ملتان (آن لائن) سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے صاحبزادے حسین نواز آئین سے بالاتر نہیں ،سپریم کورٹ سب کو بلائے سب کا احتساب ہونا چاہیے۔ پنجاب حکومت نے میرے جائیداد پر بلڈوزر چلا دیا میرے خاندان پر دہشتگردی کے جوٹھے مقدمات درج کئے مسلم لیگ ن میں شامل ہونے کی خبریں بے بنیاد ہیں جے آئی ٹی کا توازن ٹھیک نہیں ججز کو بھی ریمارکس سوچ سمجھ کر دینا چاہیے ان خیالات کا اظہار مخدوم جاوید ہاشمی نے ملتان میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں کیا انہوںنے کہا کہ 3سال میں موجودہ حکومت نے جو زیادتیاں کی ان کی مثال نہیں ملتی پنجاب حکومت نے میری جائیداد پر بلڈوزر چلا دیئے اور میرے خاندان پر دہشتگردی کے جوٹھے مقدمات درج کر کے انہیں عزیتیںدی گئی لیکن کبھی نواز شریف اور شہباز شریف سے زیادتیوں کا ذکر نہیں کیا انہوںنے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اور ان کے صاحبزادے حسین نواز آئین سے بالاتر نہیں ہے باپ اور بیٹے دونوں کا احتساب ہونا چاہیے ایک سوال کے جواب میں جاوید ہاشمی نے کہا کہ جے آئی ٹی پر تحفظات اٹھانے کے بعد جے آئی ٹی توازن برقرا نہیں نہال ہاشمی نے غلط بات کی لیکن ججز بھی تو یکطرفہ بات کررہے ہیں ججز کو بھی ریمارکس سوچ سمجھ کر دینا چاہیے اور انہیں اپنا مقام دیکھنا چائیے کیونکہ کسی جج کی جانب سے کسی کو گارڈ فادر سیس مافیا کے ریمارکس دینا مناسب نہیں جب کہ ایک جج نے تو یہ بھی کہاکہ بھٹو کو پھانسی دبا¶ کے باعث دی گئی ،عدالت مجھے توہین عدالت کا نوٹس بھیجے خود پیش ہو کر جواب دوں گا،انہوںنے کہا کہ عمران خان نے کئی بار کہا کہ تصدق جیلانی ٹھیک نہیں دوسرا آئے گا تو وہ اپنا ہوگا ایک سوال کے جواب میں جاوید ہاشمی نے کہا کہ وہ مسلم لیگ ن میں شامل نہیں ہورہے اور مسلم لیگ ن میں شمولیت کی خبریں بے بنیاد ہے۔تین سال میں موجودہ حکومت نے جو زیادتیاں کیں ان کی مثال نہیں ، نوازشریف سے کبھی صدر بننے کا مطالبہ نہیں کیا، پانامہ کا احتساب لازمی ہے ، منی ٹریل لازمی دینا چاہئیے۔