تازہ تر ین

خبریں کی 24 ویں سالگرہ پر رائل پام کلب لاہور میں سالانہ ڈنر اہم شخصیات کی شرکت

لاہور (کلچرل رپورٹر، نامہ نگار، کامرس رپورٹر، سپورٹس رپورٹر) گورنر پنجا ب محمدرفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ میری گزارش ہے کہ
پارلیمنٹ کو کمزور نہ ہونے دیں ۔ تعمیری تنقید کرنا اپوزیشن کا حق ہے ہمیں دیکھنا ہے کہ ہم نے کتنے احتجاج لوگوں کی بھلائی کیلئے اورروزگار کے لئے کئے۔ اگر کوئی غلط ہے تو یہ عوام پرچھوڑ دیں وہ آئندہ الیکشن میں فیصلہ کردینگے۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے رائل پام اینڈ کنٹری کلب میںمیں روزنامہ خبریں کی 24 ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے مزید کہا کہ جیسے ضرب عضب کامیابی سے ہمکنار ہوا ایسے ہی پاکستان کے ہر مسئلہ سے ضرب عضب کے جذبہ سے لڑنا پڑے گا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اپوزیشن کا کردار کسی بھی جمہوریت میں بہت اہم ہوتا ہے ۔ یہ حکومت کے کاموں پر نظر رکھتی ہے اور جمہوری اداروں کی مضبوطی کیلئے کام کرتی ہے ۔ جتنے زیادہ ادارے مضبوط ہونگے ملک مضبوط ہوگا افراد مضبوط ہونگے۔ حکومت کو چاہیے کہ تعمیری کام کرے اور اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ تعمیری تنقید کرے۔ ملک کے تمام قائدین محب وطن ہیں۔ آئین سماجی انصاف مہیا کرتا ہے ،صحت ،کاروبار اور روزگارکو مہیا کرنا جمہوریت کے لئے ضروری ہے۔ ہر حکومت کا فرض ہوتا ہے کہ وہ سماجی انصاف مہیا کرے۔ جب ہم بھی اپوزیشن میں تھے تو ہم نے یا کسی نے کتنے احتجاج لوگوں کی بھلائی کیلئے کئے یا عوام کے روزگار کے لئے سڑکوں پر آئے۔ ہمیں اپنا احتساب خود کرنا چاہیے ۔ عوام پارلیمنٹ کی طرف دیکھتی ہے ۔ سسٹم کیسا بھی ہو ، خامیاں ہوں یا اچھائیاں اسے چلتا رہنا چاہیے ۔ جمہوری نظام کی جڑیں جب وقفے وقفے سے اکھاڑی جائیں گی تو جمہوریت کیسے چلے گی ۔پارلیمنٹ آپ کا گھر ہے جب تک یہ مضبوط ہے ملک مضبوط ہے۔ عوام کوچاہیے کہ اچھے لوگوں اور نظریے کو ووٹ دیں ۔ عوام بھی برادر ی کے نام پر، کبھی مرید بن کر ، کبھی مل ملازم کے نام پر ووٹ دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں ضیاشاہدکو خبریں کی 24ویں سالگرہ کی مبارکباد باد دتیا ہوں،خبریں کی عمر اگرچہ24سال ہے لیکن اس کی پختگی اس سے بہت زیادہ ہے ،خبریں نے ہمیشہ ان مسائل کی نشاہدہی کی ہے جسے لوگ نظرانداز کردیتے ہیں، خاص طور پر خبریں نے زراعت کی ترقی میں اہم کرداراداکیا اور جنوبی پنجاب میں عوام کو بہت شعور دیا،انہوں نے مزیدکہا کہ خبریں نے ہرشعبے کے لئے جو خدمات سرانجام دیں وہ قابل قدر ہیں۔اس اخبار نے درس گاہوں،سیاستدانوں سمیت ہر طبقے میں شعور اجاگرکیا۔تقریب کے میزبان چیف ایڈیٹر خبریں ضیاشاہد،یاسمین شاہد،ایڈیٹرخبریں وسی ای او چینل فائیو امتنان شاہد، چیف ایڈیٹر روز نامہ پاکستان مجیب الرحمن شامی،تحریک انصاف کی راہنما یاسمین راشد،سہیل لاشاری،حمیراارشد،حامدعلی خان،جواد احمد،پاکستان پیپلزپارٹی کے راہنما بیرسٹر عامر حسن،جماعت اسلامی کے راہنما امیرالعظیم ، ڈائریکٹر جنرل پلاک ڈاکٹر صغرا صدف ، ایڈیٹر روزنامہ پاکستان عمر شامی اور اخبارفروش یونین کے صدرچوہدری نزیر احمد نمایاں ہیں۔چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں ضیا شاہدنے روزنامہ خبریں کی سالگرہ کی تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ گورنر پنجاب محمدرفےق رجوانہ،سےنئرصحافی مجےب ارحمن شامی،لاہور چےمبر کے سابق صدر سہےل لاشاری،گلوکارہ حمےرا ارشد اور جواد احمد،بےرسٹر عامر حسن،امےر الظےم،تحرےک انصاف کی سےنئر رہنما ےاسمےن راشد اور دےگر تمام شرکاءکا خبرےں کی 24وےں سالگرہ پر مباکباد دےنے اور ہماری تقرےب مےں شرکت کرنے پر نہاےت مشکور ہوں۔معروف صحافی اور روزنامہ پاکستان کے ایڈیٹر مجیب الرحمن شا می نے کہا کہ اگر میں صحافت کا جرنیل ہوں تو ضیاشاہد اس شعبے کے فیلڈ مارشل ہیں،میرا ان سے تعلق 48سال کا ہے اور یہ تعلق صرف خبریں تک محدودنہیں بلکہ بلکہ نصف صدی کا قصہ ہے،ضیاشاہد نے کارکن کے طور پر ہر جگہ کامیابی سے کام کیا۔اردوڈائجسٹ،جنگ،نوائے وقت سمیت جہاں بھی گئے داستان چھوڑ آئے،انہوں نے روزنامہ پاکستان کی بنیادرکھی لیکن جب اختلافات ہوئے تو انہوں نے روزنامہ خبریں کی بنیاد رکھی۔ان کے پاس وسائل نہیں تھے لیکن انہوں نے اپنی دن رات کی محنت اور کمٹمنٹ کی بنیادپرخبریں کو ایک بڑااخبار بنادیا۔برصغیر کی تاریخ میں کوئی ایسا شخص نہیں ہے جس نے دو اخباروں کی بنیادرکھی اور پھر انہیں بام عروج پر پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ خبریں محروم اور مظلوم طبقے کی آوازبنا،آج بھی ضیاشاہد کارعب اور ہیبت موجود ہے اور کم ازکم ہم پہ تو طاری ہے۔وہ جب بولتے ہیں تو ایک تاریخ ہوتی ہے۔مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ عدنان شاہد کی صورت میں جوان اولادکی موت کے باوجود ان کی کمٹمنٹ میں فرق نہیں آیا،وہ صرف محنت کے بل بوتے پراس مقام تک پہنچے ہیں،کئی اداروں کو جمع کریں تو ایک ضیاشاہدبنتا ہے۔تحرےک انصاف کی سےنئر رہنما ےاسمےن راشد نے خبرےں کی 24وےں سالگرہ کی تقرےب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مےں ضےاءشاہد ،امتنان شاہد اور خبرےں کی پوری ٹےم کو مباکباد پےش کرتی ہوں،پاکستان اور پوری دنےا مےں صحافت اےک ایم جز بن چکا ہے۔اخبار پڑھتے ہےں تو پتہ چلتا ہے کہ دنےا اور ملک مےں کےا ہو رہا ہے۔مےں خبرےں کو خراج تحسےن پےش کرتی ہوں کہ روز نامہ خبرےں نے ہمےشہ متعبر خبرےں دےں۔انہوں نے مزےد کہاکہ سےاست مےں ساری عمر اپوزےشن مےں گزری،اپوزےشن اتنی ہی اہم ہوتی ہے جتنی حکومت ہوتی ہے۔دو نومبر کو قافلہ لے کر اسلام آباد جاو¿ گی،احتجاج سے نقصان نہےں ملک مےں بہتری آتی ہے۔امیرالعظیم نے کہا کہ پاکستان میں ابھی حقیقی جمہوریت نہیں آئی اور نہ ہی کوئی اخلاقی نظریہ آیا ہے لوگ کہتے ہیں کہ اس میں وقت لگتا ہے ۔سترسال تو ہوگئے ہیں ابھی اور کتنا وقت چاہیئے،جمہوریت میں الزام لگ جاتے ہیں تولوگوں کوسڑکوں پر نہیں آنا پڑتا۔ایسے الزامات پر دوسرے ممالک میں لوگ استعفی دیتے ہیں اور کوئی ضدیااصرارنہیں کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یہ کل کی بات لگتی ہے جب خبریں شروع ہوا تھا ایسا لگتا ہے کیونکہ24سال بہت تیزی سے گزرے ہیں،زمانہ اب بہت متحرک ہوگیا لوگوں کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ میں خبریں کی کامیابی پر ضیاشاہدکو مبارکباد دیتا ہوں ۔گلوکارجواد احمد نے کہا کہ میرا ضیا شاہداور امتنان شاہد سے محبت کا بہت گہراتعلق ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزیدمضبوط ہوتا جارہا ہے،خبریں کی 24ویں سالگرہ کی جتنی خوشی ان کو اسے زیادہ مجھے ہے کیونکہ اس اخبار سے میرارشتہ بہت پرانا ہے ،انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں غریبوں کا خون چوساجارہا ہے اور پاکستان میں بھی ہر جگہ غریب کے ساتھ ظلم اور زیادتی ہورہی ہے،جب تک غریب عوام منظم نہیں ہوں گے اور اپنی یونین نہیں بنائیں گے دنیا میں تبدیلی نہیں آسکتی۔