تازہ تر ین

سانحہ سیالکوٹ مزید 8 ملزم گرفتار، جسمانی ریمانڈ منظور، نئے انکشافات سامنے آگئے

لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ (نمائندگان خبریں) وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پرسانحہ سیالکوٹ کے مرکزی کرداروں کی گرفتاری کےلئے پولےس کے چھاپے جاری ہےں اور مزید 8مرکزی ملزمان کو گرفتارکرلےاگےا ہے۔ پنجاب پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اورموبائل کالز ڈیٹا کی مددسے8مرکزی ملزمان کو گرفتارکےااوراب تک 34مرکزی ملزمان کو گرفتار کےا جاچکا ہے ۔ گرفتار ملزمان میں واقعہ کی ویڈیو بنانے، اشتعال دلانے اور تشدد کرنے والے بھی شامل ہیں۔ ترجمان پنجاب پولیس نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب کیس کی تحقیقات کو مسلسل مانیٹر کر رہے ہیں۔ سانحہ سیالکوٹ میں گرفتار آٹھ ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ کی نجی فیکٹری میں سری لنکن شہری کو بہیمانہ تشدد کے بعد جلا کر مارنے والے آٹھ ملزمان کو سخت سیکیورٹی میں گوجرانوالہ کی اے ٹی سی میں پیش کیا گیا۔ سماعت کے موقع پر پولیس نے عدالت سے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ دلخراش واقعے سے متعلق مزید حقائق جانچنے ہیں لہذا گرفتار ملزمان کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ عدالت نے پولیس کی استدعا منظور کرتے ہوئے ملزمان کوجسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا اور 21 دسمبر کو دوبار پیش کرنے کا حکم دیا۔ سری لنکن شہری پریانتھا کمارا قتل کیس سے متعلق تحقیقات میں مزید نئے انکشافات سامنے آئے ہیں جن کے مطابق وقوعہ کے وقت فیکٹری میں 2 ہزار ورکرز تھے، پریانتھا کے نائب کے طور پر کام کرنے والا وحید بھی جھگڑے کے وقت ساتھ تھا، صورتحال دیکھ کر وحید پریانتھا کو تیسری منزل پر اس کے دفتر لے گیا تھا۔پولیس کی جانب سے جاری کی گئی تحقیقاتی رپورٹ کے بائیومیٹرک مشین ڈیٹا کے مطابق وقوعہ کے وقت فیکٹری میں 2 ہزار ورکرز تھے، پریانتھا کے نائب کے طور پر کام کرنے والا وحید بھی جھگڑے کے وقت ساتھ تھا، صورتحال دیکھ کر وحید پریانتھا کو تیسری منزل پر اس کے دفتر لے گیا تھا۔پولیس تحقیقات کے مطابق وحید نے فیکٹری مالک شہباز بھٹی کے ساتھ مل کر صورتحال سنبھالنے کی کوشش کی تھی، اشتعال بڑھتا دیکھ کر وحید ہی پریانتھا کو چھت پر لےکر گیا تھا۔رپورٹ کے مطابق پریانتھا کمارا سے اپنی طرف کا دروازہ لاک کرنے کا کہہ کر وحید جلدی سے نیچے آ گیا تھا، بدقسمتی سے چھت کی طرف دروازے کی کنڈی نہیں تھی۔ رپورٹ کے مطابق وقوعہ کے وقت فیکٹری میں 3 سو خواتین ورکرز بھی موجود تھیں، واقعہ بلاک کے 4 میں پیش آیا تھا، خواتین ورکرز کے 3 بلاک میں تھیں، وحید نے خواتین ورکرز کو کے 3 سے نکال کر عمارت کے عقبی حصے میں منتقل کیا تھا۔پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بروقت محفوظ مقام پر منتقل ہونے سے خواتین ورکرز محفوظ رہیں۔پولیس کے مطابق فیکٹری سے لیے گئے10 ڈی وی آر، بائیومیٹرک مشینیں، جائے وقوعہ سے متعلق ویڈیوز بھی پنجاب فرانزک لیب بھجوادی گئی ہیں۔پولیس کے مطابق فرانزک رپورٹ آنے پر ویڈیوز اور بائیومیٹرک حاضری کو شواہد کا حصہ بنایا جائے گا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain