لاہور(خصوصی ر پورٹر)ایم جی مو ٹر ز کے مبینہ تشددسے 55سالہ شہر ی کی ہلا کت کا معاملہ، آپریشنز ونگ کی جانب سے حرا ست میں لیے گئے ملزمان کوسیاسی دباؤ اور چمک کے باعث انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر نے کے بعد وی وی آئی پی پرو ٹوکو ل ملنے لگا جبکہ انویسٹی گیشن پولیس کی جا نب سے ایف آئی ار میں نا مزد تینوں ملزمان کی گرفتا ر ی بھی التواء میں ڈال دی گئی۔ تفصیلا ت کے مطا بق ایم جی مو ٹرز پیکجز ما ل پر 24ستمبر کو 55سالہ شہر ی ثوبل گو ند ل کا جھگڑا ہوا جس کے با عث مذکو ر ہ شخص جاں بحق ہو گیا تھا، خبریں، چینل 5 نے ایم جی موٹرز کی انتظامیہ کے مبینہ تشدد سے ہلاک ہونے والے شہری کی نشاند ہی کی جس پر فیکٹر ی ایریا پولیس نے ملازم کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا تھا اور واقعہ میں ملوث تین ملزمان جس میں ایم جی مو ٹر ز پیکجز کا جنرل منیجر زبیر احمد،سیکورٹی گا رڈ یا سر اور ٖغفار کو آپریشن پولیس کی جا نب سے حرا ست میں بھی لیا گیا تھا اور مقد مہ کی مزید تحقیقات کیلئے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے مزکور ہ ملزمان کو دیا گیا،لیکن اب ان ملزمان کی منظر عا م پر آنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتاہے کہ ملزمان کو انچار ج انویسٹی گیشن کمرے میں وی وی آئی پی طر یقے سے آرام کر ر ہے ہیں جبکہ انہیں کھا نے اور دیگر اشیا ء بھی فراہم کی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ تھا نہ فیکٹر ی ایریا میں ملزمان کے خلاف مقدمہ نمبر 3508 در ج ہے۔ جس کے مطا بق مقد مہ مدعی غلام حسین عرصہ 30/35 سال سے ثوبل احمد گوندل کے پاس ملازمت کر رہا ہے، مقد مہ مدعی کیمطا بق میرے مالک نے پیکجز مال سے MG گاڑی بک کروا رکھی تھی جو 24تا ریخ کو ایم جی مو ٹرز کی والوں کی طرف سے فون کال موصول ہوئی کہ اپنی گاڑی آکر لے جائیں میں اورجس پر مالک ثوبل گوندل تقریبا 4 بچے شام پیکجز مال پہنچے ثوبل تو مزکو ر ہ موٹرز کے GM سے بات کی جو باتوں باتوں میں ان کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی مزکور ہ کی کے GM اور اس کے سٹاف نے ثوبل گوندل کے ساتھ بد تمیزی اور گالی گلوچ شروع کر دی جو نے ان کو سمجھایا لیکن وہ لوگ باز نہ آئے تو ثوبل گوندل نے بھی ان کو سخت الفاظ کہے شو روم MG سے اور پیجز مال سے باہر آکر اپنی گاڑی میں بیٹھ کر جانے لگے تو اتنے میں مزکو ر ہ شورم کے GM زبیر احمد، سیکیورٹی گارڈ محمد یاسر، سکیورٹی گارڈ ن غفار سمیت 13/20 کسی نامعلوم افراد جن کو سامنے آنے پر شناخت کر سکتے ہیں کے ہمراہ آگئے اور زبردستی گاڑی کو روک لیاجس پر ہم نے گاڑی سے نکل کر بات کرنے کی کوشش کی توملزم GM اور اس کے ساتھیوں نے زبردستی گاڑی کے دروازے نہ کھولنے دیئے اس دھکم پیل کے دوران ثوبل گوندل کی طبیعت خراب ہو گئی اور بے ہوش ہو گئے میں نے فورا ان کے پینے غوث گوند ل کو اطلاع دی اور GM اور دیگر افراد کو منت سماجت کی کہاان کی طبیعت خراب ہوگئی ہے ہمیں طبی امداد کیلئے ہسپتال جانے دیں لیکن ان تمام لوگوں نے میری ایک نہ سنی اور ہماری گاڑی کو زبردستی روکے رکھا اسی دوران کابیٹا غوث بھی موقع پر بھی کیا اور جب ہم نے ثوبل گوندل کو چیک کیا تو وہ ہلا ک ہو چکے تھے جس کے بعد کیلئے ان کو اتفاق ہسپتال لے کر آئے جہاں پر ہسپتال والوں نے ان کی موت کی تصدیق کر دی۔پولیس نے واقعہ کا مقد مہ در ج کر کے تفتیش کاآغاز کردیا ہے۔ تا حا ل نہ دیگر ملزمان کو حرا ست میں لیا جبکہ آپریشنز ونگ کی جا نب سے حرا ست میں لئے گئے ملزمان کو انویسٹی گیشن ونگ کی جانب سے وی وی آئی جی پروٹوکول دیاجانے لگا ہے۔