All posts by Faisal Khan

امن و سلامتی کی کوشش: وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب پہنچ گئے

ریاض (ویب ڈیسک)وزیر اعظم عمران خان خطے میں امن و سلامتی کے لیے ایران کے دورے کے بعد سعودی عرب کے دورے پر ریاض پہنچ گئے۔شاہ خالد ایئرپورٹ کے رائل ٹرمینل پر گورنر ریاض فیصل بن بندر بن عبد العزیز السعود اور وزیر مملکت اور نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر ڈاکٹر مساعد بن محمد العیبان نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجہ علی اعجاز، سعودی حکام اور سفارت خانے کے دیگر افسران بھی وزیر اعظم کے استقبال کے لیے موجود تھے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی سید ذوالفقار بخاری بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم دوسرے رہنماﺅں کے ساتھ اپنی حالیہ مشاورت سے سعودی قیادت کو آگاہ کریں گے۔عمران خان اور سعودی قیادت کے درمیان بات چیت میں دوطرفہ تعلقات اور دوسرے علاقائی امور بھی زیر بحث آئیں گے۔واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے دو روز قبل ایران کا بھی ایک روزہ دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ ہم برادر اسلامی ممالک سعودی عرب اور ایران کے مابین تنازع نہیں چاہتے، تصادم کی صورت میں خطے میں غربت اور تیل کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوگا اور اس کے پیچھے مفاد پرست خوب فائدہ اٹھائیں گے۔انہوں نے ایرانی صدر کو مخاطب کرکے کہا کہ ’ہم خطے میں تصادم نہیں چاہتے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے گزشتہ 15 برس میں 70 ہزار انسانی جانوں کی قربانی دی، افغانستان تاحال مسائل سے دوچار ہے جبکہ شام میں بدترین صورتحال ہے، ہم دنیا کے اس خطے میں مزید تصادم نہیں چاہتے‘۔وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ ’سعودی عرب ہمارا قربی دوست ہے، ریاض نے ہر مشکل وقت میں ہماری مدد کی، ہم موجودہ صورتحال کی پیچیدگی کو سمجھتے ہیں، لیکن ایران اور سعودی عرب کے درمیان جنگ نہیں ہونی چاہیے‘۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے دوران وزیراعظم عمران خان نے ریاض اور تہران کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے کا اعلان کیا تھا۔

آزادی مارچ:10 لاکھ افراد کو اسلام آباد لانے پر 3 ارب 60 کروڑ خرچہ

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) جے یو آئی (ف )کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ میں دس لاکھ افراد اسلام آباد لانے کا دعوی کررکھا ہے، اتنے لوگوں کو لانے کے لیے بسوں کا کرایہ، دو وقت کا کھانا، سانڈ سسٹم اور دیگر اخراجات کے ساتھ ایک مہینے تک دھرنا دیا جائے تو تین ارب ساٹھ کروڑ سے زیادہ خرچہ آئے گا۔تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے اثاثوں کی مجموعی مالیت اور آزادی مارچ و دھرنے پر آنے والے اخراجات میں زمین آسمان کا فرق ہے۔فضل الرحمان کے پاس بیس لاکھ روپے بینک بیلنس اور ساڑھے نو لاکھ روپے جیولری جبکہ پندرہ لاکھ مالیت کا پلاٹ، شورکوٹ میں بھی سات لاکھ روپے مالیت کا پلاٹ ہے، اثاثوں کی مجموعی مالیت صرف اکاون لاکھ روپے بنتی ہے۔تاہم آزادی مارچ میں دس لاکھ لوگوں کو لانے کے دعوے کے ساتھ ٹرانسپورٹ کا خرچہ، دو وقت کا کھانا، سانڈ سسٹم سمیت دیگر اخراجات پر صرف ایک دن کا خرچہ کروڑوں روپے بنتا ہے۔فضل الرحمان ، دس سے پندرہ لاکھ لوگوں کو اسلام آباد کیسے لائیں گے؟ دو وقت کا کھانا کیسے کھلائیں گے؟ دیگر انتظامات پر کروڑوں روپے کا فنڈ کون دے گا؟بھاری لشکر کو اسلام آباد تک پہنچانے کے لیے کم سے کم پچیس ہزار بسوں کی ضرورت ہوگی، فی بس کرایہ دس ہزار روپے رکھا جائے تو صرف بسوں کا کرایہ ہی پچیس کروڑ بن جاتا ہے۔دھرنے کے لیے اسٹیج اور سانڈ سسٹم اور روشنی کا انتظام بھی کرنا ہوگا۔ جس پر کم سے کم یومیہ خرچہ پانچ لاکھ بنتا ہے اور مہینے کا خرچہ ایک کروڑ پچاس لاکھ روپے آئے گا۔ دس لاکھ لوگ کھائیں گے کہاں سے؟ فی آدمی کم سے کم ساٹھ روپے کے حساب سے دو وقت کھانا کھائے تو یومیہ بارہ کروڑ بنتا ہے۔فضل الرحمان کے مارچ اور دھرنے کا کم سے کم ایک ماہ کا خرچہ تین ارب ستاسی کروڑ روپے کے قریب بنتا ہے، جو لگ بھگ پچیس ملین ڈالر ہوگا۔سوال اٹھتا ہے کہ مولانا اربوں روپے اخراجات کہاں سے پورے کریں گے؟ جے یو آئی پر اتنی بھاری سرمایہ کاری کون کر رہا ہے؟ اس دھرنے کا ایجنڈا اور مقاصد کیا ہیں؟ سیاسی رہنما خدشات ظاہر کرچکے ہیں کہ کہیں یہ معاملہ فارن فنڈنگ کا تو نہیں۔

نواز شریف مایوس، حسین نواز کو لندن میں وصیت بھجوادی،بیٹوں کو لکھا خط منظر عام پرآگیا

لاہور (حسنین اخلاق) چینل ۵ نے ن لیگ کے قائد نوازشریف کے جیل سے اپنے صاحبزادے حسین نواز کو لکھے گئے خط کے مندرجات حاصل کرلئے، میاں نواز شریف کی جانب سے حسین نواز کو لکھا گیا خط صدر مسلم لیگ شہباز شریف کو لکھے خط سے پہلے لکھا گیا تھا۔ کارکنان اور بالخصوص عوام کو متحرک کرنے کے لئے کن سیاسی ایشوز کو نمایاں کرنا ہے وہ بھی خط کا حصہ ہیں۔ شریف خاندان ذرائع کے مطابق ن لیگ کے قائد میاں نواز شریف نے لندن میں موجود اپنے بڑے صاحبزادے حسین نواز کو مذکورہ خط میں آزادی مارچ کے حوالے سے پارٹی رہنماو¿ں کو جو ذمہ داریاں دی جانی ہیں ان سے متعلق ہدایات دی ہیں۔ دوسری جانب معلوم ہوا ہے کہ ن لیگی قیادت کو مختلف ذرائع سے یہ مصدقہ اطلاعات ملی ہیں کہ 20 اکتوبر تک گرفتاریاں شروع ہوجائیں گی اور صف اول کی ساری لیڈر شپ کو پکڑا جاسکتا ہے۔ اسی لئے خط میں گرفتار ن لیگی قائد نے متبادل قیادت کے لئے ممکنہ نام بھی خط میں تحریر کئے۔ اسی طرح خط میں حکومت مخالف تحریک کے دوران ن لیگ کے جلسوں، جلوسوں اور آزادی مارچ میں شریک ہونے والے کارکنان کے ہونے والے اخراجات کو کیسے اور کن افراد یا ذرائع سے پورا کرنا ہے یہ بھی بتایا گیا ہے۔ شریف خاندان ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے قید کے دوران اپنے سیاسی نظریات، قید اور اس دوران ان سے ملنے والے مقتدر افراد سے متعلق متعدد خط اپنے دونوں صاحبزادوں کو تحریر کئے ہیں جنہیں مستقبل میں کتابی شکل میں شائع بھی کیا جائے گا جبکہ جیل سے یہ خطوط بائی ہینڈ بھجوائے گئے ہیں۔ میاں نواز شریف نے اپنی وصیت کے حوالے سے بھی ایک تحریر بھی بیرون ملک بھجوائی ہے۔

الیکشن کمیشن نے بلاول سمیت ارکان صوبائی و قومی اسمبلی کو حتمی نوٹسز جاری کردیے

لاہور (ویب ڈیسک)الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت اراکین صوبائی و قومی اسمبلی کو حتمی نوٹسز جاری کردیے۔ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر ندیم حیدر کے مطابق بلاول بھٹو زرداری، نثار کھوڑو، ناصرشاہ، مکیش چاو¿لہ، شرجیل انعام میمن، شبیر بجارانی، سردار خان چانڈیو، سہیل انور سیال سمیت دیگر کو دوسرا اور حتمی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ آج پہلے نوٹس کا جواب جمع کرانے کی آخری تاریخ تھی تاہم جواب جمع نہ کرائے جانے پر حتمی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔نوٹسز کے جوابات جمع نہیں کروائے گئے تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔نوٹس حلقہ پی ایس 11 کی انتخابی مہم میں حصہ لینے پر جاری کیا گیا۔خیال رہے کہ 12 اکتوبر کو بلاول بھٹو زرادی کی قیادت میں ریلی نکالی گئی تھی۔بلاول نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ لاڑکانہ کی عوام کسی کٹھ پتلی حکومت کے ساتھ نہیں ہے، وہ 17 اکتوبر کو تیر کو جتوائیں گے اور اِس جیت کے بعد ہم 18 اکتوبر کو کراچی میں جلسہ کریں گے۔یاد رہے کہ سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 11 لاڑکانہ میں 17 اکتوبر کو ضمنی انتخاب ہونا ہے، یہ نشست گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے رکن اسمبلی معظم علی کو سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

برطانوی شاہی جوڑا اسلام آباد پہنچ گیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک)برطانوی شاہی جوڑا خصوصی طیارے کے ذریعے نور خان ائیربیس پر پہنچے جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا جبکہ برطانوی ہائی کمشنر بھی ائیربیس پر موجود تھے۔برطانوی شاہی جوڑے کی پاکستان میں مصروفیات کیا ہوں گی؟شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو شاہ محمود قریشی نے گلدستہ پیش کیا۔ برطانوی شاہی جوڑے کی آمد کے موقع پر ان کے استقبال کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، راولپنڈی اور لاہور میں رکشوں کو خیر مقدمی پینٹنگز سے سجادیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق برطانوی شاہی جوڑا 4 روزہ دورے میں 15 اکتوبر کو صدر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے ملاقاتیں کرے گا۔ذرائع نے بتایا کہ دورہ پاکستان کے دوران شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ میڈلٹن 15 اکتوبر کو ایک اسکول کا بھی دورہ کریں گے اور شاہی مہمان اسی دن ایک فلاحی پروگرام میں بھی شرکت کریں گے۔شہزادہ ولیم اور کیٹ میڈلٹن 16 اکتوبر کو لاہور جائیں گے جہاں وہ لاہور کی تاریخی بادشاہی مسجد کا بھی دورہ کریں گے اور ایک ایس او ایس ویلج کا بھی دورہ کریں گے، دورہ لاہور کے دوران شاہی مہمان نیشنل کرکٹ اکیڈمی بھی جائیں گے۔برطانوی شاہی مہمان 17 اکتوبر کو چترال جائیں گے جہاں ایک روز گزارنے کے بعد 18 اکتوبر کو دوپہر ڈیڑھ بجے وہ وطن واپس روانہ ہوں گے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ شاہی مہمانوں کی آمد سے پاک برطانیہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔وزیر خارجہ کے مطابق شاہی خاندان کا یہ وفد پاکستان کے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے کے ساتھ پاکستان کی سیاسی قیادت سے ملاقات بھی کرے گا، برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن کا یہ دورہ ئ پاکستان، امن و امان کی بہتر صورتحال پر اعتماد کا اظہار ہے۔واضح رہے کہ برطانوی شاہی خاندان کے کسی فرد کا 13 سال بعد یہ پہلا دورہ پاکستان ہے، شہزادہ چارلس اور ڈچز آف کارنوال 2006 میں پاکستان آچکے ہیں۔

وزیراعظم نے اشیاکی قیمتوں میں استحکام کیلئے وزرائے اعلیٰ کو طلب کرلیا، فردوس عاشق اعوان

