لاہور(آئی این پی)معطل کرکٹر خالد لطیف نے اسپاٹ فکسنگ کی سماعت کرنے والے ٹریبونل کو تحریری جواب بھجوادیا ہے۔ وہ ٹریبونل میںآج خود پیش نہیں ہوں گے۔معطل کرکٹرخالد لطیف نے کوریئر کمپنی کے ذریعے اپنا جواب ٹربیونل کو بھجوادیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خالد لطیف نے تحریری جواب میں موقف اختیار کیا ہے کہ ٹربیونل نے انہیں نظرانداز کر کے یکطرفہ کارروائی کی۔ پی سی بی کے گواہوں کے بیانات ان کی عدم موجودگی میں ریکارڈ کیے گئے۔ ان کے وکیل کو گواہوں پر جرح کرنے کا موقع نہیں ملا، جس سے کیس کی شفافیت پر اثر پڑا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خالد لطیف نے تحریری جواب میں مزید کہا ہے کہ گواہوں کے بیانات کی کاپی متعدد بار مانگی گئی، مگر آخری روز کاپی دے کر تحریری جواب دینے کا کہا گیا۔خالد لطیف کیس کی سماعت 26 جولائی کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ہوگی، جس میں فریقین کو تحریری دلائل جمع کرائیں گے۔واضح رہے کہ چند روزقبل برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کے منیجر آپریشنز اینڈریو ایف گریو کا نیا انکشاف سامنے آیا تھاجس میں جرح کے دوران اینڈریو گریو نے دو مزید پاکستانی کرکٹرز کے نام دے دیے۔ پی سی بی کا فکسنگ کے نئے کرداروں کو نوٹس جاری نہ کرنے کا فیصلہ سامنے آیا۔ بورڈ کی جانب سے فکسنگ میں مبینہ طور پر ملوث کرکٹرز کے نام بتانے سے بھی گریز کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق ان میں ایک فاسٹ بولر اور ایک مڈل آرڈر بلے باز ہے تاہم بورڈ کے پاس دونوں کرکٹرز کے خلاف شواہد موجود نہیں۔