تازہ تر ین

بیلجیئم میں تراشیدہ بال اب ماحول دوست اشیا بنانے میں استعمال ہورہے ہیں

برسلز: (ویب ڈیسک) بیلجیئم کی ایک ماحول دوست تنظیم تراشیدہ بالوں کو جمع کرکے ان سے ماحول دوست اشیا تیار کررہی ہے بصورتِ دیگر وہ کوڑے کرکٹ کا ڈھیرکا حصہ بن رہے تھے۔
ان بالوں کو دھوکر ان کے گچھے ایک خاص مشین سے گزارے جاتے ہیں اور انہیں دباؤ سے سخت بناکر انہیں گھروں کے باہر جوتے صاف کرنے والی چٹائی (میٹ) کی چوکور شکل دی جاتی ہے۔ اس کے ٹکڑے تیل، ہائیڈروکاربن اور دیگرچکنائیوں کو جذب کرنے کی غیرمعمولی صلاحیت رکھتے ہیں۔ علاوہ ازیں انہیں حیاتیاتی طور پر ختم (بایوڈگریڈیبل) بیگ بنانے میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ماحولیاتی تنظیم کے شریک بانی پیٹرک جینسن کہتے ہیں کہ ایک کلوگرام بالوں سے 7 تا 8 لیٹر تیل اور ہائیڈروکاربن جذب کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ ندی نالوں میں بالوں سے بنی چٹائیوں کو رکھ کر آلودہ پانی اور دیگر کثافتوں کو دریا میں جانے سے روکا جاسکتا ہے۔
ماحولیاتی تنظیم کے مطابق یہ کام اخلاق اور ضوابط کے تحت ہے جس میں کوئی شے بیرونِ ملک سے نہیں منگوائی گئی اور مقامی مسائل مقامی وسائل سے حل کرنےکی کوشش کی گئی ہے۔ انسانی بال غیرمعمولی خواص رکھ سکتے ہیں اور لچکدار بھی ہوتے ہیں۔ جبکہ چکنائیاں جذب کرنے کی زبردست صلاحیت رکھتےہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain