تازہ تر ین

آج سے کاروبار شروع 24 گھنٹے کام کرنے دیں، تاجر بسیں بھی کھل گئیں، 90 فیصد نقصان پر کام نہیں کرینگے، ٹرانسپورٹرز

لاہور‘ کراچی‘ پشاور‘ کوئٹہ (نمائندگان خبریں) حکومت کی طرف سے کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کی روک تھام کےلئے اقدامات کے تحت مختلف بازاراور مارکیٹیں تین روز کی بندش کے بعد آج ( پیر) سے دوبارہ چار روز کےلئے کھل جائیں گی ، حکومت کی اجازت کے بعد شاپنگ مالز ، آٹو انڈسٹری ، پاور لومز کو بھی آج پیر سے سر گرمیاں کرنے کی اجازت ہو گی ، انٹر سٹی اور انٹر ڈسٹرکٹ ٹرانسپورٹ بھی چلے گی ۔تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاﺅ کےلئے ہفتے میں چار روز کاروبار کرنے کی مشروط اجازت دی گئی تھی جس کے تحت مختلف مارکیٹیں اور بازار جمعہ ، ہفتہ اور اتوار تین روز تک بند رہنے کے بعد آج پیر کے رو ز صبح آٹھ بجے سے شام پانچ بجے تک دوبارہ کھلیں گے ۔ حکومت کی طرف سے کہا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے مختلف بازاروںمیں ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کیا گیا لیکن آج پیر سے کاروبار کھلنے کی صورت میں تاجروں اور خریداروں کو ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہوگا بصور ت دیگر انتظامیہ کارروائی کرنے میں حق بجانب ہو گی ۔حکومت کی طرف سے ایس او پیز پر عملدرآمد کے لئے ٹیموں کو بازاروں اور مارکیٹوں کی مانیٹرنگ کرنے کے بھی احکامات جاری کئے گئے ہیں ۔ دوسری جانب حکومت نے عام آدمی کو سہولت دینے اور آمد و رفت کیلئے آسانیاں پیدا کرنے کے لئے انٹرسٹی اور انٹر ڈسٹرکٹ ٹرانسپورٹ کھولنے کی اجازت دےدی ہے اورمسافروں کے لئے ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 20 فیصد کمی کا اعلان بھی کیا ہے۔پنجاب حکومت نے آن لائن ٹیکسی و ٹرانسپورٹ سروس کو بھی کام کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے تا ہم پبلک ٹرانسپورٹ اور آن لائن ٹیکسی و ٹرانسپورٹ کو وضع کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانا ہو گا۔مسافروں ، ڈرائیوروں اور کنڈیکٹروں کے لئے ماسک پہننا لازم قرار دیا گیا ہے -بسوں میں سینی ٹائزر ز رکھنے کی پابندی ہو گی اور مسافروں کے درمیان ضروری فاصلہ رکھا جائے گا۔بس اڈوں پر بھی سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لئے جاری ایس اوپیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا- ایک مقام سے دوسرے مقام پر پہنچنے کے بعد بس کو ڈس انفیکشن کیا جائے گا۔پنجاب حکومت نے آج پیر کے روز سے بڑے شاپنگ مالزکو بھی ایس او پیز کے تحت کھولنے کی اجازت دی ہے جبکہ پاورلومز کو بھی کام کی اجازت دےدی گئی ہے تا ہم اس ضمن میں محکمہ صنعت کو جاری کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرنا ہو ں گے۔آٹو انڈسٹری کو بھی کام کرنے کی اجازت دیتے ہوئے ایس او پیز پر سختی سے عمل پیرا ہوں کی ہدایت کی گئی ہے ۔ علاوہ ازیں ڈس انفیکشن کے لئے بند کی گئی لاہور کی اشیائے خوردونوش کی سب سے بڑی تھوک مارکیٹ اکبری منڈی بھی تین روز کی بندش کے بعد آج پیر کے روز سے دوبارہ کھل جائے گی ۔ تاجر برادری نے ہفتے میں سات دن چوبیس گھنٹے کاروبار کھولنے کا مطالبہ کردیا،کہتے ہیں کہ عید میں ایک ہفتہ باقی ہے،کل ٹرانسپورٹ کھلنے کے بعد بازاروں میں مزید دباو¿ بڑھےگا،حکومت کا بیانیہ عوام نےمسترد کیا۔آل پاکستان انجمن تاجران کےعہدیداروں نے پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سے ہفتے کے سات دن چوبیس گھنٹےکاروبار کھولنے کا مطالبہ کرتے ہیں،جنرل سیکرٹری نعیم میرکہتے ہیں کہ عید میں وقت بہت کم اورایس او پیز پر عملدرآمد کرانا ناممکن ہے،عوامی دباو¿ کم کرنےکے لیے چوبیس گھنٹے کاروبار کھولنا ناگزیر ہے۔صدر آل پاکستان انجمن تاجران لاہورملک امانت کا کہنا تھا کہ ہول سیل اور ریٹیل مارکیٹس کےلیےدو شیڈول جاری کیے جائیں،ایس او پیز پر عملدرآمد حکومت کا کام ہے،تاجر برادری بھرپورساتھ دے گی۔تاجر برادری نےکل ٹرانسپورٹ کھلنے پرچھوٹے شہروں کےخریداروں کی لاہور آمد پر معاملات مزید خراب ہونےکا عندیہ دے دیا،،انکا کہنا تھا کہ 24 گھنٹے مارکیٹیں کھولنےسے رش میں کمی آئے گی،حکومت تاجروں کےساتھ تعاون کرے۔

لاہور‘ کراچی (خصوصی رپورٹر‘ وقائع نگار) آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڑریشن نے تحفظات دور ہونے تک ٹرانسپورٹ نہ چلانے کا اعلان کر دیا۔ کہتے ہیں کہ90 فیصد خسارے کے ساتھ ٹرانسپورٹ چلانا ممکن نہیں حکومت ایس او پیز واضح کرے۔آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن کا ہنگامی اجلاس بادامی باغ لاری اڈہ منعقد ہوا۔ جس میں لاہور کے ٹرانسپورٹروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ دیگر شہروں سے نمائندوں نےفون پر اپنی رائے دی۔اجلاس میں آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ اونرز فیڈریشن کےمرکزی چئیرمین حاجی اکرم ذکی، صدر سٹاف ڈیوٹی فلک شیر، مرکزی صدر ملک ندیم حسین، چیف آرگنائزر ایچ ایم جہانگیر، صدر لاہور واجد حسین ڈوگر سمیت دیگر نے شرکت کی۔آرگنائزر و ترجمان ایم ایچ جہانگیر کا کہنا تھا کہ تحفظات دور ہوئے بغیر ٹرانسپورٹ نہیں چلا سکتے۔ حکومت تحریری طور پر ایس او پیز جاری کرے جس کے تحت ہم پبلک ٹرانسپورٹ چلائیں گے۔ اگر 50 فیصد سواریوں میں کمی کرنی ہے تو پھر ہم کرایہ پورا لیں گے۔چئیرمین فیڈریشن اکرم ذکی کا کہنا تھا کہ 90 فیصد خسارے کے ساتھ ٹرانسپورٹ نہیں چلا سکتے۔ ہمارے تحفظات دور نہ ہوئے تو کل ٹرانسپورٹ نہیں چلے گی۔ ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ناروا سلوک کیا جا رہا ہے۔ حکومت ہمارے ساتھ مل کر ایس او پیز بنائے۔ٹرانسپوٹروں کا کہنا تھا کہ حکومت ٹال پلازہ کی شرح میں کمی ٹوکن ٹیکس 1 سال کے لئے موخر اور آئندہ ٹوکن ٹیکس میں 50 فیصد کمی کرے۔ پنجاب حکومت اور ٹرانسپورٹرز درمیان پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے کا معاملہ پھر التواکا شکار ہوگیا اور ٹرانسپورٹرز نے حکومتی ایس او پیز پر ٹرانسپورٹ چلانے سے انکار کردیا جس کے باعث پنجاب میں کل بھی پبلک ٹرانسپورٹ نہیں چل پائے گی ۔ تفصیلات کے مطابق آل پاکستان پبلک ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے چئیرمین عصمت اللہ نیازی نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے بتائے گئے ایس او پیز کچھ اور تھے اب نظر کچھ اور آرہے ہیں۔ ہماری مشاورت سے بنائے گئے ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کروایا گیا۔ دوسری جانب پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز نے ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے باعث کرایوں میں25 سے30 فی صد کمی کا اعلان کیا ہے اور ساتھ ہی حکومت سے مارکیٹ میں اشیاکی قیمتوں میں بھی کمی کا مطالبہ کر دیا۔ جنرل سیکرٹری پاکستان گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن طارق نبیل کا کہنا ہے کہ ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے کرایوں میں 25 سے30 فیصد کمی کا فیصلہ کیا ہے۔حکومت کرایوں میں کمی کے پیش نظرمارکیٹوں میں اشیاکی قیمتوں میں کمی کرائے،تاکہ عام عوام کو کرایوں میں کمی کا حقیقی فائدہ پہنچ سکے۔ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے باعث عوامی مفاد کے پیش نظر گڈز ٹرانسپورٹرز نے اپنے طور پر کرایوں میں 30 فیصد تک کمی کا اعلان کیا ہے۔ انٹر سٹی بس ٹرانسپورٹرز نے شہر قائد میں کل(پیر) سے بسیں چلانے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں 18 مئی سے ٹرانسپورٹ بحال ہوجائے گی۔ ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ وزیر ٹرانسپورٹ سندھ نے ٹرانسپورٹ کھولنے کا وعدہ پورا نہیں کیا۔ ایسوسی ایشن کے مطابق صوبائی وزیر اویس شاہ کے کہنے پر19 اپریل کو گاڑیاں کھڑی کر دی تھی، نہیں معلوم تھا گاڑیاں اتنے طویل عرصے بند کرنی پڑیں گی، تاہم کل سے سڑکوں پر بسیں چلیں گی۔ دوسری جانب سندھ انٹرسٹی بس ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ وفاق نے انٹراسٹی اور انٹرسٹی ٹرانسپورٹ کی اجازت دے دی ہے جس کے تحت 20 مئی سے ایس او پی کے تحت بسیں چلانے جارہے ہیں۔ سندھ انٹرسٹی بس ایسوسی ایشن کے مطابق بلوچستان میں بھی ٹرانسپورٹ چلنے جا رہی ہے، ہم پر اپنے یومیہ اجرت کے ملازمین کا دبا ہے، حکومت نے ٹیکس چھوٹ کا اعلان کیا مگر ہمیں کچھ فائدہ نہیں ہوا ہے۔ مسافر اضافی کرایہ ادا کرکے سفر کر رہے ہیں، 20 مئی سے بین الصوبائی روٹ کھولنے کا اعلان کر رہے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain