لاہور(نیوزایجنسیاں) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے سرفراز احمد کو عصرحاضر کے تقاضوں کے عین مطابق کپتان قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ ان کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے گی۔مکی آرتھر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ سرفراز احمد جارحانہ حکمت عملی اور انداز اختیار کرنے والے کرکٹر ہیں اور وہ حریف ٹیم کے خلاف جارحانہ کھیل کو پسند کرتے ہیں اور آج کل کی کرکٹ میں اسی کی ضرورت ہے۔مکی آرتھر کو یقین ہے کہ سرفراز احمد آنے والے دنوں میں مزید بہتر سے بہتر ہوتے جائیں گے۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان سپر لیگ نے نوجوان کرکٹرز کے اعتماد میں بہت زیادہ اضافہ کیا ہے۔انھوں نے اس سلسلے میں فخرزمان اور شاداب خان کی مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ فخر زمان کو برینڈن مک کلم اور جیسن روئے کے ساتھ کھیل کر بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ اسی طرح شین واٹسن اور بریڈ ہیڈن کے ساتھ کھیل کر شاداب خان کے اعتماد میں اضافہ ہوا۔مکی آرتھر نے توقع ظاہر کی کہ پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ کا معیار انٹرنیشنل کرکٹ کے قریب آنے سے دیگر کھلاڑیوں کو بھی فائدہ ہوگا۔مکی آرتھر نے کہا کہ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی ٹیم نے جس انداز کی کرکٹ کھیلی وہ بہت اہم تھی اور اس جیت کے بعد اب ہم بڑے اعتماد سے ورلڈ کپ کی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں اور اپنے کھلاڑیوں کو مناسب وقت اور مواقع دے سکتے ہیں کہ وہ خود کو ورلڈ کپ کے لیے تیار کرسکیں۔درحقیقت چیمپئنز ٹرافی کی جیت نے ہمیں خوداعتمادی دی ہے۔مکی آرتھر کا مزید کہنا تھا پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے کے سبب سب سے بڑا نقصان نوجوان کرکٹرز کو ہورہا ہے جو انٹرنیشنل سٹارز کو اپنے سامنے دیکھ نہیں رہے ہیں اور انھیں سیکھنے کا موقع نہیں مل رہا ہے تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے طور پر انٹرنیشنل کرکٹ پاکستان میں واپس لانے کی ہرممکن کوشش کررہا ہے