکے ہیں۔بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے فخر زمان کا تعلق خیبر پختون خوا کے ضلع مردان کے علاقے کاٹلنگ سے ہے وہ 5 بھائیوں میں سب سے چھوٹے ہیں۔فخر زمان کو کم عمری میں ہی کرکٹ کا جنون کی حد تک شوق تھا لیکن ان کے گھر والے اس کے مخالف تھے مگر وہ اپنے شوق کی تکمیل کے لیے دور دراز کے گاو¿ں بھی جانے سے نہیں کتراتے تھے۔کاٹلنگ کے چھوٹے سے گاو¿ں انزریلے کی گلی کوچوں میں کرکٹ کھیل کر جوان ہونے والے فخر زمان 16 سال کی عمر میں 2007 میں پاکستان نیوی میں بطور سیلر بھرتی ہوئے اور کراچی منتقل ہوگئے۔لیکن ان میں کرکٹ کا جنون پھر بھی کم نہ ہوا اور وہ نیوی کی ملازمت کو خیر باد کہہ کر کراچی بلیوز کی طرف سے 2013 میں ڈومیسٹک کرکٹ کا حصہ بن گئے۔فخر زمان نے 2016 کے پاکستان کپ میں خیبر پختون خوا کی نمائندگی کرتے ہوئے 297 رنز بنائے جس میں ایک سینچری اور 2 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔فخر زمان کی بہترین کارکردگی کے باعث خیبر پختون خوا کی ٹیم نے فائنل اپنے نام کیا تھا جس میں انہوں نے 115 رنز کی شاندار اننگ کھیلی تھی۔پاکستان کپ میں شاندار کارکردگی کے باعث فخرزمان پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز لاہور قلندر کا حصہ بن گئے اور پی ایس ایل میں بھی بہترین کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے قومی ٹیم کے سلیکٹرزکی نظروں میں آگئے۔پاکستانی اوپنر نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں جنوبی افریقا کے خلاف ایک روزہ میچ سے انٹر نیشنل کرکٹ کیریئر کا ا?غاز کیا اور اپنے تیسرے میچ میں انگلینڈ کے خلاف اظہر علی کے ساتھ 118 رنز کی ریکارڈ پارٹنرشپ کھیلی۔فخر زمان کے اہل خانہ اور اہل علاقہ ان کی قومی ٹیم میں نمائندگی پرخوشی سے نہال ہیں اور چیمپئنز ٹرافی میں بہترین کارکردگی دکھانے کے بعد سے ان کے گھر میں مبارک باد دینے والوں کا تانتا بندھا ہوا ہے جب کہ فخر زمان کے والد فقیر گل بھی بیٹے کی پرفارمنس پر فخر محسوس کررہے ہیں۔فقیر گل محکمہ وائلڈ لائف سے ریٹائرڈ ہیں اور تعلیم سے محبت رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ انہوں نے ہمیشہ فخر زمان کے کرکٹ کھیلنے کی مخالت کی۔ان کا کہنا تھا کہ میں نے ہمیشہ فخر سے کرکٹ نہ کھیلے کا کہا بلکہ اسے پڑھائی پر توجہ دینے کا کہتا تھا لیکن وہ میری بات سنی ان سنی کردیتا اور جہاں بھی کرکٹ کا میچ ہوتا وہ وہاں پہنچ جاتا۔فخر زمان کے والد نے کہا مجھے اندازہ نہیں تھا کہ یہ ایک دن کرکٹ میں اتنا آگے جائے گے حالاں کہ میں ہمیشہ اسے کہتا تھا کہ کرکٹ سے کچھ نہیں بنتا، پڑھائی پر توجہ دے۔قومی کرکٹر کے بڑے بھائی عارف زمان کے مطابق فخر روزے کی حالت میں بھی سائیکل پر کرکٹ کھیلنے جاتا تھا۔