لاہور (خصوصی رپورٹ) وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو سعودی شاہی خاندان کی طرف سے بتا دیا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں اپنے خلاف کیسز پرواویلانہ کریں بلکہ ان مقدمات کا سامنا کریں۔ اعلیٰ ترین سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سعودی عرب میں بدلی ہوئی قیادت جس نے اپنی بادشاہت میں طاقتور ترین شہزادوں کے خلاف بے رحم کرپشن کی مہم شروع کی وہ کوئی ان آر او نہیں کراوانے جا رہے بلکہ پاکستان میں این آر او کی خبروں پر حیران ہیں۔
ن لیگ کے نمبر وولیڈر کو بتا دیا گیا ہے کہ شریف خاندان ملک میں اپنے خلاف چلنے والے کرپشن مقدمات کا سامنا کرے اور احتجاج کی بات ختم کرے، شہباز شریف سعودی حکومت کے بلاوے پر گئے ہیں اور وہ بھی درخواست کرکے کیونکہ شریف فیملی سے ایک این آر او کے بارے میں سوچ رہی تھی، ن لیگ کے سربراہ نواز شریف کو بھی سعودی عرب میں یہی پیغام دیا جائے گا۔
انکو بتایا جائے گا کہ گرفتار سعودی شہزادوں نے شریف خاندان کے ساتھ انکی مشترکہ کرپشن کے خاطر خواہ ثبوت دیے ہیں لہذا وہ اپنے مشکل وقف میں کام آنے والے دوست کو مزید امتحان میں نہ ڈالیں اور ملک میں مزید انارکی کا باعث نہ بنیں او رکرپشن کے مقدمات کا سامنا کریں، وگرنہ انکو سعودی عرب کی سرزمین کو بطور مہمان خصوصی کرپشن کے لئے استعمال کرنے اور گرفتار سعودی شہزادوں سے انکی کرپشن کی معلومات پر انکو انٹر پول کے ذریعے نوٹس کر کے سعودی عرب میں کرپشن کیسز میں شامل تفتیش کیا جائے گا، وہ انکو کہیں گے کہ گرفتار سعودی شہزادے اور شریف خاندان پارٹنرزان کرائم ہیں، اعلی سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ شریف فیملی اس مشکل سے نکلنے کے لئے مغربی قوتوں سے مدد لینے کی کوشش کر ے گی۔ لیکن موجودہ صورتحال میں سعودی حکومت شاید انکو کوئی ریاعت دینے پر تیار نہ ہو گی۔