تازہ تر ین

وبا کے دنوں میں انسان دوستی کا پیغام

سلیم قیصر
انسانی زندگی بے ثباتی اور بے یقینی کے کہر میں لپٹی ایک ایسے سفر کی داستان ہے جس کے بارے میں کوئی کچھ نہیں جانتا کہ اگلے موڑ پر کون سا منظر یوں اچانک کہرے کی چادر سر سے ہٹاتے ہوئے آنکھوں کے آگے آپ کو حیران کردے، سفر کی سمت بدل دے منزل کی جانب جاتے وجود کو سُن کردے اور آس پاس کا سارا منظر ایک دم ساکت و جامد کردے۔
گزشتہ سے پیوستہ برس کرۂ ارض پر یوں ایک دم اور اچانک جنم لینے والے کرونا نام کے وائرس کا قصہ بھی کچھ یوں ہی ہے جس نے نہایت سرعت اور تیزی کے ساتھ دنیا بھر کی انسانی آبادی کو اپنی لپیٹ میں لے کر لاکھوں کی تعداد میں انسانوں کو لقمۂ اجل بنایا اور اس کرونا وباء کو رواں صدی کا اہم ترین واقعہ بنادیا۔ یہی نہیں اس وباء سے ہونے والی مختلف ممالک میں لوگوں کی پے در پے اموات اور اس کے نتیجے میں جنم لینے والی خوف اور ڈر کی فضاء نے انسانوں کی روزمرہ زندگی کو اتھل پتھل کر کے رکھ دیا۔ مشینوں کے پہیے ایک دم خاموش ہوگئے، بازار، گلیاں اور سڑکیں سنسان نظر آنے لگیں۔ مزدور بے روزگار تو روزمرہ کے کاروبار سے منسلک افراد پریشان حال دکھائی دینے لگے۔ خدا کی قدرت ہے کہ ایک انتہائی چھوٹے اور انسانی آنکھ سے دکھائی بھی نہ دینے والے وائرس نے زمین پر بسنے والے سب مردوزن لوگوں کو گھروں میں محصور کردیا۔ انسانوں نے ایک دوسرے سے دور رہنے میں اپنی عافیت جانی، رابطوں کا فقدان شدت اختیار کرگیا اور اپنی ذات میں پہلے سے ہی تنہائی کاشکار آدمی اور بھی تنہائی کاشکار ہوگیا۔ کوویڈ 19 کے اس دور میں دنیا بھر کی معیشت متاثر ہوئی، طویل عرصے تک جاری رہنے والے مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن نے دنیا بھر کی معیشت کو بری طرح متاثر کیا۔ کاروبار زندگی بند ہونے کے سبب گھروں میں محصور لوگوں کے لئے کھانے پینے کی اشیاء کی فراہمی حکومتوں کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج تھا۔ خاص طور پر ایسے غریب اور ترقی پذیر ممالک جہاں ملکی معیشت کے حالات پہلے بھی کچھ زیادہ حوصلہ افزا نہ تھے۔ کرونا وائرس کے باعث مزید ابتر ہوگئے۔
قوموں کی زندگی میں سخت اور مشکل حالات آزمائش بن کر آتے ہیں زندہ اور دلیر قومیں اتحاد و یکجہتی اور صبر و استقامت کے ساتھ ان کٹھن حالات سے کامیابی سے سرخرو ہو کر نکلتی ہیں۔ کوئی دو سال سے جاری کوویڈ 19 کے اس سخت ترین دور میں پاکستانی قوم نے وزیراعظم عمران خان کی رہنمائی میں جس ہمت اور بہادری کے ساتھ حالات کا مقابلہ کیا ہے وہ بلاشبہ اپنی مثال آپ ہے۔
لاک ڈاؤن کے عرصے میں وزیراعظم عمران خان کا بارباریہ بات دہراناکہ ہمیں پاکستان کے غریب اورنچلے طبقے کے افراد کا سب سے زیادہ احساس ہے کہ لاک ڈاؤن کے نتیجے میں وہ بے روزگاری کی لپیٹ میں نہ آجائیں،اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ وہ غریب اور پسے ہوئے طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے بارے میں اپنے سینے میں دردمند دل رکھتے ہیں کہ معاشی مسائل کاشکار نچلے طبقے کے لوگ لاک ڈاؤن کے باعث مزید معاشی پریشانیوں کاشکار نہ ہوں اوران کی زندگی کاپہیہ آسانی کے ساتھ آگے بڑھتارہے۔ کرونا لاک ڈاؤن کے د وران حکومت کی جانب سے شروع کیاگیا احساس پروگرام اس اعتبارسے واقعی قابل تعریف ہے کہ اس پروگرام کے ذریعے غریب اورمستحق افراد کو مسلسل اور تواتر کے ساتھ امدادی رقوم کی ترسیل جاری رہی۔ ان سخت اور مشکل حالات میں حکومت کی جانب سے یہ مالی اعانت اس بات کااظہارتھی کہ ان کی حکومت نے مشکل کی اس گھڑی میں عوام کوتنہا نہیں چھوڑاور اپنے لوگوں کے شانہ بشانہ کھڑی رہی۔ پنجاب کے وزیراعلیٰ سردارعثمان بزدارنے کرونالاک ڈاؤن میں اپنے صوبے کے مستحق افراد کی مالی امداد کیساتھ ساتھ فنکارکمیونٹی کوبھی فراموش نہیں کیااور آرٹسٹ سپورٹ فنڈ کے ذریعے پنجاب کے فنکاروں کومالی امداددینے کا سلسلہ جاری رکھاجوبلاشبہ قابل تحسین عمل ہے۔
کوویڈ19کے اس دورمیں مبارکباد کے مستحق ہیں دنیابھر کے وہ عظیم سائنسدان اورڈاکٹرجنہوں نے دن رات کی سخت جدوجہداور محنت کے بعداس موذی وائرس کا توڑدریافت کرتے ہوئے اس کی ویکسین تیارکرلی اور یوں ان کے اس صالح عمل سے دنیا بھر کے انسانوں کو اس موذی وائرس سے نجات ملی جس سے گزشتہ دو برس سے کرۂ ارض کے انسانوں کو سخت مشکل کاشکار کر رکھا ہے۔
وطن عزیزکے لوگوں کوہنگامی اورترجیحی بنیادوں پر کروناویکسین کی مفت فراہمی اور ویکسی نیشن انتظامات حکومت کی بہترین حکمت عملی کاثبوت ہے۔ سوشل میڈیا پراوائل میں کچھ منفی پروپیگنڈہ کیاگیا مگرہمارے باشعورعوام نے سمجھ داری کاثبوت دیتے ہوئے اس غلط اور بے بنیاد پروپیگنڈے کوناکام بنادیااوراپنی اوراپنے پیاروں کی زندگی کے تحفظ کیلئے زیادہ سے زیادہ تعدادمیں ویکسی نیشن کروارہے ہیں جس کا واضح فرق یہ پڑاہے کہ روزانہ کی بنیاد پر کروناسے متاثرہونے والے افراد کے اعدادوشمار میں واضح کمی دیکھنے کومل رہی ہے جوبلاشبہ بروقت ویکسی نیشن کا نتیجہ ہے۔حکومتی ذرائع اور میڈیا کے ذریعے بھرپور آگاہی مہم جاری ہے اوردیہاتوں اورشہروں میں لوگ اب ازخود کروناویکسی نیشن کرارہے ہیں جوبلاشبہ نہایت امیدافزابات ہے کہ عوام کے تعاون سے یہ سلسلہ یونہی جاری رہاتو بہت جلد ہماراپیاراوطن کرونا کی اس وباء سے بالکل پاک ہوجائے گا۔
تاریخ کے مختلف ادوارمیں ہمارایہ کرۂ ارض مختلف وباؤں کا شکاررہاہے اورانسان اپنے عزم وہمت سے ان وباؤں کو شکست دیتاآیاہے۔ کروناوائرس کی یہ وباء جس نے قریب قریب ساری دنیا کے انسانوں کو سخت پریشانی میں مبتلاکررکھا ہے، آدم کے بیٹوں کی ذہن رسااورخوب صورت حکمت عملی سے اب ختم ہونے کے قریب ہے اورپاکستان سمیت دنیابھر سے یہ وباء اس پیغام کیساتھ بہت جلد رخصت ہواچاہتی ہے کہ وسیع وعریض خلاء میں تیرتازمین کا یہ سیارہ کروڑہابرس سے انسانی نسل سے آباد ہے جس نے اپنے عقل ووجد ان کی جادوگری سے ہمیشہ ہرمشکل کوآسانی میں بدل دیاہے۔
(کالم نگار ڈیرہ غازیخان آرٹ
کونسل کے ڈائریکٹر ہیں)
٭……٭……٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain