لاہور: سنیارٹی اصول کے خلاف چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کی تقرری سپریم کورٹ میں چیلنج کردی گئی۔
لاہور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم کی تقرری کے خلاف درخواست پاکستان بار کونسل کے ممبر شفقت محمود چوہان کی جانب سے دائر کی گئی۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ چیف جسٹس عالیہ نیلم کی تقرری سنیارٹی کے اصول کے خلاف ہے اس لیے غیر آئینی ہے۔ الجہاد ٹرسٹ کیس میں سنیارٹی کا اصول طے ہوچکا ہے۔ عدالت جونئیرجج کی بطور چیف جسٹس تقرر ی کالعدم قرار دے۔
مزید پڑھیں: جسٹس عالیہ نیلم نے لاہور ہائیکورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا
جسٹس عالیہ نیلم نے 11 جولائی 2024 کو لاہور ہائی کورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔
جسٹس عالیہ نیلم 2013 میں لاہور ہائی کورٹ کی ایڈیشنل جج کے طور پر تعینات ہوئیں۔ انہوں نے 16 مارچ 2015 کو بطور مستقل جج حلف اٹھایا۔ جسٹس عالیہ پنجاب میں انسداد دہشت گردی عدالت کی پہلی خاتون ایڈمینسٹریٹو جج بھی رہ چکی ہیں۔ جسٹس عالیہ نیلم نے پنجاب میں ای کورٹس میں ٹرائل کے دوران شواہد اور بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجر کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا۔