جواد احمد نے اس موقع پر اپنا نیا نغمہ بھی سنایا”یہ تیرانہ میرا سب کچھ خداکا ہے،پھرکیا لڑائی پھرکیا تماشا ہے“،حاضرین نے زبردست انداز میں تالیاں بجاکر انہیں داددی۔۔گلوکار حامدعلی خان نے کہامیرا خبریں سے تعلق بہت پرانا ہے اور اسی لئے یہ میرا پسندیدہ اخبار بھی ہے کیونکہ اس میں وہ سب ہوتا جو ایک قاری کی ضرورت ہوتا ہے ،انہوں نے کہا کہ میں نے خبریں کے ساتھ ملتا ن اور لاہور میں بہت پروگرام بھی کئے ہیں مجھے ہمیشہ یہاں بہت پیارملتا ہے،حامدعلی خان نے کہا کہ جس طرح خبریں کا نام منفردتھا اور بہت جلد مقبول ہوگیا اسی سے متاثر ہوکر میں نے اپنے بیٹوں کے بینڈ کا نام راگا بوائزرکھا۔انہوں نے کہا کہ خبریں کی پوری ٹیم 24سالہ کامیابی پر مبارکبادکی مستحق ہے۔اخبارفروش یونین لاہور کے صدرچوہدری نذیراحمد نے کہا ضیاشاہد اور خبریں نے 24سال عوام کی خدمت کی کیونکہ یہ صرف ایک اخابر نہیں بلکہ ایک مشن کا نام ہے،میں سولہ سال سے اس فیلڈ میں ہوں اور اس دوران بہت سے اخبار آئے جن کے مقاصد کچھ اور ہی تھے لیکن اگر کسی نے قومکی ہر طرح سے خدمت کی ہے تو وہ خبریں ہے۔انہوں نے کہا کہ خبریں نے ہمار ا ہمیشہ ہر طرح سے خیال رکھا کیونکہ اخبارفروش کرنا یک بہت ہی مشکل کام ہے جب دنیا سورہی ہوتی ہے اخبارفروش اور ہاکر صبح چار بجے اٹھ کر اسے عوام تک پہنچاتے ہیں۔چوہدری نزیراحمد نے مزید کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ خبریں نے جس مشن کا آغاز کیا میں بھی ایک ورکرکی حیثیت سے ان کے ساتھ ہوں۔۔معروف گلورہ کارہ حمےرا ارشد نے کہاکہ مےں خبرےں کی 24وےں سالگرہ کے موقع پر ضےاشاہد اور پوری ٹےم کو مباکباد پےش کرتی ہوں،جن کی م،محنت سے آج روز نامہ خبرےں اپنی 24وےں بہار دےکھ رہا ہے۔انہوں نے مزےد کہاکہ جب بھی ن لےگ کی حکومت آتی ہےں تب ہی مےوزک پر پابندےاں لگا دی جاتی ہےں۔مےوزک،شوبز انڈسٹری پر لگائی گئی پابندےاں فوری ہٹائی جائے۔ضےاءشاہد کی بہت شکر گزار ہوں جن نے ہمےشہ مےرے ساتھ تعاون کےا۔بےرسٹر عامر حسن نے کہاکہ مےں خبرےں کی 24وےں سالگرہ کے موقع پر ضےاشاہد اور پوری ٹےم کو مباکباد پےش کرتا ہوں مےں کالج کا طالب علم تھا جب ضےاءشاہد روز نامہ خبرےں کے پلےٹ فارم سے عام آدمی کے مسائل کو اجاگر کےا کرتے تھے۔ان کی وجہ سے ہی پاکستان مےں دبنگ انداز صحافت مےں آےا۔ہماری نےک تمنائےں ان کے ساتھ ہےں۔لوگ تنگ ہے،حکمرانوں کی ترجےحات عام آدمی کے مسائل کے حل کے اقدامات ہونے چاہیے۔وزےراعظم پارلےمنٹ مےں آکر اپنے آپ کو احتساب کے لئے پےش کرےں تو مسائل خود بخود حل ہو جائے گئے،سےاست صر ف عوام کے مسائل پر ہونی چاہیے۔لاہور چےمبر آف کامرس اےنڈ انڈسٹری کے سابق صدر سہےل لاشاری نے خبرےں کی 24وےں سالگرہ کی تقرےب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مےں ضےاءشاہد ،امتنان شاہد اور خبرےں کی پوری ٹےم کو مباکباد پےش کرتا ہوں صحافت اور کاروباری برادری کا چھولی دامن کا ساتھ ہے مشکل وقت مےں مےڈےا ہی کاروباری برادری کی آواز بنتا ہے۔آج کی صحافت مےں بہت زےادہ تبدےلی آچکی ہے۔مےری دعا ہے کہ خبرےں ہمےشہ عام آدمی کی آواز بنے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain