تازہ تر ین

پاکستان کے قومی ترانہ کی از سر نو ریکارڈنگ14اگست کو ریلیز کی جائیگی

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان کی آزادی کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر،پاکستان کے قومی ترانہ کی از سر نو ریکارڈنگ کیلئے قائم کردہ اسٹیئرنگ کمیٹی 14اگست2022کو حکومت پاکستان کی جانب سے اس کی باضابطہ ریلیز کی منتظر ہے۔
یہ کمیٹی جون2021میں تشکیل دی گئی اور اپریل 2022میں موجودہ حکومت کی جانب سے مزید دیئے گئے اختیارات کے تحت،اسٹیئرنگ کمیٹی نے قومی ترانہ کی از سر نو ریکارڈنگ کی کوشش کی ہے،جو کہ اصل الفاظ کے تقدس اور موسیقی کی ساخت کو یقینی بناتے ہوئے آواز وں اور اظہار میں تازہ ترین شمولیت کی عکاسی کرتی ہے۔
احمد غلام علی چھاگلہ کی ہلچل مچا دینے والی طاقتور موسیقی کو1949میں اس وقت کے وزیر اعظم لیاقت علی خان نے باضابطہ طور پر منظور کیا،تاہم ابو الاثر حفیظ جالندھری کے لکھے گئے خوبصورت اور متاثر کن الفاظ کو 1954میں باقاعدہ طور پر منظور کیا گیا اور پھر اسے موسیقی کے ساتھ ریکارڈ کیا گیا۔اس پہلی ریکارڈنگ میں آوازوں کی ایک محدود تعداد شامل تھی،اور اس وقت کی دستیاب تکنیکی سہولیات کا استعمال کیا گیا تھا،ان68سالوں میں موسیقی کی ٹیکنالوجی میں بڑی ترقی ہوئی ہے اور ساتھ ہی ملک میں موسیقی کا نیا ٹیلنٹ بھی سامنے آیا ہے۔
غیر تبدیل شدہ اصل الفاظ اور کمپو زیشن کے نئے صوتی اور آلاتی ورژن تیار کرنے کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے،اسٹیئرنگ کمیٹی نے ایک ہمہ گیر،صنفی توازن پر مبنی نقطہ نظر کا اطلاق کیا اورمتنوع علاقائی،ثقافتی اورنسلی پس منظر سے تعلق رکھنے والے تمام مذہبی عقائد اور موسیقی کی انواع سے تعلق رکھنے والے گلوکاروں کو شامل کیا۔بری فوج،فضائیہ اور بحریہ کے بینڈ کے48موسیقاروں نے مہارت سے موسیقی کے آلات بجائے۔
2022میں از سر نو ریکارڈنگ قوم کے بھرپور جوش و جذبہ کو منانے اور پاکستان کے لوگوں کی منفرد قومی شناخت اور یکجہتی کی عکاسی کرنے کا موقع بن گئی ہے۔
کراچی میں نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ(ناپا) میں 30گلوکاروں پر مشتمل اس ترانے کی ہفتوں تک ریہرسل کی گئی،اور جون2022میں تمام صوبوں،علاقوں ں اور عقائد کی نمائندگی کرنے والے125گلوکاروں کو اسلام آباد میں ریہرسل اور ریکارڈنگ میں شرکت کیلئے مدعو کیا گیا۔ان فنکاروں کا انتخاب سرکردہ اخبارات میں عوامی نوٹس کی اشاعت کے بعد کیا گیا،اور اظہار دلچسپی کے بعد آن لائن رجسٹریشن کا عمل کیا گیا۔ریکارڈنگ سے قبل معروف فنکاروں سمیت تمام منتخب 155گلوکاروں کی رہنمائی اور مشق کرائی گئی اور ان کے ساتھ ایک فنکار کٹ بھی شیئر کی گئی،جس میں دھن،ترجمہ اور تلفظ سے متعلق رہنمائی شامل تھی،یہ ضروری تھا کہ پاکستان کے قومی ترانہ کی از سر نو ریکارڈنگ اس کی تاریخی تقدس اور بھرپور ورثہ کو برقرار رکھتے ہوئے درست طریقہ سے کی جائے۔ متعدد ٹریکس کو ریکارڈ کرنے اوراختلاط اور فیوژن کو مکمل کرنے کیلئے جدید ترین ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا،تاکہ واضح،الگ،طاقتور صوتی اور آلہ کار ورژن بنایا جاسکے۔ایک رنگین کیلیڈو سکوپک ویڈیو جس میں نئے ورژن کو نمایاں کیا گیا ہے،اسے بھی Num فلمز نے تیار کیا ہے۔
کستان کے قومی ترانہ کی از سر نو ریکارڈنگ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر (ر)جاوید جبار ہیں۔16 ارکان میں 10افراد نے رضاکارانہ طور پر خدمات انجام دیں جبکہ 5اعلیٰ سول حکام اورایک اعلیٰ فوجی اہلکار شامل ہیں۔وزارت اطلاعات کے سیکریٹری بھی اس کمیٹی کے رکن ہیں،آڈیو ذیلی کمیٹی میں ارشد محمود،بریگیڈیئر عمران نقوی(آئی ایس پی آر)،روحیل حیات،طلحہ علی خوشواہا،استاد نفیس احمد،لیاقت زادہ لئیق،اور ڈاکٹر ذوالفقار قریشی شامل ہیں،ویڈیو ذیلی کمیٹی کے کنوینر ستیش آنند ہیں۔
اس از سر نو ریکارڈنگ میں یہ کوئر اور گلوکار شامل ہیں۔
عبداللہ قریشی،عابد بروہی،عابد ولسن،عادل بلوچ،احمد گل،احمد جہانزیب،احسن علی،اعزاز سہیل،اکبر علی،اکبر علی خان،اختر چنال،علی ہمدانی،علی حمزہ،السیا ڈیاس،امان اللہ نصر،انعمتہ سلیم(صابری سسٹرز)،اقدس آصف،عارف خان،عارف لوہار،ارقم خان،اسفر حسین،عاصم بلوچ،بختیار خٹک،بلال علی،بلال اسود،بلال سعید،بسمہ عبداللہ،ڈاکٹر عیسی کاکڑ،عیسیٰ کھجک،فاخر محمود،فریحہ پرویز،فوزیہ یاسمین(منوی سسٹرز)،گوہر ممتاز،حیدر علی،ہمایوں خان،حمزہ تنویر،ہارون شاہد،حمیرا جاوید،حسین بخش،ایمان شاہد،عرفان علی تاج،عرفان خان،اسلام حبیب،جبار عباس،جاناں نظارت،جاسم حیدر،جیا نعمان،جنید جاوید،کرن خان،کاشف دین،کاشف ظفر،کہکشاں خان،خالد جہانگیر،خرم اقبال،لیلیٰ خان،لکی خان،ماہم وقار،ماریہ عنیرہ،مہک علی،معیذ محمود،نصیر آفریدی،ناصر بٹ،نتاشہ حمیرا اعجاز،نعمان لاشاری،نیاز بلتی،ندا ارتضیٰ،نمرہ گیلانی،نمر


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain