سپریم کورٹ نے این اے 110 میں پی ٹی آئی کے خواجہ آصف پر دھاندلی کے الزامات مسترد کر دیے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے دھاندلی سے متعلق پی ٹی آئی کے عثمان ڈار کی اپیل خارج کر دی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ انتخابی ریکارڈ محفوظ بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ریکارڈ خراب یا ضائع ہو جائے تو جیتا ہوا امیدوار ذمہ دار نہیں ہو سکتا۔ فیصلے کے بعد خواجہ آصف کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ فیصلہ نادرا کی بھجوائی گئی رپورٹ پر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ غیر تصدیق شدہ ووٹ نکال دیے جاتے تو بھی خواجہ آصف جیت رہے تھے۔ عدالت عظمٰی حلقہ این اے 110 کا تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کرے گی۔ دوسری جانب خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے سیالکوٹ کے عوام کے فیصلے کی تائید کر دی۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف کی چار حلقوں کی دوبارہ گنتی کی لڑائی چوتھے حلقے میں کامیاب نہ ہو پائی۔