تازہ تر ین

ٹینشن، ڈپریشن

ذہنی تناو¿ یا ذہنی دباو¿ عام طور پر” ٹینشن“ یا سٹریس“ کہلاتا ہے، ہرانسان میں ٹینشن سے نمٹنے کی قدرتی صلاحیت ہوتی ہے، بعض میں کم اور بعض میں زیادہ، حالات اور تجربات سے انسان ٹینشن پر قابو پانے کے طریقے سیکھتا ہے، ٹینشن اور ڈپریشن دو مختلف حالتیں ہیں، جب کسی بات پر دباو¿ یا ٹینشن ہو دماغ کے پیچوٹری گلینڈ سے سٹریس ہار مون کارٹیزول خارج ہوتا ہے، اگر یہ زیادہ مقدار میں ہو دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے، سانس تیز ہوجاتا ہے، بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے، پسینہ آتا ہے، بھوک کم یا زیادہ ہوجاتی ہے، جبکہ ڈپریشن کاتعلق دماغ کے نیوروٹرانسمیٹر یا کمیکلز سے ہوتا ہے جو اعصابی نظام میں پیغام رسانی کا کام کرتے ہیں، ان کیمیکلز کاعدم توازن ہونے سے ڈپریشن ہوتی ہے، ڈپریشن میں مریض زیادہ عرصے تک پریشان افسردہ غمگین رہتا ہے، مایوسی کا غلبہ رہتا ہے، نیند کم یا زیادہ ہوجاتی ہے جو معاملات یا چیزیں پہلے اچھی لگتی تھی اب بری لگتی ہیں، کسی کام میں دل نہیں لگتا، توجہ مرکوز کرنا مشکل ہوجاتا ہے، غصہ زیادہ آتا ہے، ٹینشن کے دوران جسم میں درد ہوتا ہے، بار بار پیشاب آتا ہے یا دست لگ جاتے ہیں، گھبراہٹ طاری رہتی ہے،
ٹینشن یا ڈپریشن اگر روزمرہ معمولات اور سوچ کو تنگ کرنے لگیں تو سائکالوجسٹ یا سائیکیٹرسٹ کے پاس جانے کی ضرورت ہوتی ہے، دونوں ماہرین نفسیات ہیں، سائکلوجسٹ باتوں یا ورزش یاا یسے ہی طریقوں سے علاج کرتے ہیں جبکہ سائیکیٹرسٹ ڈاکٹر ہیں جو باتوں کے ساتھ دوائیں بھی دے سکتے ہیں، ذہنی دباو¿ یا ڈپریشن سے بچنے یا ان کامقابلہ کرنے کاا یک طریقہ صبح جلداٹھنا ہے، اپنی روز مرہ ڈائری بنائیں اور اس کے مطابق چلیں، کوشش کریں روزانہ کم از کم پندرہ بیس منٹ ورزش یا چہل قدمی کریں،ماہر نفسیات کے مطابق روزانہ اپنے آپ کو کم از کم40 منٹ دیں، یعنی ان چالیس منٹوں میںچاہے ورزش کریں، کتاب پڑھیں، لیٹ جائیں، میڈی ٹیشن یا مراقبہ کریں، کسی الگ کمرے میں بیٹھ جائیں، کمر بالکل سیدھی رکھیں، آنکھیں بند کریں، اس وقت آپ کے ذہن میں جو بھی خیالات آئے انہیں آنے دیں، سوچ کو روک نہیںسکتے،اسے آنے دیں بالکل ایسے جیسے ایک سلائیڈ ایک طرف سے آئے، سامنے سے گزر کردوسری طرف نکل جائے، اس دوران خود کو پرسکون رکھیں، روزانہ15 سے20 منٹ ایسا کریں، آپ اسے یوگا سمجھ لیں یا مراقبہ، لیکن کچھ ہی عرصہ میں آپ کو خود میں بہتری محسوس ہوگی، پھر آپ تمام منفی خیالات بارے سوچیں، پھر ان کے ہر ممکنہ حل بارے سوچیں، کچھ عرصہ بعد آپ کو اپنے خیالات سوچ، ٹینشن حتیٰ کہ ڈپریشن میں بھی بہتری محسوس ہوگی اور آپ ادویات کے مستقل استعمال سے بچ جائیں۔
٭٭٭


اہم خبریں





   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain