تازہ تر ین

پاک بھارت تناﺅ …. شدید کشیدگی …. معاملہ مزید بڑھے گا

اسلام آباد/نئی دہلی (اے این این) پاکستان اوربھارت کے درمیان سفارتی تناو¿کی شدت میں مزید اضافہ، دونوں ممالک اپنے اپنے ہائی کمشنروں کوعارضی طور واپس بلائے جانے کاامکان، سفارتی مشنوں کے عملے کی تعداد بھی کم کی جاسکتی ہے تاہم سفارتی مبصرین نے کہاہے کہ خودمختار ملکوں میں ایک دوسرے کے سفارتکاروں سے متعلق تحفظات اور ان کو ملک چھوڑنے کےلئے کہنا کوئی غیر معمولی بات نہیں اور پاکستان اور بھارت کے درمیان یہ معاملات سفارتی تعلقات میں تنزلی کو ظاہر کرتے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان اوربھارت جاری سفارتی کشیدگی کے تناظرمیں ایک دوسرے کے دارالحکومتوں سے اپنے اپنے ہائی کمشنروں کوعارضی طورپرواپس بلاسکتے ہیں جبکہ سفارتی مشنوں میں عملے کی تعدادمیں بھی کمی کی جاسکتی ہے ۔دوسری جانب امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان ورکنگ باو¿نڈری اور لائن آف کنٹرول پر فورسز کے درمیان حالیہ ہفتوں میں فائرنگ اور گولہ باری کے تبادلے سے تعلقات میں تنا و¿تو جاری ہی تھا لیکن اب کشیدگی پوری طرح سے دو طرفہ سفارتی تعلقات میں بھی در آئی ہے تاہم سفارتی مبصرین کا موقف ہے کہ خودمختار ملکوں میں ایک دوسرے کے سفارتکاروں سے متعلق تحفظات اور ان کو ملک چھوڑنے کے لیے کہنا کوئی غیر معمولی بات نہیں لیکن پاکستان اور بھارت کے درمیان یہ معاملات سفارتی تعلقات میں تنزلی کو ظاہر کرتے ہیں۔ پاکستان کے ایک سابق سفارتکار خالد سعید نے کہا کہ یہ کسی طور بھی دوطرفہ تعلقات کے لیے اچھے اشارے نہیں ہیں۔ دونوں ملکوں کے بڑے بڑے مشن ہوا کرتے تھے قونصل خانے ہوتے تھے لیکن اب قونصل خانے نہیں ہیں پاکستان کا جو قونصل خانہ ممبئی میں کھلنا تھا وہ پوری طرح نہیں کھل سکا اور اب سفارتخانوں میں عملے کی کمی، میرا خیال ہے یہ اچھی بات نہیں ہے۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان اور بھارت کے مابین سفارتی تنا و¿سے بھی آگاہ ہے اور اس پر نظر رکھے ہوئے ہے دونوں ملکوں کو کشیدگی میں کمی کے لیے بات چیت کا راستہ اختیار کرنا چاہیے جس کی امریکہ بھی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain