All posts by Faisal Khan

وزیراعظم نے ‘ کامیاب جوان پروگرام’ کا افتتاح کردیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ‘کامیاب جوان پروگرام’ کا افتتاح کردیا۔اسلام آباد میں منعقدہ ‘کامیاب جوان پروگرام’ کی افتتاحی تقریب وزیر اعظم کے ہمراہ وفاقی وزرا، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوان عثمان ڈار، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن اسد عمر، معاون خصوصی نعیم الحق، فردوس عاشق اعوان و دیگر اہم شخصیات موجود ہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس پروگرام میں سب سے اہم چیز میرٹ ہے اور اسی پر ہی اس کی بنیاد رکھی گئی ہے کیونکہ دنیا میں وہ قومیں آگے بڑتھی ہیں جن میں میرٹ کا سسٹم بہتر ہوتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ ‘مسلمان ہزار سال تک دنیا کے سپرپاور تھے لیکن وہ جمہوری کلچر سے بادشاہت کی جانب چلے گئے تھے اور بادشاہت میں میرٹ نہیں ہوتا، ہم چاہتے ہیں کہ میرٹ سب سے پہلے ہو اور میرٹ ہی جمہوری نظام کا خاصہ ہے’۔انہوں نے کہا کہ ‘ملکی حالات خراب ہونے کی سب سے بڑی وجہ سفارش اور کرپشن ہے، ملک تب ترقی کرے گا جب سفارش اور کرپشن نہیں ہوگی’۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ‘وہ انسان اوپر جاتا ہے جس کی سوچ بڑی ہوتی ہے، ماضی میں میرٹ کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے مسائل نے جنم لیا، ہم ملک میں میرٹ کا نظام لارہے ہیں اورکرپشن پر قابو پارہے ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ترقی کے لیے ہمیں مثبت سوچ کےساتھ اہداف بڑے رکھنے ہوں گے، تحریک انصاف کی حکومت میرٹ اور شفافیت پر یقین رکھتی ہے’۔انہوں نے کہا کہ ‘دنیا انسانوں کی مدد کرنے والوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہے’۔عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘ایک بٹن دبانے سے تبدیلی نہیں آتی، حکومت اور قوم کی کوشش سے نیا پاکستان بنے گا’۔ان کا کہنا تھا کہ’حقیقی تبدیلی کے لیے پہلے سوچ میں تبدیلی لانا ضروری ہے، عظیم قوم بننے کے لیے ہمیں خود کو بھی بدلنا ہوگا’۔انہوں نے کہا کہ ‘خوددار قوم اپنے پاو¿ں پر کھڑی ہوتی ہے، بھیک مانگ کر قوم نہیں بنتی مگر یہاں جب ہم تاجروں کے پاس جاتے ہیں تو کہتے ہیں ہم نے ٹیکس نہیں دینا، ہمیں خود دار قوم بننے کے لیے ٹیکس دینا پڑے گا’۔انہوں نے بتایا کہ ‘سگریٹ بنانے والی ملک کی 2 کمپنیاں 98 فیصد جبکہ دیگر کمپنیاں صرف 2 فیصد ٹیکس دیتی ہیں’۔انہوں نے اعلان کیا کہ ‘کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت 10 لاکھ نوجوانوں کو میرٹ پر قرض دیں گے اور 100 ارب روپے کے قرضوں میں سے 25 ارب خواتین کے لیے ہوں گے اور ایک لاکھ روپے کے قرض پر کوئی سود نہیں ہوگا’۔انہوں نے کہا کہ ‘یہ قرضے میرٹ پر دیے جائیں گے اور کوئی سفارش نہیں چلے گی، اس پورے پروگرام کی میں خود نگرانی کروں گا’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘حکومت سیاسی امتیاز سے بالاتر ہو کر قرضے دے گی اور اگر میرٹ پر فیصلے ہوئے تو فضل الرحمٰن کے لوگوں کو بھی قرضے ملیں گے’۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ‘نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کے لیے 10 ارب روپے خرچ کریں گے اور ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ مدرسے کے بچوں کو بھی اپنا سمجھیں گے جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوتا تھا’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ملک میں تعلیم کا ایک ہی سسٹم متعارف کرائیں گے’۔انہوں نے کہا کہ ‘نئے پاکستان میں غیر مسلم برابر کے شہری ہوں گے، اقلیتوں کو برابر کے حقوق دیے جائیں گے’۔تقریب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے انٹرن شپ پروگرام شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ ‘مشکل وقت سبق سکھاتا ہے اور جو سبق آپ کو برا وقت سکھاتا ہے وہ آپ کی جیت آپ کو نہیں سکھا سکتی’۔واضح رہے کہ وزیراعظم کے کامیاب جوان پروگرام کے تحت نوجوانوں کو کاروبار کے لیے قرض فراہم کیا جائے گا۔اس پروگرام کے ذریعے پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کے عوام کو قرض مہیا کیا جائے گا جبکہ اس پروگرام کا مقصد خواتین انٹرپرینیوز کے لیے 25 فیصد قرض فراہم کرنا ہے۔کامیاب جوان پروگرام کے تحت 10 ہزار سے لے کر 50 لاکھ روپے تک کا قرض فراہم کیا جائےگا، اس پروگرام کا مقصد بے روز گاری اور غربت جیسے چیلنجز سے نمٹنے میں مدد دینا ہے۔اس پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ ہمارے جماعت نے ملک کے نوجوانوں کو جو بااختیار بنانے کا وعدہ کیا تھا، کامیاب جوان پروگرام اس کی طرف پہلا قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں نوجوانوں کے لیے اربوں روپے کا پروگرام شروع کرنے پر میں عمران خان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، ماضی کی حکومتوں نے نوجوانوں کو نظرانداز کیا۔قبل ازیں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوان عثمان ڈار نے کہا تھا کہ پروگرام کا مقصد نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع یقینی بنانا اور انہیں بہتر پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔عثمان ڈار نے کہا تھا کہ یہ پروگرام مکمل طور پر اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی حمایت سے ہے اور اس میں عوام کے ٹیکسز سے کوئی رقم شامل نہیں کی گئی۔اس پروگرام کے تحت حکومت نوجوانوں کی مدد کے لیے ایک بہتری ڈیجیٹل پلیٹ فارم وضع کرے گی۔

کیٹ مڈلٹن کے پاکستانی لباس کے ساتھ چھکے چوکے

(ویب ڈیسک)برطانوی شہزادی کیتھرائن کیٹ مڈلٹن نے اپنے پہلے تاریخی پانچ روزہ دورے کے چوتھے دن پاکستانی لباس میں پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی پہنچ کر کرکٹ کھیلی اور انہوں نے چھکے، چوکے لگانے کی ناکام کوشش کی۔کیٹ مڈلٹن اور ان کے شوہر شہزادہ ولیم 3 دن قبل 14 اکتوبر کی شب کو 5 روزہ تاریخی دورے پر پاکستان پہنچیں تھیں۔اگرچہ کیٹ مڈلٹن نے پاکستان آمد کے وقت برطانوی ڈیزائنر کا لباس پہنا تھا، تاہم انہوں نے اگلے ہی روز پاکستانی ڈیزائنر ماہین خان کا تیار کردہ نیلا لباس پہن کر پاکستانیوں کے دل جیتے تھے۔کیٹ مڈلٹن نے ماہین خان کا لباس پہن کر اسلام آباد کے سرکاری اسکول کا دورہ کیا تھا اور بعد ازاں وہ شوہر کے ہمراہ وزیر اعظم ہاو¿س اور ایوان صدر بھی گئی تھیں۔شاہی جوڑے نے دوسرے روز اسلام آباد میں ہی برطانوی ہائی کمیشن کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں بھی شرکت کی تھی اور اس عشائیے میں شہزادہ ولیم نے بھی پاکستانی ڈیزائن نعمان عارفین کی تیار کردہ شیروانی پہنی تھی۔شہزادہ ولیم نے قومی پرچم کے رنگ سے مشابہہ شیروانی پہنی تھی اور اس دوران کیٹ مڈلٹن نے بھی پاکستان کے قومی پرچم کے رنگ سے مشابہہ لباس پہنا تھا، تاہم ان کا لباس برطانوی ڈیزائنر نے تیار کیا تھا۔شاہی جوڑا تیسرے روز چترال پہنچا تھا اور وہاں بھی دونوں مشرقی طرز کے لباس سمیت دیگر لباس میں دکھائی دیے۔شاہی جوڑ دورے کے چوتھے روز لاہور پہنچا، جہاں گورنر پنجاب چوہدری سرور اور وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے برطانوی جوڑے کا استقبال کیا، اس موقع پر بچوں نے شاہی مہمانوں کو گلدستے پیش کیے۔لاہور آمد کے موقع پر شہزادی کیٹ مڈلٹن نے سفید رنگ کا پاکستان لباس پہن رکھا تھا اور وہ فوری طور پر لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئیں۔شہزادی کیٹ مڈلٹن کی جانب سے پہنا گیا سفید رنگ کا لباس پاکستانی فیشن ہاو¿س ’آئڈیاز: گل احمد‘ کا تیار کردہ تھا۔کیٹ مڈلٹن کے لباس کا ڈیزائن انتہائی سادہ رکھا گیا تھا اور انہوں نے لباس کی مناسبت سے جوتے بھی پہن رکھے تھے۔لاہور دورے کے موقع پر شہزادہ ولیم نے بھی دیدہ زیب لباس پہن رکھا تھا، شاہی جوڑا لاہور کے ایس او ایس ولیج بھی گیا، جہاں وہ بچوں سے گھل مل گئے۔کیٹ مڈلٹن کا سفید لباس ماضی میں ان کی ساس لیڈی ڈیانا کی جانب سے لاہور کے دورے کے موقع پر پہنے گئے لباس سے مشابہہ تھا۔لیڈی ڈیانا نے بھی لاہور کے دورے کے موقع پر مقامی ڈیزائنر رضوان بیگ کا تیار کردہ لباس پہنا تھا۔

چائے پینا عادت بنانے سے دماغ پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

لاہور (ویب ڈیسک)چائے پینا عادت بنانے کو کچھ لوگ جسم کے لیے فائدہ مند جبکہ کچھ نقصان دہ بھی سمجھتے ہیں۔اور اب سائنس نے انکشاف کیا ہے کہ اس گرم مشروب کو عادت بنالینا دماغی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔طبی جریدے امپیکٹ جرنلز ایل ایل سی میں شائع تحقیق کے دوران تحقیقی ٹیم نے چائے پینے کو عادت بنانے سے دماغی ساخت پر مرتب ہونے والے اثرات کا تجزیہ کیا اور اس حوالے سے رضاکاروں کے ایک گروپ سے گرم مشروب پینے کی عادات پر سوالنامے بھروائے۔اس کے بعد رضاکاروں کے گروپ 2 گروپس میں تقسیم کردیا گیا یعنی ایک جو چائے پینے کا عادی تھا جبکہ دوسرا چائے سے دور رہنے والے افراد پر مشتمل تھا۔ان افراد کے دماغوں کا ایم آر آئی اسکین کرایا گیا تاکہ دماغی جائزہ لیا جاسکے۔نتائج سے معلوم ہوا کہ چائے پینے کے شوقین افراد کے دماغوں کے کنکٹویٹی نیٹ ورک میں hemispheric asymmetry کی سطح کم تھی، ماضی میں تحقیقی رپورٹس میں اس سطح میں اضافے کو دماغی عمر میں تیزی سے اضافے سے جوڑا گیا تھا۔اسی طرح چائے پینے والے افراد کے دماغوں کا ڈیفالٹ موڈ نیٹ ورک کنکشن زیادہ مضبوط تھا، یہ دماغی کا وہ حصہ ہے جو معلومات کا تجزیہ کرتا ہے جیسے مستقبل کی منصوبہ بندی اور دیگر کے بارے میں سوچ بچار وغیرہ۔محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ چائے پینے سے دماغی ساکت میں بہتری آتی ہے جس سے دماغ زیادہ بہتر کام کرنے لگتا ہے جبکہ عمر کے دماغ پر مرتب ہونے والے اثرات کی رفتار بھی سست ہوجاتی ہے۔یہ ذہن میں رہے کہ یہ تحقیق چھوٹے پیمانے پر ہوئی تھی یعنی 15 چائے پینے والے اور 21 اس مشروب سے دور رہنے والے افراد پر، تو اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔مگر گزشتہ ماہ سنگاپور نیشنل یونیورسٹی کی تحقیق میں بھی دریافت کیا گیا تھا کہ چائے پینے کا معمول اس مشروب سے دور رہنے والے افراد کے مقابلے میں دماغی حصوں کو زیادہ بہتر طریقے سے منظم رکھنے اور دماغی افعال صحت مند بنانے میں مدد دیتا ہے۔اس تحقیق کے دوران 36 افراد کے دماغی ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا اور محققین کے مطابق نتائج سے چائے پینے کی عادت کے دماغی ساخت پر مثبت اثرات کے اولین شواہد ملتے ہیں۔اس تحقیق کے لیے سنگاپور کی یونیورسٹی نے برطانیہ کی Essex اور کیمبرج یونیورسٹی کے ساتھ مل کر کام کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ چائے پینا عادت بنالینے سے عمر بڑھنے سے دماغی سرگرمیوں آنے والی تنزلی کی روک تھام ممکن ہے۔

’درج پر پابندی‘: صنم سعید نے پاکستانی سنیما کے دوہرے معیار پر سوال اٹھادیا

لاہور (ویب ڈیسک)پاکستانی اداکارہ صنم سعید نے فلم ’د±رج‘ پر عائد پابندی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہےکہ جب ہالی وڈ کی تمام فلمیں ملک کے سنیما میں چل سکتی ہیں تو ’د±رج‘ کیوں نہیں؟یاد رہے کہ اداکار و پروڈیوسر شمعون عباسی کی فلم ’د±رج‘ میں تمام سینسر بورڈ کی جانب سے نازیبا اور خوفزدہ مواد ہونے کے باعث پابندی عائد کی گئی ہے۔ ’د±رج‘ کی ریلیز کے لیے ٹیم کی جانب سے درخواست بھی کی گئی لیکن فلم کو ملک کے سنیما گھروں کی زینت بننے کی تاحال اجازت نہیں دی گئی ہے۔ایسے میں اداکارہ صنم سعید نے فلم پر عائد پابندی پر سوال اٹھاتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں پوچھا کہ کیوں د±رج جیسی فلموں پر پابندی عائد ہوتی ہے؟اداکارہ لکھتی ہیں کہ اگر ہالی وڈ فلمیں جنسی اشاروں، تشدد اور تاریک عنوانات کے ساتھ ہمارے سنیما میں چل سکتی ہیں تو پھر ہماری آو¿ٹ آف دی باکس فلمیں جیسے ’د±رج‘ کیوں نہیں چل سکتیں؟ شمعون عباسی کی تجسس سے بھرپور فلم ’د±رج‘ کو 11 اکتوبر کو دنیا بھر میں ریلیز کیا جاچکا ہے جب کہ 18 اکتوبر کو پاکستان میں نمائش کے لیے پیش کیا جانا تھا جو پابندی کے باعث ریلیز نہ ہوسکی۔آدم خور انسانوں کی کہانی پر مبنی فلم کو شمعون عباسی اور پروڈکشن ٹیم نے حقیقی رنگ دینے کے لیے کئی ماہ ریسرچ کی اور انہوں نے کافی وقت دنیا سے الگ تھلگ غاروں میں رہنے والے انسانوں کے ساتھ گزارا تاکہ اِن کے طرز زندگی کو صحیح روپ میں دکھا سکیں۔

لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ، 3 افراد شہید، 8 زخمی

کشمیر(ویب ڈیسک) لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے سیکٹر نیزا پیر کے مختلف گاو¿ں میں بھارتی فوج کی بلا اشتعال شیلنگ سے 3 شہری شہید اور 8 زخمی ہوگئے۔ضلع حویلی کے ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ افسر محمد ظہیر کا کہنا تھا کہ ‘شہید و زخمی تمام افراد نیزہ پیر سیکٹر کے مختلف گاو¿ں سے تعلق رکھتے ہیں جہاں دوپہر ساڑھے 12 بجے شیلنگ کے سلسلے کا آغاز ہوا جو 5 بجے تک بغیر وقفے کے جاری رہا’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘بھارتی فوج نے متعدد گاو¿ں پر مارٹر گولے برسائے اور شدید شیلنگ کی’۔ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں پولیس افسر خالد محمود کیانی نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ متعدد گھر شیلنگ کی زد میں آئے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘کیرنی موہری گاو¿ں میں ایک گھر میں شیلنگ سے ایک ہی خاندان کے 3 افراد شہید اور 2 زخمی ہوئے’۔حکام کا کہنا تھا کہ ‘شہید افراد کی شناخت 54 سالہ غلام محمد، ان کی 12 سالہ بیٹی مریم بی بی اور 10 سالہ بیٹا محمد خلیل کے نام سے ہوئی جبکہ ان کی 50 سالہ اہلیہ رحمت جان اور 55 سالہ رشتہ دار محمد منظور زخمی ہوئے’۔شیلنگ کی وجہ سے اس ہی گاو¿ں میں 33 سالہ خاتون نصیب جان اور ان کے 4 سالہ بیٹے سرفراز بھی زخمی ہوئے۔اس کے علاوہ مندھار گاو¿ں میں 22 سالہ خاتون آمنہ اور 20 سالہ سفینہ بی بی زخمی ہوئے جبکہ کیرنی واسطی گاو¿ں میں دو بہنیں 21 سالہ نصیب جان اور 18 سالہ فری بی بی زخمی ہوئیں۔تمام زخمیوں کو فوری طور پر فوج کے زیر اثر چلنے والے ہسپتال میں علاج کے لیے منتقل کردیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق ‘اس سے ملحق ضلع پونچھ میں لڑکیوں کے اعلیٰ ثانوی تعلیمی اسکول کو بھارتی فوج نے چھوٹے اسلحے سے نشانہ بنایا تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا’۔حکام کا کہنا تھا کہ ‘بھارت کی جانب سے صبح 10 بجے فائرنگ کی گئی اور پھر دوپہر 12 بجے دوبارہ فائرنگ کی گئی تھی تاہم پہلی مرتبہ فائرنگ کے فوری بعد ہی اسکول کو بند کرکے طلبہ اور اساتذہ کو گھر بھیج دیا گیا تھا’۔آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے بیان جاری کرتے ہوئے معصوم شہریوں پر بھارت کی جانب سے شیلنگ کی شدید مذمت کی۔واضح رہے کہ ایل او سی پر جنگ بندی کے لیے 2003 میں پاکستان اور بھارتی افواج کی جانب سے ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔حکام کے مطابق رواں برس ایل او سی پر بھارتی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں آزاد جموں و کشمیر میں 47 افراد شہید اور 236 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

کراچی کے سابق پولیس چیف شاہد حیات انتقال کرگئے

(ویب ڈیسک)کراچی کے سابق پولیس چیف شاہد حیات نجی اسپتال میں انتقال کرگئے۔سابق پولیس چیف کے بھائی یوسف خان نے شاہد حیات کے انتقال کی تصدیق کی ہے۔ شاہد حیات طویل عرصے سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور اسی عارضے کے سبب نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔شاہد حیات پولیس سروسز گروپ گریڈ 21 کے سینئر افسر تھے جبکہ انہوں نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف ائی اے) میں بھی بطور ڈائریکٹر خدمات سر انجام دیں۔شاہد حیات نے انٹیلیجنس بیورو میں بھی خدمات انجام دیں اور وہ ایڈیشنل آئی جی موٹر وے پولیس بھی رہے، اس کے علاوہ انہوں نے پنجاب اور خیبر پختونخوا پولیس میں بھی خدمات انجام دیں۔

کوئٹہ میں پولیس موبائل کے قریب دھماکا، ایک اہلکار شہید

کوئٹہ (ویب ڈیسک)کوئٹہ کے علاقے ڈبل روڈ پر پولیس موبائل کے قریب دھماکا ہوا جس میں ایک اہلکار شہید ہوگیا۔اسپتال انتظامیہ کے مطابق دھماکے میں 10 افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ زخمیوں میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔پولیس نے بتایا کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا، دھماکے سے ایک رکشہ اور 5 موٹرسائیکلوں کو بھی نقصان پہنچا، 4 گاڑیوں میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا۔ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی) کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ ریپڈ ریسپانس گروپ کی گاڑی پیٹرولنگ پرتھی جس کونشانہ بنایا گیا۔ڈی آئی جی کوئٹہ نے مزید بتایا کہ دھماکے میں 10 افراد زخمی ہوئےجن میں ریپیڈ ریسپانس گروپ کے 5 اہلکاربھی شامل ہیں۔ڈی آئی جی کے مطابق گاڑی میں موجود اسنائپر شہید ہوا، امید کرتے ہیں جلد سیف سٹی پراجیکٹ شروع ہوگا۔

نوکریوں کیلئے حکومت کی طرف نہیں دیکھا جاسکتا: فواد چوہدری

اسلام آباد (ویب ڈیس)وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نوکریوں کیلئے حکومت کی طرف نہیں دیکھا جاسکتا۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اِس بات پر زور ہے کہ حکومت نوکریاں دے لیکن لوگوں کے ذہنوں میں ڈالنا بہت ضروری ہے کہ نوکریوں کیلئے حکومت کی طرف نہیں دیکھا جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ لوگ حکومت کی طرف نوکریوں کیلئے دیکھنا شروع کردیں تو معیشت کا فریم ورک بیٹھ جائے گا، یہ 70 کی دہائی کی سوچ تھی کہ نوکریوں کیلئے حکومت کی طرف دیکھا جائے، اب نجی شعبہ نوکریاں دیتا ہے۔وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی کے مطابق حکومت تو 400 محکمے ختم کررہی ہے، نوکریاں حکومت نہیں پرائیوٹ سیکٹر دیتا ہے، حکومت نے ماحول پیدا کرنا ہے جہاں نوکریاں ہوں، یہ نہیں کہ ہر شخص سرکاری نوکری ڈھونڈے۔بعدازاں وفاقی وزیر فواد چوہدری کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ حیران ہوں، ہر بیان کو کیسے سیاق و سباق کے بغیر سرخی بنا دیا جاتا ہے، میں نے کہا تھاکہ نوکریاں حکومت نہیں پرائیوٹ سیکٹر دیتا ہے، حکومت نے ماحول پیدا کرنا ہے جہاں نوکریاں ہوں، یہ نہیں کہ ہر شخص سرکاری نوکری تلاش کرے۔ یاد رہے کہ موجودہ وزیراعظم عمران خان نے انتخابی جلسوں میں ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر بناکر دینے کا اعلان کیا تھا اور یہ تحریک انصاف کے منشور میں بھی شامل تھا۔کئی وفاقی وزرائ بھی ٹی وی پروگرامز میں ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر دینے اعلان پر عمل درا?مد سے متعلق بات کرچکے ہیں۔

کیٹ مڈلٹن کا پاکستانی طرز کا لباس کس نے تیار کیا؟

اسلام آباد (ویب ڈیسک)برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیتھرائن کیٹ مڈلٹن 14 اکتوبر کی شب پاکستان کے تاریخی دورے پر پہنچیں تو سیاسی شخصیات سمیت عام عوام بھی خوش دکھائی دیا۔شاہی جوڑے کا یہ پہلا پاکستانی دورہ ہے، اس سے قبل شاہی خاندان کے کچھ افراد بشمول ملکہ برطانیہ اور شہزادہ ولیم کی والدہ لیڈی ڈیانا اور والد شہزادہ چارلس بھی پاکستانی

دورہ کر چکے ہیں۔برطانوی شاہی خاندان کے ماضی کے دوروں کی طرح شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کے دورے کو بھی برطانیہ اور پاکستان کے تعلقات کے حوالے سے انتہائی اہم سمجھا جا رہا ہے۔شاہی جوڑے کی جانب سے دورے کے موقع پر پہنے گئے لباس کی جہاں تعریف ہو رہی ہے، وہیں ہر کوئی یہ جاننے کے لیے بے قرار ہے کہ آکر شہزادہ کیٹ مڈلٹن کا انتہائی سادہ مگر دیدہ زیب لباس کس نے تیار کیا۔کیٹ مڈلٹن نے اصولی طور پر کسی ایک ڈیزائنر کے تیار کردہ لباس نہیں پہنے، تاہم ان کی جانب سے دورے کے دوسرے روز پہنے

گئے پاکستانی طرز کے لباس کی کافی تعریفیں کی گئیں۔کیٹ مڈلٹن کے پاکستانی طرز کے لباس کا ڈیزائن بھی پاکستانی خاتون ڈیزائنر نے تیار کیا تھا۔کیٹ مڈلٹن کے دوسرے روز کے نیلے رنگ کے لباس کا ڈیزائن صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی سے تعلق رکھنے والی ڈیزائنر

ماہین خان نے تیار کیا، جن کے تیار کردہ مشرقی لباس برطانیہ بھر میں مشہور ہیں۔ماہین خان نے ڈان امیجز سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے ہی کیٹ مڈلٹن کے

مشرقی لباس تیار کیے۔ماہین خان کے مطابق انہیں کیٹ مڈلٹن کے فیشن ٹیم کے ارکان نے ان کے لیے پاکستانی دورے کے لیے خصوصی لباس تیار کرنے کا کہا تھا۔معروف ڈیزائنر کے مطابق ابتدائی طور پر کیٹ مڈلٹن کی ٹیم کے ارکان نے برطانیہ میں موجود فیشن ہاﺅس ’اونیٹا‘ سے مشرقی لباس خریدے جو شہزادہ ولیم کی اہلیہ کو پسند آئے۔ان کے مطابق کیٹ مڈلٹن نے اپنی ٹیم کو مجھ سے رابطہ کرکے پاکستانی دورے کے حوالے سے ڈریس تیار کرنے کا کہا

اور بعد ازاں ڈیزائنر اور شاہی محل کے درمیان ایک معاہدہ ہوا جس کے تحت ماہین خان نے کیٹ مڈلٹن کے لیے لباس تیار کیا۔انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کی جانب سے کیٹ مڈلٹن کے لیے متعدد لباس تیار کیے گئے ہیں اور انہیں اس بات کا علم نہیں کہ وہ ان کے تیار کردہ ڈریس کب، کس موقع پر پہنیں گی۔کیٹ مڈلٹن نے پاکستانی دورے کے دوران جہاں ماہین خان کا تیار کردہ لباس پہنا، وہیں انہوں نے ’زین‘ اور ’سترنگی‘ فیشن برانڈ کے دوپٹے اور دیگر چیزیں بھی استعمال کیں۔کیٹ مڈلٹن نے پاکستان ا?مد کے موقع پر جو ہلکے نیلے رنگ کا لباس زیب تن کیا تھا وہ برطانوی ڈیزائنر کیتھرین واکرنے تیار کیا تھاخیال کیا جا رہا ہے کہ کیٹ مڈلٹن پاکستانی دورے کے دوران دیگر معروف پاکستانی ڈیزائنر اور فیشن ہاو¿سز کے لباس یا دیگر ملبوسات استعمال کریں گی۔

سابق کپتان شاہد آفریدی نے خواتین کیلئے تعلیم عام کرنے کا بیڑا اٹھالیا

کراچی (ویب ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ملک بھر میں خواتین کیلئے تعلیم عام کرنے کا بیڑا اٹھالیا۔کراچی میں اپنی بیٹیوں، اقصیٰ اور انشاءکے ہمراہ پریس کانفرنس میں شاہد آفریدی نے کہا کہ تعلیم کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا، سری لنکا اور بنگلہ دیش آج تعلیم کی وجہ سے ہی پاکستان سے آگے نکل چکے ہیں۔شاہد آفریدی نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے اپنا منصوبہ پیش کردیا۔انہوں نے کہا کہ خواتین کی تعلیم بہت ضروری ہے کیوں کہ لڑکی کو پڑھا کر ہم پوری نسل کو تعلیم یافتہ کرتے ہیں۔شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ جس طرح ان کی بیٹی اعلیٰ تعلیم حاصل کررہی ہے، ان کی خواہش ہے کہ ملک کی ہر بیٹی اعلیٰ تعلیم حاصل کرے اور اس سلسلے میں وہ اپنا حصہ ضرور ڈالیں گے۔انہوں نے اس موقع پر حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ اگر حکومتیں ٹھیک کام کررہی ہوتیں تو آج غیر سرکاری تنظیموں کو میدان میں نہ آنا پڑتا۔شاہدآفریدی ’تعلیم ہوگی عام، ہر بیٹی کے نام‘ کے عنوان سے خواتین کی تعلیم کے فروغ کیلئے ملک کے شہر شہر، گلی گلی کا دورہ کریں گے اور اس مہم کا آغاز ملتان سے کریں گے۔اس موقع پر آفریدی کی بیٹیوں نے بھی لڑکیوں کی تعلیم پر زور دیا۔یاد رہے کہ سابق کپتان فلاحی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں اور اس کیلئے انہوں نے شاہد ا?فریدی فاو¿نڈیشن بھی بنارکھی ہے۔