تازہ تر ین

زکریا یونیورسٹی ملتان ، اساتذہ کی اخلاقی گراوٹ 4 دہائیوں پر محیط

ملتان (نمائندہ خصوصی) زکریا یونیورسٹی میں اساتذہ میں پایا جانے والا اخلاقی انحطاط گزشتہ 4دہائیوں پر محیط ہے اس یونیورسٹی میں اپنی شاگرد سے پہلی شادی کرنے والے ڈاکٹر طارق انصاری تھے موجودہ صورتحال میں ایسی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے امیدوار ہیں یہ کیمسٹری کے شعبہ میں اپنی ایک سٹوڈنٹ کے ساتھ ان کی شادی بعض معاملات پر چیئرمین شعبہ کیمسٹری ڈاکٹر اعجاز ملک نے کروائی، ڈاکٹر طارق انصاری نے اپنی اہلیہ ناہید کو خود ہی 90نمبر دے کر پی ایچ ڈی میں داخلہ دے دیا، یونیورسٹی میں قواعد و ضوابط کی پاسداری کی جاتی تھی انکوائری میں غیر قانونی داخلہ ثابت ہوگیا جس پر ڈاکٹر طارق انصاری کی اہلیہ پی ایچ ڈی نہ کرسکیں۔ اسلامیات شعبہ کے چیئرمین ڈاکٹر سعید الرحمن بھی وائس چانسلر کے امیدوار ہیں انہوں نے بھی بطور ریسرچ سکالر اپنی شاگرد کلثوم پراچہ سے شادی کی جوکہ ان کے پاس تھیسز کررہی تھی۔ ڈاکٹر عمران شریف چیئرمین سکول آف اکنامکس پہلے سے شادی شدہ تھے مگر انہوں نے اپنی اہلیہ کو طلاق دے کر ایم ایس سی میں سیکنڈ ڈویژن لینے والے شاگرد فاطمہ سے شادی کی اور میرٹ کو ایک طرف رکھ کر پی ایچ ڈی میںد اخلہ دلوایا اور انتہائی دیدہ دلیری سے بورڈ آف سٹڈیز میں خود بطور چیئرمین بیٹھ کر اپنی بیگم کے پی ایچ ڈی کے تھیسز سے تمام بیرونی ایگزامینر حضرات سے 2 ماہ میں ای ویلیوایشن کروائی اور اپنی اہلیہ کو پی ایچ ڈی کی ڈگری ملنے سے پہلے ہی اسسٹنٹ پروفیسر لگوالیا، زکریا یونیورسٹی سے ڈپوٹیشن پر ڈیرہ غازی خان جانے والے ڈاکٹر علیم خان نے دوسری شادی اپنی ایم فل کی طالبہ سے کی جس پر ان کی اہلیہ ناراض ہوکر اپنے بچوں کے ساتھ آسٹریلیا شفٹ ہوگئی۔ شعبہ اردو کے قاضی عبدالرحمن عابد نے اپنی شاگرد سے شادی کی ان کے حوالے سے بہت سے شکایات ان کی بڑھاپے میں بھی یونیورسٹی میں موضوع گفتگو رہتی ہے، اسی یونیورسٹی کے ڈاکٹر اعجاز اقبال نے شعبہ ہسٹری کی اپنی سٹوڈنٹ کے ساتھ شادی کی جبکہ مرجان کیس کے حوالے سے استاد کے چہرے پر کلنک کا ٹیکہ ثابت ہونے والے پروفیسر اجمل مہار کی شادی ان کی ایک شاگرد سے اردو ڈیپارٹمنٹ کی ڈاکٹر روبینہ ترین نے کروائی جو قائم نہ رہ سکی اسی یونیورسٹی میں 3ماہ قبل ایک ریسرچ سکالر زاہد محمود نے فاصلاتی تعلیم کی اپنی ایک شاگرد سے شادی کی جبکہ ڈاکٹر محمد علی شاہ کی شادی ایک معروف سیاستدان کی بھانجی سے ہوچکی تھی مگر انہوں نے اپنی ایک شاگرد سے خفیہ نکاح کرلیا ڈاکٹر محمد علی شاہ نے بعد میں شدید دباﺅ پر چند ماہ بعد ہی اس طالبہ اہلیہ کو طلاق دے کر اس کا کیرئیر تباہ کردیا۔ اسی طرح شعبہ ریاضی کے پروفیسر نذیر مہر نے خانیوال سے تعلق رکھنے والی پی ایچ ڈی کی طالبہ سے شادی کی اس وقت ان کے بیٹے جوان تھے اور دونوں کی عمروں میں 25 سال کا فرق تھا یہ قصہ تو یونیورسٹی میں شادیوں کا ہے یونیورسٹی میں اخلاقی گراﺅٹ کے حوالے سے 2پروفیسر بھی بہت بدنام ہیں جو متعلقہ لڑکیوں کو بلیک میل کرچکے ہیں ان کا نام ڈاکٹر جاوید سلیانہ اور پروفیسر فاروق تونسوی ہے ان پروفیسر کی یونیورسٹی کی ایک ملازم کے ساتھ ویڈیو سکینڈل بھی سامنے آیا جسے وائس چانسلر نے ذاتی دلچسپی لیکر دبا دیا تھا۔
اساتذہ اخلاقی انحطاط


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain