لاہور(27جولائی2019) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ اگر وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کشمیر کو آزاد کرانے میں کامیاب ہو جائیں تو تاریخ میں ان کا نام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، دونوں لیڈر مسلم امہ اور خاص طور پر پاکستان میں مقبول ترین لیڈر بن جائیں گے اور اسی بات پر وہ اپنے اپنے اگلے الیکشن آرام سے جیت سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو چاہئے کہ وہ لابنگ کر کے صدر ٹرمپ کو اس بات پر مجبور کریں اور کسی نتیجہ پر پہنچیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی پاکستان مسلم لیگ ثالثی کے ذریعے کشمیریوں کو بھارتی چنگل اور ظلم و ستم سے نجات دلانے کے اقدام کا خیر مقدم کرتی ہے۔ میڈیا کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ باتیں تو سب کرتے ہیں لیکن حتمی حل کوئی تجویز نہیں کرتا، اس سلسلے میں یو این او قرارداد کا حوالہ تو دیا جاتا ہے لیکن اس کی کوئی حیثیت نہیں، اس مسئلے کا حل یہی ہے کہ کشمیر کی آزاد حیثیت کی بات کی جائے اور اسی پر زور دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی کتاب ”سچ تو یہ ہے“ میں تفصیل سے لکھا ہے کہ میں نے اپنے دورہ لیبیا کے دوران صدر کرنل معمر قذافی سے ملاقات میں کشمیر کے مسئلہ پر بات کی تھی تو ناراض ہوئے اور مجھے بتایا کہ میں نے اس مسئلہ پر ثالث بننے کی پیشکش کرتے ہوئے دونوں حکومتوں کو خط لکھا تھا بھارت نے تو جواب دے دیا تھا لیکن پاکستان نے جواب تو کیا دینا تھا انہوں نے خط ملنے کی تصدیق بھی نہیں کی جس پر میں خاصا مایوس ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کرنل قذافی نے مزید کہا کہ میں اس کے حل کیلئے اپنے خزانے کا منہ کھول دوں گا کیونکہ میں کشمیر کو ایک آزاد حیثیت دلانا چاہتا ہوں