ویب ڈیسک : کراچی کے علاقے لیاقت آباد 10 نمبر میں احساس پروگرام کے دفتر پر نامعلوم افراد کے دستی بم حملے میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔
لیاقت آباد تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) کا کہنا تھا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق واقعے میں 5 سے 6 افراد زخمی بھی ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ دستی بم کا حملہ انجمن اسلامیہ گرلز اسکول میں قائم احساس پروگرام کیمپ میں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کے بارے میں مزید معلومات اکٹھا کی جارہی ہیں۔
دوسری جانب ایڈیشنل پولیس سرجن عباسی شہید ہسپتال ڈاکٹر محمد سلیم نے تصدیق کی کہ ایک شخص کو مردہ حالت میں جبکہ 4 کو زخمی حالت میں ہسپتال لایا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تمام زخمیوں میں سے 2 کی حالت تشویش ناک ہے۔
گورنر سندھ عمران اسمعیٰل نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان جاری کیا کہ ’انتہائی افسوس کا مقام ہے، احساس کے دفتر پر حملہ کرنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’دہشت گردوں کو فوری گرفتار کیا جائے گا، پولیس فوری ایکشن میں نظر آنی چاہیے، نہ جانے کس کو احساس پروگرام سے تکلیف ہے‘۔
واضح رہے کہ اس سے قبل آج صبح صوبہ سندھ کے شہر گھوٹکی میں بھی گوشت کی دکان کے باہر دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 2 رینجرز اہلکار شہید ہوگئے تھے۔
مقامی پولیس کے مطابق دھماکا گھوٹا مارکیٹ کے قریب گوشت کی دکان میں ہوا جہاں سے رینجرز اہلکار روزانہ گوشت خریدا کرتے تھے جبکہ جائے وقوع کے قریب رینجرز موبائل بھی کھڑی تھی۔
گھوٹکی: گھوٹا مارکیٹ میں رینجرز کی گاڑی کے قریب دھماکے میں 2 اہلکار شہید ہوگئے۔
ڈی ایس پی گھوٹکی حافظ قادر کے مطابق گھوٹا مارکیٹ میں رینجرز اہل کار گوشت خرید رہے تھے کہ اچانک موبائل کے قریب دھماکا ہوگیا جس سے 2 اہلکار شہید اور ایک شہری جاں بحق ہوگیا۔
ڈی ایس پی نے بتایا کہ دھماکے میں ایک رینجرز اہلکار اور ایک شہری بھی زخمی ہوا ہے جنہیں فوری طبی امداد کے لیے تحصیل اسپتال منتقل کردیا گیا۔
ڈی ایس پی گھوٹکی کے مطابق واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
وزیراعلی سندھ نے ہدایت کی کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کرکے رپورٹ دی جائے۔