پشاور: (ویب ڈیسک) سوات اور کالام میں سیلاب سے تباہ ہونے والے بڑے ہوٹلوں کی تجاوزات سے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر امیر مقام کا ہوٹل بھی خلاف قانون تعمیر کئے جانے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
خیبر پختونخوا واٹر اینڈ سوئیل کنزرویشن ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ کے مطابق سوات اور کالام میں ہوٹلوں کی تعمیرات میں دریاؤں کے تحفظ کے قانون کو پس پشت ڈالا گیا، کالام میں ہنی مون ہوٹل کی مکمل تعمیر دریائے سوات کے کنارے کی گئی، دریا کے کنارے 200 فٹ تک تعمیرات کے قواعد کو نظرانداز کیا گیا، وزیراعظم کے مشیر امیر مقام کا ہوٹل بھی خلاف قانون تعمیر کیا گیا، رپورٹ میں امیر مقام کے ہوٹل کے خلاف آپریشنز کون کرے گا کے حوالے سے سوال بھی اٹھایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نیو ہنی مون ہوٹل مالک کے اثر و رسوخ کی بنا پر تجاوزات کے خلاف آپریشن کو اسلام آباد سے دباؤ ڈال کر روکا، سیٹلائٹ تصاویر کے ذریعے تجاوزات کی نشاندہی کی گئی ہے، ہوٹل مالکان کو ایک بڑا مافیا قرار دیا گیا ہے، گزشتہ 12 سالوں کے دوران دریا کے کنارے 200 فٹ اندر تک تعمیرات کی گئیں، جیو گرافک انفارمیشن سسٹم اسپیشلسٹ کی خدمات حاصل کرنے کی تجویز سمیت دریاؤں کے تحفظ کے ایکٹ 2016 پر عملدرآمد یقینی بنانے اور دیگر تجاویز بھی دی گئیں ہیں۔
رپورٹ میں دریاؤں کے تحفظ سے متعلق ایکٹ میں ترامیم کی بھی تجویز دی گئی ہے، دریاؤں کے تحفظ کا قانون دریائے سندھ کے لیے بنایا گیا تھا جو دریائے سوات پر لاگو نہیں کیا جاسکتا، 6 بڑے ہوٹلوں کی تجاوزات سے متعلق رپورٹ ڈی سی سوات کو جمع کردی گئی ہے۔