All posts by Sultan Malik

وزیراعلیٰ پنجاب نے2019 میں 2 ہزار روپے ٹیکس دیا، ایف بی آر

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے وزیراعظم اور  وزرائے اعلیٰ سمیت ارکان پارلیمنٹ کی ٹیکس ڈائریکٹری جاری کردی ہے۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری ٹیکس ڈائریکٹری سال 2019 کے ٹیکس گوشواروں پر مشتمل ہے۔

 ٹیکس ڈائریکٹری سال 2019 کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکی آمدنی 9 لاکھ 38 ہزار روپے تھی اور عثمان بزدار نے سال 2019 میں 2 ہزار روپے ٹیکس دیا۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی آمدنی 5 کروڑ 70 لاکھ روپے تھی اور انہوں نے 10 لاکھ 99 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمود خان کی آمدنی 25 لاکھ 80 ہزار روپےتھی اور انہوں نے 66 ہزار 258 روپے ٹیکس ادا کیا۔

گذشتہ سال منتخب ہونے والے وزیراعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو کی آمدنی 78 لاکھ 58 ہزار روپے تھی اور انہوں نے سال 2019 میں 10 لاکھ 61 ہزار روپے ٹیکس دیا۔

’ تجارتی کراسنگ پوائنٹس میں اضافے سے معاشی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا ‘

صدر مملکت نے کہا ہے کہ تجارتی کراسنگ پوائنٹس میں اضافے سے بلوچستان میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی زیر صدارت بلوچستان میں بارڈر اور ٹریڈ منیجمنٹ پر اجلاس ہوا جس میں بلوچستان کے عوام اور تاجروں کو درپیش مسائل پر بریفنگ دی۔

اجلاس میں صدر مملکت کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں پیٹرول پمپس کی سہولت موجود نہیں، بارڈر کے علاقوں میں تاجروں کو ضروری سہولیات جیسا کہ مواصلات، بینکس اور سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کی عدم موجودگی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تجارت کے فروغ کیلئے مقامی کرنسی میں تجارت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزارت خزانہ بلوچستان کے تاجروں کو ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت کیلئے تمام ممکنہ مدد فراہم کرے گی۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ بلوچستان میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی کراسنگ پوائنٹس کی تعداد بڑھانے کی ضرورت ہے، ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے متعلقہ ادارے بلوچستان کے تاجروں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے اقدامات کریں۔

صدر مملکت نے کہا کہ تجارتی کراسنگ پوائنٹس میں اضافے سے بلوچستان میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا اور برآمدات کا حجم بڑھے گا۔

ڈاکٹر عارف علوی  کا کہنا تھا کہ متعلقہ ادارے کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے اور بلوچستان سے دیگر صوبوں تک اشیاء کی ترسیل بہتر بنانے کیلئے عملی اقدامات کریں۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ وزارت پیٹرولیم سے بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں پیٹرول پمپس کی ضروریات پوری کرنے کیلئے بات کرچکا ہوں، گوادر اور کراچی کے مابین سفر آسان بنانے کیلئے مکران کوسٹل ہائی وے پر اضافی پیٹرول پمپس کی ضرورت ہے۔

اجلاس میں چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی، وزیر خزانہ شوکت فیاض ترین اور گورنر بلوچستان سید ظہور احمد آغا ، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، سیکرٹری داخلہ اور چیف سیکرٹری بلوچستان نے بھی شرکت کی۔

جس کی جتنی طاقت ہے وہ اتنا ٹیکس چھپاتا ہے:وزیر خزانہ

تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ  ٹیکس کلچر کو پروان چڑھانےکیلئےشروعات پارلیمنٹیرینز سےہونی چاہیے، ارکان پارلیمنٹ ٹیکس کی ادائیگی میں لوگوں کیلئےمثال بنیں۔

وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ معاشرےکی ترقی میں ٹیکس کااہم کردارہے، جب تک ٹیکس ریونیواکٹھا نہیں ہوتا  ملک ترقی نہیں کرسکتا، ٹیکس کلچر کو پروان چڑھانےکیلئےشروعات پارلیمنٹیرینز سے ہونی چاہیے، ارکان پارلیمنٹ ٹیکس کی ادائیگی میں لوگوں کیلئےمثال بنیں۔

وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس سسٹم میں شفافیت اور آسانی کیلئے اقدامات کر رہےہیں، یہاں جس کی جتنی طاقت ہےوہ ٹیکس چھپاتاہے، ہم کرنٹ اخراجات بھی اپنے ریونیو سے پورا نہیں کر پا رہے، شناختی کارڈکےذریعےپتہ لگائیں گےکہ کس کی کتنی انکم ہے، کسی کوہراساں نہیں کریں گے لیکن ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

شوکت ترین نے کہا کہ انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی کے علاوہ کوئی ٹیکس نہیں ہونا چاہیے، 22 کروڑ کی آبادی میں سے صرف 30 لاکھ افراد ٹیکس دیتے ہیں، محصولات میں اضافے کیلئے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم سمیت کس سیاسی لیڈر نےکتنا ٹیکس دیا ؟ ایف بی آرکی ٹیکس ڈائریکٹری جاری

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان سمیت کس سیاسی لیڈر نے کتنا ٹیکس دیا؟ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے ارکان پارلیمنٹ کی ٹیکس ڈائریکٹری جاری کردی ہے۔ایف بی آر کی جانب سے جاری ٹیکس ڈائریکٹری سال 2019 کے ٹیکس گوشواروں پر مشتمل ہے، وزیرخزانہ شوکت ترین نے ارکان پارلیمنٹیرینز کی ٹیکس ڈائریکٹری کا اجرا ءکر دیا ،ٹیکس ڈائریکٹری سال 2019 کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی آمدنی 4 کروڑ 35 لاکھ روپے تھی اور انہوں نے سال 2019 میں 98 لاکھ 54 ہزار 959 روپے ٹیکس دیا۔مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی آمدنی 5 کروڑ 63 لاکھ روپے تھی اور انہوں نے 82 لاکھ 42 ہزار روپے ٹیکس دیا۔پیپلز پارٹی کے صدر آصف علی زرداری کی آمدنی 28 کروڑ 26 لاکھ روپے تھی اور انہوں نے 22 لاکھ 18 ہزار روپے ٹیکس دیا۔ان کے علاوہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سال 2019 کی آمدنی 3 کروڑ 81 لاکھ روپے تھی اور بلاول نے سال 2019 میں 5 لاکھ 35 ہزار روپے ٹیکس دیا۔ وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے 86 ہزار 606 روپے انکم ٹیکس ادا کیا، وفاقی وزیر حماد اظہر نے 29 ہزار 25 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔ڈائریکٹری کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے 5 لاکھ 57 ہزار 450 روپے، پی ٹی آئی نور عالم خان نے 82 ہزار 311 روپے، مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق نے 2 لاکھ 69 ہزار 414 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔دیگر اراکین پارلیمنٹ میں مسلم لیگ ن کے خواجہ آصف نے 2 لاکھ 30 ہزار 386 روپے، وزیر غلام سرور خان نے 12 لاکھ 11 ہزار 661 روپے، وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے 66 ہزار 258 روپے، وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے 10 لاکھ 99 ہزار 758 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔2019 کے دوران وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے صرف 2 ہزار روپے انکم ٹیکس ادا کیا جبکہ مسلم لیگ ن کے خرم دستگیر نے 91 ہزار روپے،، وفاقی وزیر اسد عمر نے 42 لاکھ 72 ہزار، سپیکر اسد قیصر نے 5 لاکھ 55 ہزار انکم ٹیکس دیا۔پارلیمنٹرین کی جاری کردہ ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے 2 کروڑ 66 لاکھ روپے، پیپلزپارٹی کی شیریں رحمان نے 9 لاکھ 40 ہزار روپے، سینیٹر مشاہد حسین سید نے 76 ہزار روپے، سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے 49 لاکھ روپے، سینیٹر فیصل جاوید نے 66 ہزار روپے، وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی 7 لاکھ 84 ہزار روپے انکم ٹیکس جمع کرایا۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سال 2019 میں 13 لاکھ 99 ہزار روپے، سینیٹر فیصل واوڈا نے 11 لاکھ 62 ہزار روپے، سینیٹر طلحہ محمود نے 3 کروڑ 22 لاکھ روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی نے 40 ہزار 913 روپے، وزیر قانون فروغ نسیم نے 42 لاکھ 85 ہزار 201 روپے، سینیٹر رضا ربانی نے 15 لاکھ 56 ہزار روپے، وفاقی وزیر مونس الہی نے 65 لاکھ 34 ہزار 251 روپے، سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی نے 9 لاکھ 32 ہزار 835 روپے، وزیر دفاع پرویز خٹک نے 12 لاکھ 57 ہزار 461 روپے، وفاقی وزیر نور الحق قادری نے 62 ہزار 250 روپے، شہریار آفریدی نے 53 ہزار 876 روپے، وزیر مملکت فرخ حبیب نے 4 لاکھ 5 ہزار 477 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے 8 لاکھ 85 ہزار روپے، سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے 89 ہزار 479 روپے، سینیٹر ذیشان نے 1 ہزار روپے، شیریں مزاری نے 3 لاکھ 71 ہزار 33 روپے، وزیراعلی بلوچستان قدوس بزنجو نے 10لاکھ 61 ہزار 777 روپے ، جام کمال نے ایک کروڑ 17 لاکھ 50 ہزار 799 روپے، شاہ محمودقریشی نے 8 لاکھ 51 ہزار 955 روپے، شاہدخاقان عباسی نے 48 لاکھ 71 ہزار 277 روپے، عامر ڈوگر نے 22 لاکھ 98 ہزار 790 روپے، وفاقی وزیر خسرو بختیار نے 1 لاکھ 58 ہزار 100 روپے، احسن اقبال نے 55 ہزار 656 روپے، اعظم نذیر تارڑ نے 25 لاکھ 40 ہزار126 روپے، سینیٹر احمد خان نے 23 لاکھ 88 ہزار 362 روپے، یوسف رضا گیلانی نے کوئی انکم ٹیکس ادا نہیں کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی نجیب ہارون نے 14 کروڑ 7 لاکھ روپے سے زائد ٹیکس ادا کیا ،ملیکہ علی بخاری نے 38 ہزار 343 روپے ، ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے 39 ہزار 761 روپے انکم ٹیکس ادا کیا،اس سے قبل وزیرخزانہ شوکت ترین نے ارکان پارلیمنٹیرینز کی ٹیکس ڈائریکٹری کا اجرا کر دیا،اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ٹیکس کلچر کو پروان چڑھانے کیلئے شروعات پارلیمنٹیرینز سے ہونی چاہیے، ارکان پارلیمنٹ ٹیکس کی ادائیگی میں لوگوں کیلئے مثال بنیں۔ وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ معاشرے کی ترقی میں ٹیکس کااہم کردارہے، جب تک ٹیکس ریونیواکٹھا نہیں ہوتا ملک ترقی نہیں کرسکتا، وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس سسٹم میں شفافیت اور آسانی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، یہاں جس کی جتنی طاقت ہے وہ ٹیکس چھپاتاہے، ہم کرنٹ اخراجات بھی اپنے ریونیو سے پورا نہیں کر پا رہے، شناختی کارڈکے ذریعے پتہ لگائیں گے کہ کس کی کتنی انکم ہے، کسی کوہراساں نہیں کریں گے لیکن ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔شوکت ترین نے کہا کہ انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی کے علاوہ کوئی ٹیکس نہیں ہونا چاہیے، 22 کروڑ کی آبادی میں سے صرف 30 لاکھ افراد ٹیکس دیتے ہیں، محصولات میں اضافے کیلئے ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

اٹارنی جنرل کی لاہور ہائیکورٹ آمد، شہبازشریف کے حلف نامے کے تحت نوازشریف کی اپیل پر گفتگو

اٹارنی جنرل بیرسٹر خالد جاوید نے لاہور ہائیکورٹ میں وفاقی حکومت کے لاء افسران سے ملاقات کی۔

ذرائع کے مطابق ملاقات میں شہبازشریف کے حلف نامے کے تحت نوازشریف کی اپیل پر گفتگو ہوئی جبکہ وفاق کے زیرسماعت مقدمات کے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ اٹارنی جنرل نے لاء افسران کو ہدایت کی کہ کیسزکی بھرپورتیاری کرکے عدالتوں میں پیش ہوں اور زیرالتوا کیسز جلد نمٹانے کی کوشش کریں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی کے معاملے پر قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی واپسی کیلئے وزیراعظم نے اٹارنی جنرل کوہدایت جاری کی ہے۔

دنیا میں ’فلورونا‘ کا پہلا کیس سامنے آگیا، یہ کیا ہے اور کتنا خطرناک ہے؟

کورونا کی بڑھتی ہوئی تباہی کے درمیان دنیا میں پہلی بار ایک ساتھ انسانی جسم پر حملہ کرنے والے کورونا اور فلو وائرس کا کیس سامنے آیا ہے۔

اس کورونا اور انفلوئنزا کے دوہرے انفیکشن کو ’فلورونا‘ کہا جا رہا ہے کیونکہ اس نئے انفیکشن میں مبتلا مریض میں کورونا اور انفلوئنزا دونوں وائرس پائے گئے ہیں۔

فلورونا کیا ہے؟

آسان الفاظ میں یہ ایک ہی مریض میں کورونا اور فلو یعنی زکام کے دوہرے انفیکشن کا معاملہ ہے۔

کورونا اور فلو کے اس دوہرے انفیکشن کو ’فلورونا‘ کہا جا رہا ہے یعنی بیک وقت فلو + کورونا کا دوہرا انفیکشن ‘فلورونا’ ہے۔

دنیا کا پہلا فلورونا کیس کہاں پایا گیا؟

دنیا کا پہلا فلورونا کیس حال ہی میں اسرائیل میں سامنے آیا ہے۔ عرب نیوز کے مطابق فلورونا کا پہلا کیس ایک حاملہ خاتون میں پایا گیا ہے جسے رابن میڈیکل سینٹر میں بچے کو جنم دینے کے لیے داخل کیا گیا تھا۔

اسرائیل کے اخبار Yedioth Ahronoth کے مطابق جس خاتون میں فلورونا کا کیس سامنے آیا اسے ویکسین نہیں لگائی گئی تھی۔

کیا نئی قسم فلورونا ہے؟

سب سے پہلے یہ جان لیں کہ فلورونا کورونا کا کوئی نیا ویرینٹ نہیں ہے۔ یہ ایک ہی وقت میں فلو اور کورونا سے ہونے والا دوہرا انفیکشن ہے۔

اسرائیلی ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں میں اسرائیل میں انفلوئنزا یا فلو (زکام) کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ تحقیق فلورونا پر کی جا رہی ہے۔

قاہرہ یونیورسٹی اسپتال کی ایک ڈاکٹر نہلہ عبدالوہاب نے اسرائیلی میڈیا کو بتایا کہ ‘فلورونا’ مدافعتی نظام کی بڑی خرابی کی نشاندہی کر سکتا ہے کیونکہ اس میں ایک ہی وقت میں دو وائرس انسانی جسم میں داخل ہوتے ہیں۔

فلورونا خطرناک کیوں ہو سکتا ہے؟

ماہرین کے مطابق کورونا اور فلو دونوں کے دوہرے حملے سے سنگین بیماری کا خطرہ زیادہ ہے کیونکہ یہ تیزی سے پھیل سکتا ہے۔

دونوں وائرس ایک ساتھ مل کر جسم پر تباہی مچا سکتے ہیں اور بہت سی سنگین بیماریوں کا سبب بھی بن سکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ فلورونا ہونا خطرناک ہو سکتا ہے۔

فلورونا کی وجہ سے مریض کو نمونیا، سانس لینے میں دشواری، اعضاء کا خراب ہونا، ہارٹ اٹیک، دل یا دماغ میں سوجن، فالج وغیرہ جیسی سنگین بیماریاں ہو سکتی ہیں۔

فلورونا کیسے پھیلتا ہے؟

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق ‘ایک ہی وقت میں فلو اور کورونا دونوں بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں۔’

کورونا اور فلو دونوں وائرس ان لوگوں میں پھیلتے ہیں جو قریبی رابطے میں آتے ہیں (چھ فٹ یا دو میٹر کے اندر)۔ یہ دونوں وائرس سانس کی بوندوں یا ایروسول کے ذریعے پھیلتے ہیں جو بات کرنے، چھینکنے یا کھانسنے سے خارج ہوتے ہیں۔ سانس لینے پر یہ بوندیں منہ یا ناک کے ذریعے جسم کے اندر پہنچ سکتی ہیں۔

فلورونا کی عام علامات کیا ہیں اور تحقیقات کیسے کی جاتی ہیں؟

فلو (زکام) کی علامات عام طور پر تین سے چار دن میں ظاہر ہوتی ہیں جب کہ کورونا کی علامات ظاہر ہونے میں 2 سے 14 دن لگتے ہیں۔

فلو اور کورونا دونوں کی عام علامات تقریباً ایک جیسی ہیں کیونکہ دونوں میں کھانسی، نزلہ، بخار اور ناک بہنا جیسی علامات ہیں۔ یعنی کھانسی، زکام، بخار فلورونا کی ابتدائی عام علامات میں سے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ فلورونا کی سنگین علامات میں نمونیا، سانس لینے میں زیادہ دشواری، دل کے پٹھوں میں سوجن، فالج، ہارٹ اٹیک کا خطرہ وغیرہ شامل ہیں۔

ان دونوں وائرس میں فرق مریض کے نمونے کی جانچ کے بعد ہی معلوم ہوتا ہے۔

فلو کی جانچ کے لیے پی سی آر ٹیسٹ کیا جاتا ہے جہاں وائرس کے آر این اے کی جانچ کی جاتی ہے۔ فلو اور کورونا کی جانچ کے لیے الگ الگ پی سی آر ٹیسٹ کیے جاتے ہیں۔

کورونا کی نئی قسم اومی کرون کی وجہ سے دنیا بھر میں کورونا کے کیسز آئے روز نئے ریکارڈ بنا رہے ہیں۔ امریکا، یورپ کے بعد اب پاکستان میں بھی کورونا کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

شہبازشریف کا نئے سال پر اہل وطن کیلئے دعا اور نیک تمناﺅں کا پیغام

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے نئے سال پر اہل وطن کے لئے دعا اور نیک تمناﺅں کا پیغام دیا ہے۔

اپنے بیان میں پاکستان شہبازشریف نے کہا کہ یا اللہ آنے والے تمام سال پاکستان اور دنیا کے لئے امن، سلامتی اور خیروبرکت کے سال ہوں، نوازشریف کی قیادت میں 2022 میں جناح کا پاکستان بنانے کی فیصلہ کن جدوجہد کا آغاز کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ قوم سے وعدہ کرتے ہیں کہ انشاءاللہ انہیں معاشی تباہی، مہنگائی اور بے روزگاری سے نجات دلائیں گے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ 2022  میں قوم کو نئی امید، نیا حوصلہ اور نئی روشن منزل کی نوید دیں گے، بہتری کی طرف لے کر جائیں گے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اذیتوں، دکھوں اور مہنگائی کا ایک اور سال تمام ہوا، قوم کی زندگی میں ان تلخیوں کا غم ہے، نئے سال پر عہد کریں کہ ہم بابائے قوم کے اتحاد، تنظیم اور یقین محکم کے زریں اصولوں پر کاربند ہوں گے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ ۔ نوجوان نسل کو پاکستان کی تعمیر، ترقی اور مضبوطی و خوشحالی کے لئے اپنا کردارادا کرنا ہوگا

شہبازشریف نے کہا کہ تعلیم، تربیت، ہنرمندی اور ذہانت کے حصول کے ساتھ محنت، دیانت اور اچھے اخلاق کی راہ اپنانا ہوگی۔

قائد حزب اختلاف شہبازشریف کا مزید کہنا تھا کہ دعا ہے کہ 2022 اور اس کے بعد آنے والے برسوں میں کشمیر، فلسطین اور مقبوضہ خطوں کے عوام کو آزادی کی نعمت میسرآئے۔

سال کی بہترین ڈلیوری کون سی، فیصلہ آپ خود کریں

سال 2021 شائقین  کرکٹ کے لیے 2020 کی نسبت سنسنی اور تفریح سے بھرپور رہا ہے۔

شائقین کرکٹ کو رواں برس ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل اور ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سمیت کئی دلچسپ  اور سنسنی خیز مقابلے دیکھنے کو ملے۔

جہاں بالرز اور بلے بازوں نے بہترین کھیل پیش کیا وہیں فیلڈنگ کے شعبے میں بھی شاندار نظارے دیکھنے کو ملے۔

تاہم یہاں ہم آپ کو سال 2021 کی دو ایسی ڈلیوریز دکھانے جارہے ہیں  جو اپنی نوعیت کی منفرد ڈلیوریز ہیں جس کے بارے میں گیند باز خود کہتے ہیں کہ ایسی گیند ہوجانا کوئی معجزہ ہی ہے۔

پاکستان کے اسٹار فاسٹ بالر شاہین شاہ آفریدی اپنے کیریئر کے آغاز میں ہی کامیابی کی اس سیڑھی پر قدم رکھ چکے ہیں جہاں پورے کیریئر میں بھی پہنچنا بہت سے کھلاڑیوں کا خواب ہی رہ جاتا ہے۔

رواں برس شاہین شاہ آفریدی بین الاقوامی کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے کھلاڑی ہیں۔

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے گروپ میچ میں بھارت کے خلاف ان کی شاندار بالنگ کے تو خود بھارتی کھلاڑی بھی معترف ہوئے ہی لیکن لوکیش راہول کو بولڈ کرنے کا چرچا اب بھی کرکٹ ماہرین اور شائقین کی زبان زد عام ہے۔

شاہین شاہ آفریدی  کی جانب سے لوکیش راہول کو کی جانے والی گیند دنیا کے کسی بھی بلے باز کے لیے کھیلنا یقیناًناممکن تھی  یہی وجہ ہے کہ اسے 2021 کی بہترین ڈلیوری قراردیا جارہا ہے۔

دوسری جانب اپریل میں انگلش کاؤنٹی  کے میچ میں انگلینڈ کے لیگ اسپنر میٹ پارکنسن نے آسٹریلیا کے لیجنڈری لیگ اسپنر شین وارن کی 1993 کی ایشیز سیریز میں بال آف دی سینچری قرار دی گئی جیسی گیند کروا کر ماہرین کرکٹ سےخوب داد سمیٹی۔

میٹ پارکنسن نے وہ گیند مانچسٹر کے اسی اولڈ ٹریفورڈ گراؤنڈ میں کی جہاں 1993 میں شین وارن نے کی تھی۔

مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین حملے میں زخمی

پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین موٹر سائیکل سوار ملزمان کی فائرنگ میں زخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق موٹر سائیکل سوار دو نامعلوم افراد نے بلال یاسین پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں زخمی ہوگئے۔

بلال یاسین کو زخمی حالت میں میو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق بلال یاسین کو 2 گولیاں پیٹ اورایک ٹانگ پر لگی ہے اور ان کی تشویشناک ہے۔

مِنی بجٹ بل پر ووٹ ہو گا تو اپوزیشن کے تمام نمبرز پورے ہوں گے، نوید قمر

پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر نے طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے آکسیجن اور سانس لینے پر ٹیکس نہیں لگایا، کیا معلوم یہ آئندہ سانس لینے پر بھی ٹیکس لگا دیں۔

نوید قمر  نے کہا کہ جون میں مزید نزلہ گرنے والا ہے، عوام کو اس حد تک دیوار سے نہ لگائیں کہ ملک چلانا مشکل ہو جائے۔

انہوں نے کہا کہ کل حکومت نے ایکسپائرڈ آرڈیننسز کو توسیع دی، مِنی بجٹ بل پر  ووٹ ہو گا تو اپوزیشن کے تمام نمبرز  پورے ہوں گے۔