لاہور،اسلام آباد،پشاور (نمائندگان خبریں ) ملتان کے نشتر اسپتال میں کرونا وائرس کا ایک اور مشتبہ کیس سامنے آگیا ۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق\راجن پور کے رہائشی تیس سالہ مسعود کو آئسولیشن وارڈ منتقل کرکے خون کے نمونے تجزیے کے لئے اسلام آباد بھجوا دئیے گئے ۔مسعود نے کچھ عرصہ قبل راجن پور میں چینی افراد کے ہمراہ ملازمت کی تھی،مسعود کی حالت قدرے بہترہے اسے احتیاطی طور پر آئسولیشن میں رکھا گیا ہے۔ پشاور لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں کورونا وائرس کا ایک اور مشتبہ مریض داخل کردیا گیا۔تفصیلات کے مطابق پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں کورونا وائرس کا ایک اور مشتبہ کیس سامنے آیا ہے۔ 23 سالہ ضیاالرحمان کا تعلق ارمڑ سے ہے اور وہ چین سے آیا ہے۔ ضیاالرحمان کو ایل آر ایچ میں قائم کرونا آئسولیشن وارڈ میں داخل کردیا گیا ۔لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان نے کہا کہ مشتبہ مریض کے خون کے نمونے فوری طور پر این آئی ایچ بھجوا دئیے گئے ہیں۔واضح رہے اس سے قبل بھی پشاور میں کورونا وائرس کے مشتبہ کیس سامنے آتے رہے ہیں تاہم اب تک کسی مریض میں اس کی تصدیق نہیں ہوئی۔چینی باشندوں سمیت دیگر مسافروں کو لیکر مزید دو پروازیں پاکستان پہنچ گئیں۔چین میں کورونا وائرس کے باعث متعدد ممالک نے چین سے آنے والے مسافروں کے داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے جبکہ امریکا اور برطانیہ سمیت کئی ممالک اپنے شہریوں کو چین سے نکال بھی چکے ہیں۔تمام تر صورت حال میں چین نے بھی اپنے ممالک کے باشندوں پر بیرون ملک جانے کے حوالے سے سخت پالیسی اختیار کر رکھی ہے اور کسی بھی مسافر کو بغیر طبی معائنے کے بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ہے۔اسی تناظر میں چین سے دو پروازیں پیر کو پاکستان پہنچی ہیں جس میں سے ایک کراچی اور دوسری اسلام آباد میں لینڈ ہوئی ہے۔ائیرپورٹ ذرائع کے مطابق ائیر چائنا کی پرواز سی اے 946 بیجنگ سے کراچی پہنچی جس میں 23 چینی باشندے بھی سوار تھے۔ذرائع کے مطابق ایک چینی باشندے کو ائیر پورٹ پر شک کی بنیاد پر روکا گیا لیکن طبی معائنے کے بعد چینی باشندے کو کلیئر قرار دے دیا گیا۔چین کے شہر ارومچی سے چائنا سدرن کی پرواز سی زیڈ 6007 اسلام آباد پہنچی جہاں ائیرپورٹ پر مسافروں کی کورونا وائرس کی اسکریننگ کی گئی۔ایدھی فاﺅنڈیشن نے چین کے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبہ کو وطن واپس لانے کے لیے وزارت خارجہ سے اجازت طلب کرلی ہے۔وفاقی وزیربرائے خارجہ شاہ محمود قریشی کے نام ایک خط میں ایدھی فاﺅنڈیشن نے کہا ہے کہ ادارے کا نمائندہ طلبہ سے رابطے میں ہے اور چین میں پھنسے ہوئے طلبہ ذہنی طور پر پریشان اور اضطراب میں ہیں۔خط میں کہاگیاہے کہ طلبہ کو غذائی قلت کا بھی سامنا ہے اور ان میں سے اکثریت طلبہ کی ایسی ہے جو وائرس سے متاثر نہیں ہوئے ہیں اور ہم انہیں بچا سکتے ہیں۔