وعدہ کرتا ہوں گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل کریں گے، گلگت بلتستان کے عوام کا الیکشن میں سیاسی شعور جمہوریت کیلئے خوش آئندہ ہے، گلگت بلتستان میں خوشحالی لانے کیلئے بھرپور کرشش کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان کا خطاب
اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان الیکشن میں جیت پرعوام کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں، وعدہ کرتا ہوں گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کریں گے، عوام نے الیکشن میں جس طرح سیاسی شعور دکھایایہ پاکستان کی جمہوریت کیلئے خوش آئندہ ہے ، گلگت بلتستان میں خوشحالی لانے کیلئے بھرپور کرشش کریں گے۔انہوں نے انتخابی اصلاحات پر قوم کو اعتماد میں لینے کیلئے اپنے خطاب میں کہا کہ میں الیکشن کی بات کرنا چاہتا ہوں ، 2013ء کا الیکشن جب ختم ہوا تو سب جماعتوں نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی، ن لیگ جیتی تھی اس نے بھی کہا کہ سندھ میں دھاندلی ہوئی، پیپلزپارٹی نے آراوز کا الیکشن قرار دیا، ہم نے کہا کہ الیکشن میں چار حلقے کھول دو، 2013ء میں133لوگوں نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلیاں ہوئی ہیں،ہم نے چار حلقے کھولنے کا اس لیے کہا تھا کہ اگر چار حلقوں کا آڈٹ ہوجائے گا تو سب کے سامنے آجائے گا کہ دھاندلی ہوئی ہے یا نہیں، اور آئندہ الیکشن میں ساری خامیاں دور کی جاسکتی ہیں۔
لیکن ہم پارلیمنٹ، الیکشن کمیشن کے پاس گئے ، ہم سپریم کورٹ بھی گئے، لیکن ایک سال میں جب حکومت نے چار حلقے نہیں کھولے تو ہم 126دن احتجاجی دھرنا دیا، ہمارا دھرنا انتخابی اصلاحات کیلئے تھا، چیف جسٹس ناصرالملک نے پٹیشن سنی، ہم نے ساری دھاندلی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروائی، جوڈیشل کمیشن نے بھی انتخابی اصلاحات کیلئے تجاویز دیں۔انہوں نے کہا کہ 2018ء کے الیکشن میں صرف102پٹیشن آئیں ، بہت کم لوگوں نے کہاکہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی، اس میں ن لیگ کی 15اور پیپلزپارٹی کی 9جبکہ پی ٹی آئی 23پٹیشنز تھیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی دونوں کی ملاکر 24پٹیشنز تھیں۔ پھر جو بھی امیدوار ہارا وہ کم مارجن سے ہارا۔ پی ٹی آئی نے 14سیٹیں وہ ہاریں جہاں جیتی ہوئی تھیں۔2013ء میں الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت اور پولنگ اسٹاف ان کا تھا، 2018ء کے الیکشن میں بھی الیکشن کمیشن ، پولنگ اسٹاف اور نگراں حکومتیں ان کی تھیں۔لیکن اس سب کے باوجود پہلے دن ہی شو مچا دیا گیا۔عمران خان نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو الیکشن جتوانے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ابھی آزاد کشمیر کا الیکشن آرہا ہے، چاہتے ہیں ایسا الیکشن ہو جو ہارے وہ بھی ہار تسلیم کرے۔ قومی اسمبلی میں دو چیزیں ہم فوری منظور کرلیں گے، پاکستان میں الیکٹرانک ووٹنگ لا رہے ہیں، نادرا کا ڈیٹا لے کر ایسا سسٹم لائیں گے جو کہ ماڈرن ٹیکنالوجی کے ذریعے ووٹنگ ہوگی۔90 لاکھ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے الیکشن میں شرکت کیلئے ترمیم لار ہے ہیں ، دوسرایہ کہ سینیٹ الیکشن میں اوپن شوہینڈ کی ترمیم لا رہے ہیں سینیٹ میں خفیہ ووٹنگ ختم کرنے کیلئے ترمیم لا رہے ہیں۔ اس کیلئے دوتہائی اکثریت چاہیے، پتا چل جائے گا کہ ان انتخابی اصلاحات کیلئے ساری جماعتیں ساتھ دیتی ہیں یا نہیں؟ ہم نے پچھلے سینیٹ الیکشن میں اپنے 20 ارکان کو پارٹی سے نکال دیا تھا۔اس سے پہلے کبھی کسی موجودہ حکومت نے ایسا نہیں کیا لیکن ہم کررہے ہیں کہ پاکستان میں شفاف الیکشن ہوں۔ انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کے الیکشن پر لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جس طرح کا الیکشن ہوا، وہاں کی عوام کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں، عوام نے الیکشن میں جس طرح سیاسی شعور اور میچورٹی دکھائی یہ پاکستان کی جمہوریت کیلئے بڑی خوش آئندہ چیز ہے ، وعدہ کرتا ہوں کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کیلئے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی قراردادکے مطابق عمل کریں گے۔ گلگت بلتستان میں لوگوں کی زندگیوں کو بہتر کرنے اور خوشحالی لانے کیلئے بھرپور کرشش کریں گے۔