لاہور(نیوزایجنسیاں) پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ میں معطل کرکٹر خالد لطیف نے اینٹی کرپشن ٹریبیونل کی کارروائی پر اعتراضات اٹھا دیے ہیں۔پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ میں معطل کرکٹر خالد لطیف نے اینٹی کرپشن ٹریبیونل کی کارروائی پر اعتراضات اٹھا دیے ہیں، کرکٹر کے وکیل نے ایک بار پھر ٹریبیونل پر عدم اعتماد کرتے ہوئے درخواستیں بھجوا کر مزید کارروائی کی استدعا کی ہے۔ خالد لطیف کی جانب سے ٹریبیونل میں یکطرفہ کارروائی پر اعتراضات کرتے ہوئے بیان حلفی جمع کروایا گیا ہے۔خالد لطیف کے وکیل بدر عالم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری غیرموجودگی میں گواہان کے بیانات ریکارڈ کئے گئے اور گواہان پر جرح کا موقع نہ دے کر ہمارا کیس کمزور کیا گیا، اس لیے گواہان پر جرح کی اجازت طلب کی ہے۔واضح رہے کہ خالد لطیف اس سے قبل بھی متعدد مرتبہ ٹریبیونل کا بائیکاٹ کر چکے ہیں، انہوں نے ٹریبیونل کی تشکیل کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں رٹ بھی دائر کی تھی، سنگل بنچ کی جانب سے درخواست مسترد ہونے پر ڈویڑنل بنچ میں بھی درخواست دائر کی تھی لیکن وہاں بھی ان کی درخواست کو رد کر دیا گیا تھا۔پی ایس ایل سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں خالد لطیف کیس کی سماعت مکمل ہوگئی۔ کیس میں 25 اگست تک فیصلہ آنے کا امکان ہے جبکہ شاہ زیب حسن کیس کی سماعت 16 اگست تک ملتوی کردی گئی بتایا گیا ہے کہ فکسنگ سکینڈل میں خالد لطیف کیس میں فریقین نے حتمی تحریری دلائل جمع کرادئیے،تحریری جواب جمع ہونے کے بعد طریقہ کار کے مطابق ٹربیونل 30 روز کے اندر کیس کا فیصلہ سنانے کا پابند ہے پی سی بی کے جی ایم لیگل سلمان نصیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پی سی بی نے خالد لطیف کیس میں اپنے دلائل جمع کرادئیے ہیں اور امید ہے کہ یہ کیس مزید آگے نہیں چلے گا دوسری جانب خالد لطیف کے وکیل بد رعالم نے ٹربیونل میں ایک اور درخواست میں استدعا کی ہے کہ کیس کا فیصلہ محفوظ کرنے سے قبل ان کو گواہوں کے بیانات پر جرح کرنے کا ایک موقع دیاجائے جس پر ٹربیونل بعد میں فیصلہ کرے گا دوسری طرف شاہ زیب حسن کیس کی سماعت پی سی بی کے وکیل تفضل رضوی کے بیرون ملک ہونے کی بنا پر 16 اگست تک ملتوی کردی گئی ہے۔