اسلام آباد (کرائم رپورٹر) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ایبٹ آباد میں امریکی آپریشن پاکستان کی خودمختاری پر حملہ تھا، ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر لانے کیلئے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مطالبہ کروں گا، سابق دور میں خانانی اور کالیا کے ذریعے بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ کی گئی، اس منی لانڈرنگ میں سابق دور کی حکومتی شخصیات ملوث ہیں اور تمام ریکارڈ ضائع کردیا گیا ہے، منی لانڈرنگ کا کیس ضائع کرنے والوں کو سامنے لایا جائے گا، پیپلز پارٹی کا کرپشن مخالف مہم چلانا ایسے ہے جیسے بھارت میں بی جے پی مسلمانوں کے حقوق کے لیے مہم چلائے،بچے کی اوٹ پٹانگ باتوں کا جواب نہیں دے سکتا، چیخنے چلانے والے مذکر مونث میں فرق نہیں کر سکتے، اچھا ہوتا کہ بلاول بھٹو اپنی والدہ کا پانامہ لیکس کا کیس بھی سپریم کورٹ میں لے جانے کا اعلان کرتے، استعفیٰ کے حوالے سے مجھ پر کوئی دباﺅ نہیں، استعفے کی باتیں کرنے والوں کا دباﺅ نہیں مانتا ان کے پلے ہی کچھ نہیں، آئی جی سندھ کو وفاق کی طرف سے عہدے پر قائم رہنے کا کہا گیا تاہم اس کے باوجود وہ رخصت پر چلے گئے، سانحہ بلدیہ فیکٹری کے ملزم رحمان بھولا نے ابتدائی تحقیقات کے دوران بڑے بڑے انکشافات کیے ہیں۔ منگل کو پولیس لائنز ہیڈ کوارٹر ز میں پولیس کانسٹیبلز اور ریپڈ رسپانس فورس کے جوانوں کی پاسنگ آو¿ٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب اور بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثارنے کہا کہ کابینہ میں مطالبہ کروں گا کہ ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ پبلک کی جائے، کرپشن کی بات کرنے والے بلاول سرے اوردبئی کے محل بھول گئے جس شخص کی والدہ کانام پانامالیکس پرہے وہ دوسروں پربات کرتاہے، عجب کرپشن کی غضب کہانی، یہ جواب نہیں دیتے تھے، اچھا ہوتاوہ شخص کہتا کہ میری ماں کا کیس بھی سپریم کورٹ میں لے جایا جائے، پیپلز پارٹی کا کرپشن مخالف مہم چلانا ایسے ہے جیسے بھارت میں بی جے پی مسلمانوں کے حقوق کے لیے مہم چلائے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کو مونث مذکر کا معلوم نہیں ، تھائی لینڈ کے وزیر داخلہ کو خط لکھ رہا ہوں جب کہ کریڈٹ دیں ہم سفاک قاتل کو بنکاک سے اٹھا کر لائے۔ اس سے قبل وزیرداخلہ چوہدری نثارنے تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ پولیس میں شامل ہونے والے پاکستان کا مان رکھیں، آپ نے قانون کی پاس داری کرنی ہے، اسلام آباد پولیس میں بہت بہتری آئی لیکن ابھی بھی بہت گنجائش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھواور مجرموں، چوروں، کارکنوں کے لیے زمین تنگ کردو، مجھے خوشی ہے آپ اس جہاد میں شامل ہورہے ہیں، ایک جوان سب کچھ بدل سکتا ہے اور وہ تم بھی ہوسکتے ہو، آپ کی ذمہ داری چھوٹی نہیں ہے،آپ کے ہاتھ میں اللہ تعالی نے انصاف کی چھڑی دے دی ہے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ آپ نے ہمیشہ حلال کھانا اور انصاف کرنا ہے، میری التجاہ ہے کہ لوگوں کو انصاف دوگے ، دل میں اللہ کا خوف رکھو گے تو دنیا میں اورآخرت میں بھی فلاح پاو¿ گے، آپ حکومت کے نہیں پاکستان کے ملازم ہیں اور حرام میں برکت اور سکون نہیں۔ بس نیک نیتی اور انصاف میں سکون ہے۔ رینجرزکے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ رینجرزنے پولیس کے ساتھ مل کر اسلام آباد کو پر سکون بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، اسلام آباد پولیس کو رینجرز کے نوجوانوں کو دیکھ کر اپنا معیار مزید تبدیل کرنا چاہیئے کیونکہ وہ بہترین طریقے سے اپنی ذمہ داری سنبھالتے ہیں۔ چوہدری نثارنے کہا کہ مجھے کرائم ریٹ زیرو کے قریب چاہیئے،آپ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے تربیت لے چکے ہیں، دہشتگردی کے خلاف جنگ کا پہلا دستہ اسلام آباد پولیس کا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پولیس اہلکار ملک کے ساتھ وفاداری نبھائیں، آپ کی مراعات جتنی بھی ہوں کم ہیں، آپ سینہ سپرہوکر کام کرتے ہیں، آپ نے بہادری اور طاقت سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے اور میں شہیدوں کے خاندانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے دہشتگردی کا خاتمہ کیا۔ حکومتیں آنی جانی ہیں، پہلے دھماکے ہوتے رہے، حکومتیں خواب خرگوش کے مزے لیتی رہیں لیکن ہم نے اپنی حکومت میں ہمیشہ عملی کام کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حلف میں کہا گیاہے افسران بالا کا حکم مانوں گا، میں نے کبھی ایک نائب قاسد کی بھرتی کی بھی سفارش نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشتگردی کے خلاف عملی کام کیا۔پولیس نے دہشت گردوں کے خلاف قربانیاں دیں۔آپ کا وزیر داخلہ کسی سے کم نہیں،کسی بھی وقت مقابلہ کرلیں۔