گلگت بلتستان کی وادی یاسین میں دو روزہ 900 سالہ قدیم ثقافتی تہوار جشن تخم ریزی اختتام پذیر ہوگیا، تہوار کی رنگارنگ تقاریب میں عوام نے بھرپورشرکت کرکے موسم بہار کا استقبال کیا۔
گلگت بلتستان کے ضلع غذر کی وادی یاسین کے عوام خون جما دینے والی شدید سردی کے 5 ماہ گزارنے کے بعد فروری کے آخری ہفتے یا مارچ کے پہلے ہفتے میں جشن منا کر موسم بہار کو خوش آمدید کہتے اور کھیتی باڑی کا آغاز کرتے ہیں۔
یاسین میں 900 سالہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس مرتبہ بھی جشن تخم ریزی کو جوش و خروش سے منایاگیا، جشن کا آغاز خاندان خوشوقت راجگان کے آخری راجہ غلام دستگیرکے گھرسے ہوا جہاں علاقہ بھر کے عمائدین اور نوجوان جمع ہوئے اور ڈھول کی تھاپ پر رقص کر کے موسم بہار کو خوش آمدید کہا۔
جس کے بعد ہل چلا کر کھیتی باڑی کا سیزن شروع کرنے کا اعلان کردیا گیا۔
قدیم تہوار کے سلسلے میں یاسین کے ہر گھر میں اخروٹ، خوبانی اور دیگر اشیا سے تیار کردہ میٹھی ڈش پکا کر عزیز و اقارب کو بھیجی گئیں، جشن کے دوسرے روزشاہی پولوگراونڈ یاسین میں پولومیچ کے بعد دعائے خیرکی گئی۔
جشن کی تقریبات میں گھڑسواری، گھوڑا جمپ، رسہ کشی اور پولوکے مقابلے ہوئے۔
تہوار میں یاسین کے مقامی فنکاروں نے دیسی ڈھول کی تھاپ پر اپنے فن کا مظاہرہ کیا، نوجوانوں کے ساتھ ساتھ بزرگ بھی ڈھول کی تھاپ اور موسیقی پر جھومتے دکھائی دیے۔