تازہ تر ین

خورشید شاہ کا ایسا بیان کہ زرداری کے راز دار ہونے پر نواز شریف کی دل کی دھڑکن تھم گئی

اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ووٹ کا تقدس تب بحال ہو گا جب ووٹ کو ملکی مسائل کے حل کےلئے استعمال کیا جائیگا، عدالت کے اندر سے الگ الگ باتیں آنا شروع ہو گئی جو بہت خطرناک ہے،نواز شریف نے میمو گیٹ اسکینڈل میں سپریم کورٹ جانے کی غلطی کاپہلی مرتبہ میڈیا پر کا اعتراف کیا، مگر میرے ساتھ وہ اس غلطی کا اعتراف پہلے بھی کر چکے ہیں، میاں صاحب کا کہنا تھا کہ میں کسی کے اشارے پر سپریم کورٹ گیا تھا، امید نہیں تھی کہ وزیر اعظم گالم گلوچ گریگیڈ کا حصہ بنیں گئے،ملک میں گالم گلوچ کی سیاست کی جا رہی ہے،ایشوز کی سیاست کی جاتی تو ملک میں نہ مارشل لاءلگتے اور نہ ہی ڈکٹیٹر آتے،ملک میں جمہوریت کا پودا پیپلز پارٹی نے لگایا، پیپلز پارٹی کے ہی جیالوں نے جمہوریت کے پودے کی حفاظت کی اور اپنے خون سے اسے بڑا کیا،میڈیا ہاﺅسزریٹنگ کی بجائے ملکی مسائل کے حل کےلئے ٹاک شو کریں اور پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)کی حکومت میں موازنہ کریں، نگران وزیر اعظم کی مشاورت وزیرِ اعظم سے ہو گی، نواز شریف یا مسلم لیگ (ن) سے نہیں،پی آئی اے اور پاکستان سٹیل کی کسی صورت نجکاری نہیں ہونے دیں گے۔وہ منگل کو پریس کلب کے باہر پاکستان سٹیل مل کی نجکاری کے خلاف احتجاجی مظاہرین اور نیشنل پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس سے خطاب کر رہے تھے۔ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ میں پاکستان کے کروڑوں مزدوروں سے مخاطب ہوں جو اپنی اپنی روزی کماتے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی شروع سے ہی مزدور اور کسان کےلئے آواز اٹھاتی رہی ہے اور ان دونوں طبقوں کی خوشحالی پیپلز پارٹی کے منشور میں شامل رہی ہے،کسان زمین کا سینہ چیر کر عوام کےلئے اناج پیدا کرتا ہے، ملک کو مقروض ہونے سے بچاتا ہے جبکہ مزدور اپنی محنت سے ملک کا پہیہ چلاتا ہے،جب تک مزدور کو اس کا حق نہیں ملے گا، ملک کی معیشت نہیں چل سکتی اور ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مزدور اور کسان کے حقوق کی بات کی،پیپلز پارٹی نے جتنے وعدے کئے اقتدار میں آ کر انہیں پورا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مزدوروں کو ان کا حق دیا مگر میرا عوام سے شکوہ ہے کہ انہوں نے پیپلز پارٹی کو ووٹ نہیں دیا بلکہ جھوٹے نعروں کو ووٹ دیا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ 2002میں کوشش کی گئی کہ پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری کی جائے،مگر پیپلزپارٹی، پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ سے باہر اس کے خلاف کھڑی رہی، آج بھی اگر دونوں اداروں کو فروخت کرنے کی کوشش کی گئی تو پیپلز پارٹی ایسا کسی بھی صورت نہیں کرنے دے گی، ادارے بیچے نہیں جاتے بلکہ انہیں کھڑا کیا جاتا ہے، دونوں اداروں میں کام کرنے والے مزدوروں کی وجہ سے یہ نقصان میں نہیں چل رہے بلکہ اوپر بیٹھی اشرافیہ کی وجہ سے اداروں کو نقصان ہوا۔ پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کا پودا پیپلز پارٹی نے لگایا، پیپلز پارٹی کے ہی جیالوں نے جمہوریت کے پودے کی حفاظت کی اور اپنے خون سے اسے بڑا کیا اور آئندہ بھی جمہوریت پر اگر کسی قسم کے خطرات ہوئے تو پیپلز پارٹی اس کے سامنے سیسہ پلائی کی دیوار بنے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ساری زندگی سیاست میں گزار دی ہے،آج کل ملک میں گالم گلوچ کی سیاست کی جا رہی ہے،گالم گلوچ کی بجائے ملک کو درپیش مسائل کے حل کےلئے سیاست کی جانی چاہیے،ایشوز کی سیاست کی جاتی تو ملک میں نہ مارشل لاءلگتے اور نہ ہی ڈکٹیٹر آتے،تکلیف ہوتی ہے کہ جب سیاستدان اپنی تقریروں میں گالم گلوچ کا استعمال کرتے ہیں،مگر پیپلز پارٹی آج بھی ایشوز پر سیاست کر رہی ہے،پیپلز پارٹی پر بہت سے الزامات لگائے جاتے ہیں مگر پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کی جانب سے کبھی بھی کسی کی ذات پر کیچڑ نہیں اچھالاگیا، میڈیا سے درخواست ہے کہ وہ ریٹنگ کی بجائے ملکی مسائل کے حل کےلئے ٹاک شو کرے ، میڈیا ہاﺅسز پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)کی حکومت میں موازنہ کریں،فیصلہ کریں کہ حقیقت میں کس دور میں ملک نے ترقی کی۔ انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ دنوں لاہور میں تھا تو وہاں پتہ چلا کہ دل کے ہسپتال میں چیک اپ کےلئے چھ چھ ماہ کا وقت دیا جاتا ہے، میں دعوت دیتا ہوں کہ سندھ میں آ جائیں، 36گھنٹوں میں آپ کا علاج ہو گا اور آپریشن بغیر کسی بھاری فیس کے ہو گا، میڈیا کے نمائندے جب اس حوالے سے اپنی رپورٹس میڈیا ہاﺅسز کو دیتے ہیں تو میڈیا ہاﺅسز انہیں چلاتے کہ کہیں پیپلز پارٹی کا نام نہ بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کا تقدس تب بحال ہو گا جب ووٹ کو ملکی مسائل کے حل کےلئے استعمال کیا جائے گا،میڈیا پر ہم لوگوں کو بٹھا کر لڑایا جاتا ہے اور ریٹنگ حاصل کی جاتی ہے،ہم جماعتوں کے منشور کی بجائے ذات پات پر ووٹ دیتے ہیں،جس دن سیاسی جماعتوں نے پیپلز پارٹی کے طرز سیاست کو اپنایا اور ملک میں ایشوز پر سیاست کی گئی تو پاکستان ترقی کرے گا،ایشوز کی سیاست جب ملک میں ہو گی تو کسی کی بھی ہمت نہیں ہو گی کہ وہ حکومت کی مدت کا تعین کرے۔

 


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain