لاہور(نمائندہ خصوصی) چینل فائیو کے پروگرام ہیومن رائٹس واچ میں سینئر مہمان و تجزیہ نگار ضیا شاہد کی جانب سے ڈیرہ غازی خان جیل میں قیدی پر تشدد کی ویڈیو کی نشاندہی کرنے پر آئی جی جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سمیت 4اہلکاروں کو معطل کرنے کے احکامات جاری کردیئے، اس موقع پر آئی جی جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ کا کہناتھا کہ ہم خبریں گروپ آف نیوز پیپرز کے چیف ایڈیٹر ضیا شاہد کے بے حد مشکور ہیں کہ انہوں نے اس ویڈیو کی نشاندہی کی جس پر ہم نے فوری ایکشن لیا ہے ، ایسی کالی بھیڑوں کو اس محکمے سے پاک کردینگے، انہوں نے کہا کہ خبریں نے ہمیشہ اس قسم کے کالے کرتوتوں کی نشاندہی کرکے پاکستانی معاشرے میں اپنا بہترین کردار اداکیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ ڈی جی خان جیل میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اسد طارق نے اپنی نگرانی میں قیدی پر تشدد کروایاتھا، تشدد کی ویڈیو سامنے آنے پر آئی جی جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ نے 3افراد کی کمیٹی بناکر اس واقع کی تحقیقات کا حکم دیا ، اس کمیٹی میں سپرنٹنڈنٹ بہاولپور شہرام توقیر خان، راجن پور جیل کے سپرنٹنڈنٹ یاسر خان بھی شامل تھے جنہوں نے تحقیقات کی جس میں یہ ثابت ہوگیا کہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اسد طارق ، ہیڈوارڈن گلام فرید پیٹی نمبر 3046، وارڈن فاروق الحق پیٹی نمبر 5026 اور وارڈن محمد عامر کو فوری طور پر معطل کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ، ذرائع نے بتایا کہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اسد طارق اس سے قبل بھی قیدیوں پر تشدد کے الزام میں معطل ہوچکا ہے، مگر تگڑی سفارش پر بحال ہوجاتا ہے، آئی جی جیل خانہ جات مرزا شاہد سلیم بیگ نے کہا ہے کہ ہم ”خبریں“گروپ آف نیوز پیپرز کے چیف ایڈیٹر ضیا شاہد کے بے حد مشکور ہیں جنہوں نے اس کیس کی نشاندہی کی جس پر ان کرپٹ اہلکاروں کو فوری طور پر معطل کیا گیا ہے ، انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی جیل میں اہلکاروں کی بدمعاشی نہیں چلے گی ، جوبھی قانونی اختیارات سے تجاوز کریگا انکے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