اسلام آباد(ویب ڈیسک)مشترکہ صدارتی امیدوار کے لیے اپوزیشن اتحاد میں پھوٹ پڑ گئی اور پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے جب کہ دیگر حزب اختلاف کی جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کو اپنا امیدوار نامزد کردیا۔ پیپلز پارٹی نے مولانا فضل الرحمان کو اپوزیشن کی جانب سے مشترکہ امیدوار بنانے کی مخالفت کی جب کہ دیگر جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کو اپوزیشن اتحاد کا مشترکہ صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے۔مولانا فضل الرحمان کچھ دیر بعد اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے۔دوسری جانب پیپلز پارٹی کے نامزد صدارتی امیدوار اعتزاز احسن نے اپنےکاغذات نامزدگی اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرادیے، ان کے ہمراہ شیری رحمان، قمر زمان کائرہ اور خورشید شاہ سمیت دیگر رہنما بھی تھے۔ ن لیگ نے صدارتی امیدوار کیلئے اپوزیشن کے سامنے یوسف رضا گیلانی کا نام رکھ دیا۔ اپوزیشن اتحاد صدارتی انتخاب کے لیے مشترکہ امیدوار لانے میں ناکام ہوگیا اور اس سلسلے میں کل جماعتی کانفرنس بھی بے سود رہی۔ پیپلز پارٹی اعتزاز احسن کو ہی صدارتی امیدوار نامزد کیے جانے پر ڈٹ گئی تاہم مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اعتزاز احسن کے نام پر تحفظات سامنے آئے ہیں۔صدر کے عہدے کے لیے تحریک انصاف کی جانب سے نامزد ڈاکٹر عارف علوی کے کاغذات نامزدگی خرم شیر زمان اور دیگر رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرادیے۔ صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا آج آخری روز ہے اور 4 ستمبر کو نئے صدر کے لیے پارلیمنٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ووٹنگ ہوگی۔صدارتی انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے 2 امیدوار ہوئے تو صدارتی انتخاب میں فائدہ تحریک انصاف کو ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے دیگر جماعتوں سے مشاورت سے پہلے صدارتی انتخاب کے لیے میرے نام کا اعلان نہیں کیا، پیپلز پارٹی کے جس اجلاس میں میرے نام پر اتفاق ہوا اس میں، میں شامل نہیں تھا۔اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ پرویز رشید کی جانب سے ان کے نام پر اعتراض سامنے آیا تاہم (ن) لیگ کی قیادت کا کہنا ہے کہ یہ پرویز رشید کی ذاتی رائے ہے پارٹی پالیسی نہیں، پرویز رشید کی بہت عزت کرتا ہوں لیکن محسوس ہوا کہ ان کا مطالبہ کچھ جاگیردارنہ تھا۔