لاہور (ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس میں ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے پر زور دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ روزمرہ ضرورت کی اشیا کی قیمتوں میں استحکام لایا جائے۔اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے معاون خصوصی اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم نے دورہ چین اور ایران کے حوالے سے کابینہ کو اعتماد میں لیا۔فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ ‘وزیراعظم نے ضروریات اشیا کی قیمتوں کا جائزہ لینے کے بعد وزارت شماریات کو ہدایات دی ہیں کہ قیمتوں میں استحکام رہنا چاہیے، طلب اور رسد میں پیدا ہونے والے خلا کی وجہ ذخیرہ اندوز ہیں جو جان بوجھ کر من پسند چیزوں میں کمی پیدا کرکے عوام کے لیے مشکلات کھڑی کرتے ہیں اس پر کوئی رعایت نہ برتی جائے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘اس طرح کی قیمتیں تبدیل کرنے کے بجائے قیمتوں کو استحکام دیا جائے اور استحکام کو برقرار رکھنا حکومت وقت کی اولین ترجیح اور ذمہ داری ہے اور وزیراعظم نے اس ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے صوبائی حکومتوں اور وزرا اعلیٰ کو جمعے کو طلب کیا ہے جہاں قیمتوں کے میکنزم پر بات ہوگی کہ قیمتوں کے استحکام کے لیے صوبائی حکومتوں کے ادارے فعال کردار ادا کریں’۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ‘کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 2 اکتوبر کے فیصلوں اور کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کے 4 اکتوبر کے فیصلوں کی توثیق کی ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘کابینہ کو بتایا گیا کہ وزارت صحت کی جانب سے 89 ادویات کی قیمتیں کم کرنے کے حوالے سے ایک سمری لائی جا رہی ہے اور وزیراعظم نے وزارت صحت کو ہدایت کی کہ جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں اور مارکیٹ میں ادویات کی کمی پر نظر رکھیں’۔وزیراعظم کی معاون خصوصی نے کہا کہ ‘کابینہ نے ڈاکٹر عصمت ا?را کو منیجنگ ڈائریکٹر نیشنل فرٹیلائزر کمپنی اور ایس مسعود کو سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج سیکیورٹیز (ایس ای سی پی) پالیسی بورڈ کا رکن تعینات کرنے کی منظوری دی’۔انہوں نے کہا کہ ‘آج کابینہ کے اجلاس میں سب سے اہم فیصلہ ہوا وہ رئیل اسٹیٹ کے حوالے سے تھا، رئیل اسٹیٹ ریگولیشن اینڈ ڈیولپمنٹ آرڈیننس 2019 کے تحت رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی منظوری دے دی گئی’۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اسلام آباد میں عمارتوں، زمینوں اور سڑکوں سمیت متعدد معاملات کے حوالے سے ماسٹرپلان کی منظوری دی گئی ہے جس کو ماہرین تیار کریں گے اور انہیں اگلے دو برس میں مکمل منصوبہ پیش کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے کی تجدید کی اصولی منظوری دی گئی ہے اور سی ڈی اے کو مکمل طور پر خودمختاری ادارے کے طور پر متعارف کروایا جارہا ہے جو اسٹیٹس کو سے نکل کر دور حاضر کا بہترین ادارہ بنے گا۔انہوں نے کہا کہ ‘لنگر خانوں کے قیام کے حوالے سے پالیسی کی کابینہ نے منظوری دی ہے جس کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے آگے بڑھایا جائے گا’۔

کاروباری ہفتے کے پہلے روز ہی ڈالر اور سونا مہنگا ہوگیا

کراچی(ویب ڈیسک) انٹربینک میں ڈالر ایک پیسہ جب کہ صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ قیمت 300 روپے بڑھ گئی۔ذرائع کے مطابق کاروباری ہفتے کے پہلے روز ہی انٹربینک میں ڈالر کی قدر ایک پیسہ بڑھ گئی اور ڈالر 156 روپے 6 پیسے سے بڑھ کر 156 روپے 7 پیسے پر بند ہوا جب کہ مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی فی تولہ اور دس گرام قیمت میں بالترتیب 300 روپے اور 257 روپے اضافہ ہوگیا۔دوسری جانب عالمی بلین مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت میں 6 ڈالر کا اضافہ ہوا اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت 1496 ڈالر ہوگئی، جب کہ کراچی، حیدرآباد، سکھر، ملتان، فیصل آباد، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت بڑھ کر 87 ہزار 100 روپے جب کہ دس گرام سونے کی قیمت اضافے کے بعد 74 ہزار 674 روپے ہوگئی۔ تاہم اس کے برعکس فی تولہ چاندی کی قیمت بغیرکسی تبدیلی کے 1050روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت 900 روپے پر مستحکم رہی۔

’نوری‘ کے بولڈ ڈانس کے بعد ماہرہ خان کے ’عربی رقص‘ کے چرچے

پیرس(ویب ڈیسک)’سپر اسٹار‘ اداکارہ ماہرہ خان نے رواں برس ریلیز ہونے والی فلم ’سپر اسٹار‘ کے گانے ’نوری‘ پر انتہائی بولڈ ڈانس کرکے سب کے دل جیتے تھے۔اور حال ہی میں انہیں فیشن اور خوشبوﺅں کے شہر ’پیرس‘ میں فیشن ویک کے دوران جلوے بکھیرتے اور رقص کرتے ہوئے دیکھا گیا۔اگرچہ ماہرہ خان کے پیرس فیشن ویک کے جلووں کو سراہا گیا اور اس دوران ان کی برطانوی اداکارہ ہیلن مرن کے ساتھ کئے گئے ڈانس کو بھی خوب سراہا

گیا تھا۔تاہم اب اداکارہ کے اسی فیشن شو کے دوران آسٹریلوی نڑاد لبنانی اداکارہ دانیلا راحمے کے ساتھ عربی گانے پر کیے گئے رقص کے چرچے ہو رہے ہیں۔دراصل ماہرہ خان اور لبنانی گلوکارہ نے فیشن ویک کے دوران پیرس کے ایفل ٹاور کے سامنے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے معروف گلوکار حسین الجسمی کے گانے ’مہم جدا‘ پر رقص کیا تھا، جس کی ویڈیو اب لبنانی اداکارہ نے شیئر کی۔28 سالہ لبنانی اداکارہ دانیلا راحمے نے ماہرہ خان کے ساتھ عربی گانے پر رقص کرنے کی ویڈیو انسٹاگرام پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’انہیں ان کی پاگل و خوبصورت دوست ماہرہ خان کی یاد آتی ہے‘۔لبنانی گلوکارہ کی جانب سے گانے کی ویڈیو شیئر کیے جانے کے بعد اسے اب تک ہزاروں افراد دیکھ چکے ہیں اور دونوں اداکاراو

¿ں کی ڈانس کی تعریف کر رہے ہیں۔یہ گانا یو اے ای کے معروف گلوکار حسین الجسمی نے رواں برس 10 اگست کو ریلیز کیا تھا، جسے اب تک یوٹیوب پر تقریباََ 2 کروڑ بار دیکھا جا چکا ہے۔اس گانے کے علاوہ بھی حسین الجسمی کے کئی گانے مشرق وسطیٰ میں مقبول ہیں، تاہم ان کے اس تازہ گانے نے مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کیے اور یہ دیکھتے ہی دیکھتے نئی نسل کا پسندیدہ گانا بن گیا۔حسین الجسمی کے اسی گانے پر لبنانی و پاکستانی اداکارہ کے علاوہ بھی مشرق وسطیٰ کی کئی اداکارائیں پرفارمنس کر چکی ہیں۔لبنانی اداکارہ دانیلا راحمے نے ماہرہ خان کے ساتھ پیرس فیشن ویک پر میک اپ برانڈ ’لوریل‘ کی نمائندگی کی تھی اور ان دونوں کے علاوہ بھی اس برانڈ کی دیگر ممالک کی خواتین نے ریمپ پر ایک ساتھ واک کی تھی۔اسی برانڈ کی تشہیر کے دوران بھی ماہرہ خان اور دانیلا راحمے نے ایک ساتھ واک کرنے سمیت متعدد تصاویر بھی بنوائی تھیں جب کہ ماہرہ خان نے اسی واک کے دوران ہی برطانوی اداکارہ کے ساتھ ڈانس کی تھی۔ماہرہ خان کے پیرس فیشن ویک کے ڈریس اور اسٹائل کو سراہا گیا تھا اور جس میں انہوں نے قدرے مغربی انداز اپنایا تھا۔

حکومت پنجاب نے بھی آزادی مارچ کو ناکام بنانے کیلئے کمر کس لی

لاہور(ویب ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کیخلاف آزادی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے جسے ناکام بنانے کے لیے پنجاب حکومت نے بھی کمر کس لی۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملاقات کی جس میں آزادی مارچ ناکام بنانے کی حکمت عملی تیار کی گئی اور مارچ کے حامی مسلم لیگ ن کے ارکان کےخلاف سخت اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت پنجاب نے بھی آزادی مارچ کو ناکام بنانے کےلیے کمر کس لی ہے اسی لیے آزادی مارچ کی حمایت نہ کرنے والے لیگی رہنماو¿ں اور ارکان اسمبلی سے رابطوں کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب کو 3 صوبائی وزرائ اور پنجاب کی اہم شخصیت کو لیگی ارکان سے رابطوں کی خصوصی ذمہ داری سونپ دی ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار ن لیگی رہنماﺅں اور ارکان اسمبلی سے رابطے اور ملاقاتیں کریں گے جس میں حکومت کی حمایت میں قائل کیا جائےگا جب کہ حمایت ملنے پر ان ارکان اسمبلی سےآزادی مارچ مخالف پریس کانفرنس بھی کرائی جائےگی۔تاہم رابطوں کا آغاز مسلم لیگ ن کے ا±ن ارکان سے ہوگا جو ماضی میں وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلیٰ سےمل چکے ہوں گے۔ذرائع ن لیگ کے مطابق آزادی مارچ کی مخالفت میں ن لیگی ارکان کی اب بھی پارٹی میں اکثریت ہے۔خیال رہے کہ 25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی ، معاشی بدحالی اور حکومتی نااہلی کے خلاف جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر سے حکومت کیخلاف اسلام ا?باد کی جانب مارچ شروع کرنے کا اعلان کررکھا ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے آزادی مارچ کی حمایت کا اعلان کررکھا ہے تاہم مارچ میں شرکت کے حوالےسے دو بڑی جماعتیں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا واضح مو¿قف سامنے نہیں آیا۔10 اکتوبر کو مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنماو¿ں کا اجلاس ہوا جس میں ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے مولانا کے آزادی مارچ میں شرکت کی مخالفت کی۔شہباز شریف کے مطابق اگر مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ اور دھرنا مِس فائر ہوا تو حکومت کو نئی زندگی مل جائے گی۔

وزیراعلیٰ سندھ کا کراچی کا 70 فیصد کچرا صاف کرنے کا دعویٰ

کراچی (ویب ڈیسک)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی سے 70 فیصدکچرا اٹھا لیا گیا ہے۔مراد علی شاہ نے کراچی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور شہر میں صوبائی حکومت کی جانب سے جاری صفائی مہم کا جائزہ لیا۔ مراد علی شاہ صبح سویرے صدر کے علاقے میں پہنچے جہاں موبائل مارکیٹ کے قریب کچرا دیکھ کر برہم ہوگئے، انہوں نے کمشنر کو ہدایت کی کہ دکانداروں سے بات کی جائے اور اگر نہ مانیں تو پولس کارروائی کرے۔وزیراعلیٰ سندھ نے احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے پر افسروں کو فارغ کرنے کی وارننگ بھی دی۔ میڈیا سے گفتگو میں مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ شہر سے 70 فیصد کچرا اٹھا لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی حالت بہت خراب ہے، ان کی مرمت اور تعمیر پر بھی توجہ دیں گے، عوام کو بھی صفائی مہم میں ہمارے ساتھ تعاون کرنا ہوگا۔وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے طوفان کا وفاقی حکومت سے حساب لیا جائے گا۔قبل ازیں مراد علی شاہ بھینس کالونی زیرو پوائنٹ کی سڑک کا معائنہ کرنے پہنچے جہاں پر جیالے آپس ہی الجھ پڑے جس کی وجہ بتائی جاتی ہے کہ پارٹی کے دو مختلف گروپس وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اپنے علاقے لے کر جانا چاہتے تھے۔بھینس کالونی میں وزیر اعلیٰ سندھ کے دورے کے موقع پر ایم این اے آغا رفیع اللہ اور پارٹی کے دیگر کارکنان میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔اس تمام تر صورتحال میں مراد علی شاہ ایم این اے آغا رفیع اللہ کو جیالوں سے الجھنے سے روکتے بھی رہے۔