راولپنڈی: امیر جماعت پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن حماس کے سابق سربراہ اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے قطر روانہ ہوگئے۔
راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائم مقام امیر جماعت لیاقت بلوچ نے بتایا کہ امیر جماعت اسماعیل ہنیہ کی نماز جنازہ میں شریک ہوں گے اور کل ہفتے کو واپس آجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ قطر میں ہونے والی نماز جنازہ میں دنیا بھر کی آزادی تحریکوں کے قائدین شریک ہوں گے اور وحدت مسلمین کے لیے نماز جنازہ میں شرکت ضروری تھی۔ دشمن نے سوچ سمجھ کر اسماعیل ہنیہ پر حملہ کیا۔
قائم مقام امیر نے کہا کہ ایران میں حملہ سوالات جنم دینے اور مسلم امت میں اختلاف پیدا کرنا ہے، امیر جماعت اسی سازش کی ناکامی کے لیے قطر نماز جنازہ شرکت کے لیے گئے۔
دھرنے سے متعلق لیاقت بلوچ نے کہا کہ آج دھرنا دوسرے ہفتے داخل ہوگیا ہے لیکن شرکاء اب بھی مکمل پرجوش ہیں جبکہ خواتین، تاجر، نوجوان اور طلبہ سب شریک ہیں۔ پوری قوم دھرنے سے جڑ گئی ہے وار خواتین گھروں میں دعائیں بھی کرنے لگی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دھرنے کی کامیابی سے گھر گھر ریلیف پہنچے گا، ملازمین پنشنر امید سے ہیں کہ ان پر ڈالےگئے بوجھ میں کمی ہوگی، ملک میں طویل عرصہ سے تحریکیں چلتی آرہی ہیں، حکومت تبدیلی کی سیاسی جماعتیں تحریک چلاتی رہیں اور محلاتی سازشیں بھی ہوتی رہیں مگر ہمارا دھرنا ذاتی پارٹی ایجنڈا نہیں صرف ملک کو انارکی و لاقاںونیت سے بچانا چاہتے ہیں، ملک و عوام کو اغیار کی غلامی سے نجات دلانا چاہتے ہیں، ہمارا دھرنا خود انحصاری اور اپنے قدموں پر کھڑے ہونے کے لیے ہے۔