تازہ تر ین

ہیومن رائٹس کی خبر پر ایکشن ، سرگودھا میں 5 افراد کو قتل کرنیوالا سب انسپکٹر لائن حاضر

سرگودہا (محمد کامران ملک سے) چینل فائیو کے پروگرام ہیومن رائٹس واچ اور خبریں میں خبر شائع ہونے کے پر ڈی پی او سرگودھا کا ایکشن ‘پانچ ماورائے قتل کے الزام میں ملوث سب انسپکٹر ایس ایچ او تھانہ مڈھ رانجھا کو لائن حاضر کر دیاتفصیلات کے مطابق پولیس گردی کوئی نئی بات نہیں لیکن پولیس کی وردی اور ملازمت کو ذاتی دشمنی اور انتقام میں دوہرے، تہرے نہیں بلکہ پانچ قتلوں جیسی سنگین واردات کے لیے استعمال کرنے اور پھر انہی قتلوں کی اشاعت سے دہشت پھیلا کر بھتہ خوری کی بدترین مثال ضلع خوشاب میں سامنے آئی جہاں تعینات سابق ڈی پی او وقاص حسن نتھوکہ اور اس کے کار خاص سب انسپکٹر عظمت جوئیہ نے قتل وبربریت اور بھتہ خوری کا بازار گرم کیے رکھا.مقتولین کے ورثا نے وزیر اعظم شکایات سیل پورٹل میں مذکور ہ ظلم کی بابتدرخواست گزاری جوکہ آر پی او سرگودہا کو کاروائی کے لیے بھیجی گئی آرپی او سرگودہا نے ڈی پی او سرگودہا کو بھیجی ڈی پی او سرگودہا نے ڈی پی او خوشاب کو بھیجی ڈی پی او خوشاب ن ے واپس ڈی پی او سر گودہا کو بھیجی اوراس طرح سرگو دہا ریجن پولیس نے وزیر اعظم شکایا ت سیل پورٹل کے احکامات کی دھجیا ں بکھیر دیں پولیس کے ظلم کے شکار دو خاندانو ں کے سائلین انصاف کے لیے خبریں ہیلپ لائن پہنچ گئے پولیس کے ظلم کے شکار دو خاندانوں کے سائلین ناظم حسین،کوثر ممتاز بیوہ صاقب شاہ،غلام فیضاں اور علمدار ولد ناظم حسین نے خبریں ہیلپ لائن میں ظلم کی داستاں سناتے ہوئے بتایا کہ انتہائی طاقتور لابی کی سفارش پر وقاص حسن نتھوکہ کو جنہیں برادر ملک ترکی میں ٹریننگ کورس کے دوران شراب پی کر ترک انسٹرکٹرز اور افسران سے ہاتھا پائی اور گالم گلوچ اور پھر غیر قانوناََ امریکی ایمبیسی سے خفیہ رابطوں کے الزام میں اعلیٰ تحقیقاتی کمیٹی کے نوکری سے نکالے جانے کی سفارش پر او ایس ڈی بنا کر اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن کے حوالے کیا جا چکا تھا، ڈی پی او خوشاب تعینات کیا گیا جس نے چارج سنبھالتے ہی اپنے کار خاص عظمت جوئیہ کو ضلع سرگودھا سے خوشاب ٹرانسفر کرا لیا. ان دنوں عظمت جوئیہ جو اگرچہ سب انسپکٹر تھا لیکن خوشاب میں اسے ڈپٹی ڈی پی او کہا جاتا تھا نے پاک فضائیہ کے اعلیٰ افسر سے بدتمیزی کی جس پر اولاََ ڈی پی او وقاص نتھوکہ نے اس کی پشت پناہی کی لیکن پھر اعلیٰ حکام کی مداخلت پر اسے مجبوراً معطل کرنے کا حکم جاری کیا لیکن معطلی کے باوجود اسے ایس ایچ او کے اختیارات دینے کے لیے 25 ستمبر 2017 کو نادر شاہی حکم باقاعدہ رپٹ لکھ کر جاری کیا گیا کہ عظمت جوئیہ اگرچہ بدستور معطل ہے لیکن اسے عارضی بحال بھی سمجھا جائے گا اور اس بدستور معطلی اور عارضی بحالی کی عدیم المثال حیثیت میں اسے تھانہ کٹھہ سگھرال کے ایس ایچ او کا چارج دے دیا گیا جس نے اپنی مخصوص ٹیم کے ہمراہ چارج سنبھالتے ہی پانچ افراد راجہ وقار الحسن، ثاقب شاہ، شانی باجوہ،ظہور احمد اور اپنی عم زاد بہن فیضاں بی بی کے دیور کے قتل کے سرگودھا میں درج مقدمے میں نامزد ملزم امتیاز بلوچ کو گرفتار کرکے تھانہ کٹھہ سگھرال کی حوالات میں بند کردیا. 6 اکتوبر 2017 کو عظمت جوئیہ نے گرفتار ملزمان شانی باجوہ، ثاقب شاہ اور وقار الحسن کے قتل کا مقدمہ نمبر 261 تھانہ صدر جوہر آباد میں اپنی مدعیت میں درج کروایا کہ انہیں اس وقت راستے میں گھات لگائے ظہور احمد اور امتیاز بلوچ نے پولیس وین پر حملہ کرکے قتل کردیا جب عظمت جوئیہ انہیں جوہر آباد عدالت پیش کرنے جارہا تھا. اس نے ایف آئی آر میں لکھا کہ اس پولیس ملازمین کے ہمراہ قریبی کھیتوں میں چھپ کر اپنی جان تو بچا لی لیکن تینوں ملزمان جو پولیس وین میں لے جائے جا رہے تھے، فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔.عینی شاہدین کے بیانات کے مطابق بھی ان دونوں زیر حراست افراد کے یہ قتل عظمت جوئیہ ہی نے کیے لیکن امتیاز کے ساتھ ذاتی دشمنی کے منظر عام پر آنے سے بچنے کے لییاپنے سرپرست اس وقت خوشاب کے ڈی پی او وقاص نتھوکہ کی مدد سے مقدمے میں ان افسران کا مقابلہ کرنا درج کیا گیا جو موقع پر موجود ہی نہ تھے. ان پانچوں قتلوں کے فوراً بعد ڈی پی او وقاص نتھوکہ نے ”بدستور معطل” مگر ”عارضی بحال” سب انسپکٹر عظمت جوئیہ کو ایک بار پھر پولیس لائن حاظر ہونے کا حکم دے دیا. ان پانچ مبینہ زیر حراست قتلوں کے بعد قائم دھاک کو متعدد لوگوں سے مجموعی طور پر کروڑوں روپے بھتہ وصول کیا گیا. اس دوران عظمت جوئیہ نے اپنے دیرینہ خاندانی دشمن عمر دراز جوئیہ کو جس کے سگے بھائی کے قتل میں عظمت جوئیہ کے دو کزن انسداد دہشت گردی عدالت سرگودھا سے سزائے موت ہوئے کو صلح پر مجبور کرنے کے لیے پے در پے آٹھ مقدمات میں نامزد کیا لیکن اپنے مقصد میں ناکامی پر اسے راکٹ سمگل کرنے کے جعلی مقدمے میں گرفتار کرلیا جسے باعزت بری کرتے ہوئے لاہور ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ ڈی پی او وقاص نتھوکہ اور عظمت جوئیہ نے صلح میں ناکامی پر اس پر دہشت گردی کا جھوٹا مقدمہ بنایا. اعلیٰ عدلیہ کے فیصلہ جات اور احکامات کے باوجود بھی عظمت جوئیہ بطور ایس ایچ او ضلع کی تبدیلی کے ساتھ اپنی حرکات جاری رکھے ہوئے ہے اور عدلیہ بھی اس کے سامنے بیبس نظر آتی ہے.جس پر خبریں گروپ کے چینل فائیو کے پروگرام ہیومن رائٹس واچ اور خبریں میں سٹوری شائع ہونے کے بعد ڈی پی او سرگودھا حسن مشتآق سکھیرا نےایس ایچ او تھانہ مڈھ رانجھا عظمت جوئیہ کو لائن حاضر کر دیا جس پر متاثرین نے خبریں گروپ کے چیف ایڈیٹر ضیائ شاہد صاحب کو جھولی اٹھا کر دعائیں دیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain