All posts by Daily Khabrain

سری لنکن بلے باز کوسل پریرا نے ٹیسٹ کیریئر کی پہلی سنچری داغ دی

ہرارے (اے پی پی) سری لنکن بلے باز کوسل پریرا نے زمبابوے کےخلاف پہلے کرکٹ ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں شاندار سنچری جڑ دی، یہ ان کے کیریئر کی پہلی سنچری ہے۔ ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں کوسل پریرا نے شاندار سنچری بنا کر ٹیم کی پوزیشن مستحکم کی۔ پریرا نے سات میچز کے انتظار کے بعد پہلی ٹیسٹ سنچری بنانے کا اعزاز حاصل کیا۔ پریرا 110 رنز بنا کر آﺅٹ ہوئے۔

مصباح نے بڑے بڑوں کے ریکارڈ توڑ دیئے

شارجہ(بی این پی ) سدا بہار‘ مصباح الحق نے کپتانی کو بام عروج پر پہنچا دیا، ویسٹ انڈیز کے خلاف شارجہ میں ٹاس کیلیے میدان میں اترتے ہی وہ پاکستان کی جانب سب سے زیادہ ٹیسٹ میں قیادت کرنے والے پلیئر بن جائیں گے، یہ بطور قائد ان کا 49 واںٹیسٹ ہوگا،عمران خان کی قیادت میں پاکستان ٹیم نے 1982 سے 1992 تک48 ٹیسٹ کھیلے تھے، ایشیائی کپتانوں میں صرف دھونی (60) اور ارجنا رانا ٹنگا (56) مصباح سے آگے ہوں گے، سارو گنگولی نے بھی 49 ٹیسٹ میچز میں کپتانی کی ہے۔ بطور قائد مصباح اب تک 24 فتوحات سمیٹ چکے جو عمران خان اور جاوید میانداد سے 10 زائد ہیں بطور کپتان مصباح کی ایوریج55.38 ہے جوکہ کم سے کم 20 اننگز میں بیٹنگ کرنے والے 11 پاکستانی کپتانوں میں سب سے بہتر ہے، ان کے بعد سلیم ملک کا 52.35 کے ساتھ دوسرا نمبر ہے۔، 75 یا اس سے زائد اننگز کھیلنے والے دنیا کے 20 کپتانوں میں صرف برائن لارا (57.83) کی ایوریج مصباح سے بہتر ہے۔عام کھلاڑی کے طور پر مصباح نے 19 ٹیسٹ کھیلے جس میں ان کی اوسط 33.60 تھی۔ مصباح نے اپنے تمام 48 میچز میں 35 برس کی عمر کے بعد قیادت کی، اس عمر میں کسی نے بھی یہ اعزاز نہ پایا، کلائیو لائیڈ فہرست میں 45 میچز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ مصباح نے 40 برس کے ہونے کے بعد اب تک21 میچز میں کپتانی کی،یہ ڈبلیو جی گریس سے 8 میچز زیادہ ہیں۔ مصباح کی قیادت میں پاکستان کا جیت ہار کا تناسب 1.714 رہا۔ اس دوران 24 میں فتح اور14 میں ناکامی ہوئی۔ ان کے کپتان بننے سے قبل 6 برس کے عرصے میں اتنے ہی میچز میں جیت ہار کا تناسب 0.545 تھا، اس دوران 6 کپتان آئے اور صرف 12 فتوحات ہاتھ لگیں جبکہ 22میں ناکامی کامنہ دیکھنا پڑا تھا۔مصباح نے بطور کپتان 10سیریزجتوائیں جو ایشیا میں سب سے زیادہ ہیں، قیادت کرتے ہوئے 39 مرتبہ انھوں نے 50 پلس اننگز کھیلیں، اس عرصے میں صرف الیسٹرکک نے 45 ایسے اسکورز کیے، مگر مصباح کی 83 اننگز کی بانسبت انھوں نے 134 اننگز کھیلیں۔بطور کپتان مصباح نے پانچویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے 3557 رنز بنائے جو ٹیسٹ کپتانوں میں سب سے زیادہ ہیں، صرف اسٹیووا کپتان ہوتے ہوئے 3 ہزار کا سنگ میل عبور کرنے والے دوسرے کرکٹر ہیں۔

ن لیگ اور شریفستان کی ضرورت نہیں, بلاول بھٹو نے حکومت کو ڈیڈ لائن دیدی

کوئٹہ (بیورورپورٹ) بلاول بھٹو زرداری پولیس ٹریننگ سنٹر حملے کے زخمیوں کی عیادت کیلئے کوئٹہ آئے۔ عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا عمران خان کو چیف آف آرمی سٹاف کے سیاست میں مداخلت نہ کرنے کا دکھ ہے۔ ملک میں سیاسی انتقام کا کلچر پروان چڑھ رہا ہے۔ ڈاکٹر عاصم چودھری نثار کے قیدی ہیں۔ انہوں نے وفاقی وزیرداخلہ کے استعفے کا مطالبہ کر دیا۔تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ن لیگ اور شریفستان کی ضرورت نہیں۔ ذاتی حیثیت سے سانحہ پولیس ٹریننگ کالج کے زخمیوں کی ہرممکن مدد کروں گا۔ پیپلزپارٹی دہشت گردی کےخلاف ملک میں اتفاق رائے قائم کرنا چاہتی ہے۔ ملک کو نقصان پہنچانے والے غدار باقی سب لوگ محب وطن ہیں۔بلاول بھٹو نے کہا پوری قوم دہشت گردوں سے لڑنے کیلئے تیار ہے تو نوازشریف اور عمران خان کیوں تیار نہیں؟ کوئی نوازشریف اور چودھری نثار کی سوچ کےخلاف بات کرے تو اسے غدار قرار دےدیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا عوام مریں یا جئیں تخت رائیونڈ والوں کو تو اپنی حکمرانی سے غرض ہے۔بلاول بھٹو نے چار نومبر کو ساوتھ پنجاب اور سندھ کے بارڈ پر جلسہ کرنے کا اعلان بھی کر دیا۔ انہوں نے کہا سات نومبر تک ہمارے چار مطالبات مان لیے جائیں۔ سات نومبر تک مطالبات نہ مانے گئے تو 27 دسمبر کے بعد لانگ مارچ کا لائحہ عمل پیش کروں گا۔

پرویز خٹک بھی میدان میں آگئے, حکومت بڑی مشکل میں پھنس گئی

نوشہرہ(بیورورپورٹ فدامحمد خیبرخیل سے) وزیر اعلی خیبرپختونخوا پرویز خان خٹک نے کہا ہے کہ آج عوام کے ایک سمندر کو لے کر اسلام آباد کی طرف روانہ ہورہے ہیں مجھے کوئی بھی نہیں روک سکتا ہم خو د تمام راستوں سے کنٹینر ہٹادیں گے اگر ہمیں نواز شریف نے صوبے کے اندر بند کردیا اور اپنے حق کے لیے احتجاج کرنے نہ دیا تو پھر ہم باغی بن جائیں گے اور آخری حد تک جائیں گے ۔حکمران 02نومبر کے دھرنے سے گھبرا چکے ہیں اور پولیس کو استعمال کررہے ہیں اور طاقت کے استعمال کے ذریعے ہمیں احتجاج سے روکنے کی کوشش کررہے ہیں میں پولیس سے بھی کہتا ہوں کہ بے قصور اور معصوم لوگوں پر تشدد کرنا اور انہیں جیلوں میں ڈالنا غیر آئینی اور غیر قانونی ہے ۔یہ ملک صرف نواز شریف اور شہباز شریف کانہیں بلکہ یہ غریب لوگوں کا ملک ہے اس میں سب کا حق ہے۔ نواز شریف جب پورے پاکستان کو بند کردیتا ہے تو اسے قانونی کہتا ہے لیکن عمران خان اپنے حق کے لیے اگر اسلام آباد کو بند کرے تو یہ غیر قانونی ہوجاتا ہے یہ کیسا منطق ہے۔ علامہ اقبال نے جب پاکستان کا خواب دیکھا اور قائداعظم اور مسلمانوں نے قربانیاں دے کر یہ ملک حاصل کی تو غریبوں کے حقوق کی حفاظت کے لیے بنایا تھا نہ کہ لوٹنے کے لیے ۔ حکمران اس ملک کو بے تحاشا لوٹ رہے ہیں اور جب ہم ان لٹیروں کے خلاف کھڑے ہوجاتے ہیں تو یہ پولیس کو استعمال کرکے ہمیں روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اے این پی نے پورے صوبے سے لوگوںکو بلاکر یہاں پر جلسہ کیا میں اگر پورے صوبے کے کارکنوں کو بلاﺅں تو آپ اپنا حشر و نشر دیکھیں گے۔ اے این پی نے جس طرح اپنے دور میں کرپشن کیے و کسی کو پتہ ہو نہ لیکن مجھے سب کچھ معلوم ہے ۔ یہ چور پرویز خٹک کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ اسفندیار ، حیدر ہوتی اور دیگر قائدین شکر ادا کریں کہ جب تم حکمران تھے تو چھپتے پھرتے تھے آج ہم میدان میں ہیں اور تم بھی گھروں سے باہر آکر جلسہ کرسکتے ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشہرہ کے علاقے مانکی شریف میں ایک بڑے جلسے عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر جلسہ عام کی صدارت ضلع ناظم لیاقت خان خٹک کررہے تھے۔اس موقع پر صوبائی وزراءشاہ فرمان، عاطف خان، میاں جمشید الدین کا کا خیل، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک اور صوبائی ممبرن انے بھی خطاب کیا۔جبکہ اس موقع پر سپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر ، ضلعی ممبر حاجی نوشیر خان، اور دیگر قائدین بھی موجود تھے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ آج پورے خیبرپختونخوا کو ساتھ لے کر بنی گالہ جاﺅں گا اور مجھے کوئی بھی نہیں روک سکتا تمام رکاوٹیں ہٹادیں گے اور کنٹینر بھی روئی کی طرح اڑالیں گے۔ ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے پختونوں کو اس صوبے میں بند کرکے پختونوں کو للکار اہے اس اقدام سے ہم ڈرنے والے نہیں ہیں۔ پرویز خٹک نے کہا کہ نواز شریف چھوٹے صوبوں کو حقوق نہیں دیتے اور ہمارے ساتھ ناانصافی کرتے ہیں لیکن جب ہم انصاف کی بات کرتے ہیں۔ پرویز خٹک نے کہا کہ نوشہرہ کے عوام نے مجھے ہمیشہ عزت دی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو لوٹا جا رہا ہے، ہم نے حکمرانوں کو اٹھا کر پھینکنا ہے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ یہ ملک انصاف اور خوشحالی کے لئے بنا ہے۔ پرویز خٹک نے عوم سے استفسار کیا کہ کیا آپ چور پسند کرتے ہیں؟ پرویز خٹک نے اعلان کیا کہ ان کے پاو¿ں لرز رہے ہیں، ان کی کرسیاں ہل رہی ہیں، ڈرپوک حکمران راستے بند کر رہے ہیں۔پرویز خٹک کا مزید کہنا تھا کہ حکمرانوں کے اندر گلو بھی موجود ہیں جو پولیس کو استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے استفسار کیا کہ وزیر داخلہ نے کس قانون کے تحت سڑک بند کرائی؟ پرویز خٹک نے حکومت سے یہ بھی پوچھا کہ ا?پ صوبہ بند کریں، پاکستان بند کریں تو یہ آئینی ہے لیکن عمران خان اسلام آباد بند کرے تو یہ غیرآئینی کیوں ہے؟پرویز خٹک نے اعلان کیا کہ عمران خان اسلام آباد بند کرنے کا حق رکھتا ہے، کسی میں جرات نہیں ہے کہ عمران خان کے بال کو بھی نقصان پہنچا سکے۔

نواز شریف کے استعفیٰ سے احتجاج جشن میں تبدیل, کپتان کا بڑا اعلان

اسلام آباد (آن لائن ‘این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ پرویزرشید کوئی بچہ نہیں، سٹوری دیکھے، سوچے سمجھے بغیر رپورٹر کو کیسے بھیج دی؟ چیئرمین پاکستان تحریک انساف عمران خان نے وزیر داخلہ چوہدری نثار کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پرویز رشید کوئی بچہ تو نہیں ، ٹی وی پر آکر تو بڑی دیر سے (ن) لیگ کی نمایندگی کررہے ہیں، کیسے ہوگیا کہ اس طرح کی اسٹوری اور دیکھے سوچے سمجھے بغیر رپورٹر کو بھیج دی؟ عمران خان نے کہا کہ کوئی مان سکتا ہے کہ پرویز رشید کو پتہ ہی نہیں تھاکہ جو اسٹوری آگے بھیج رہا ہے وہ مودی کاموقف ہے ، اب تو اس پر اور زیادہ تفتیش کی ضرورت ہے ، کون ذمہ دار تھا ، کیا پرویز رشید خود یہ اسٹوری آگے بھیج سکتا تھایا اس کے پیچھے شاہی خاندان تھا۔عمران خان نے کہاکہ شاہی خاندان اور پاکستان کا مفاد الگ الگ ہے، یہ اسٹوری فیڈ کی گئی ہے اور پتہ چلوانا ہے کہ اس کے پیچھے کون ہے ، چودھری نثار سے سوال پوچھتا ہوں کہ یہ سارا کچھ کیوں ہورہا ہے، ہم یہ سب اس لیے کررہے ہیں کہ وزیراعظم پاناما لیکس میں رنگے ہاتھ پکڑا جاتاہے ، چوہدری نثار بتائیں کیسے آپ کا ضمیر مانتا ہے کہ آپ کرپٹ آدمی کےلئے کام کررہے ہیں۔عمران خان نے کہاکہ ڈیوڈ کیمرون کی کابینہ نے ان سے کہاکہ وہ جواب دیں ، چوہدری نثار ایک کرپٹ آدمی کا کیسے دفاع کررہے ہیں ¾ لال حویلی کو کیوں بند کیا وہ تو صرف شیخ رشید کا سگار ہی ہتھیار تھا ، علی امین کی جان کو خطرہ ہے ، اسے دھمکیاں ملی ہوئی ہیں ، ہم اپنی خواتین ، بچوں اور اہل خانہ کو بلارہے ہیں ، بندوقوں والوں کو کیسے بلاسکتے ہیں؟عمران خان نے کہا کہ اگر آپ ایک صوبے کوباقی ملک سے کاٹ دیں گے تو کیا اس کا وزیراعلیٰ بولے گا نہیں، ن لیگ بھی اسمبلی میں کہتی ہے کہ سی پیک میں خیبر پختونخوا کو ٹھیک حصہ نہیں ملا ، دونوں بھائیوں نے خود چین جاکر فیصلے کرلیے ، آپ خود چھوٹے صوبوں میں تعصب پیداکررہے ہیں ، ہم نے کبھی بھی بندوقوں کی سیاست کی نہ مارپٹائی کی ، کبھی سنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں کسی سیاسی مخالف کو مار پڑوائی ہو۔انہوںنے کہاکہ یہ لوگوں کو پکڑ پکڑ کر جیلوں میں ڈال رہے ہیں یہ کونسی جمہوریت ہے، مشرف کی آمریت اس سے بہتر تھی ¾ آپ کے دعوے اور زمینی حقائق میں میل نہیں ہے، چوہدری نثارعلی خان آپ نے نواز شریف کو نہیں اللہ کو جواب دینا ہے، جب دس لاکھ لوگ شہر میں آئیں گے تو لاک ڈاﺅن تو ہوجاتاہے ¾ ہم جو کر رہے ہیں وہ تو حق ہے یہ جو کررہے ہیں وہ قانون کے خلاف ہے، اگر نواز شریف نے استعفیٰ دیا تو ہمارا احتجاج جشن بن جائےگا۔ عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا قانون ہے ¾ ہاکورٹ کے حکم کے باوجود حکومت کنٹینرز لگا کر راستے بند کررہی ہے ¾ عدلیہ کی ساکھ داﺅ پر لگی ہوئی ہے ¾قوم پرویز رشید کی قربانی نہیں چاہتی ¾یکم نومبر کو سپریم کورٹ خود پیش ہونگا ¾ اسلام آباد بند کر نے کے فیصلے پر قائم ہوں ¾ کارکن بنی گالا پہنچیں یہاں دونومبر کو آگے نکلیں گے ۔ اتوار کو بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود حکومت کنٹینر لگاکر راستے بند کررہی ہے اور لوگوں کو پکڑ رہے ہیں جو توہین عدالت ہے ۔عمران خان نے کہا کہ عدلیہ کی ساکھ داو¿ پر لگی ہوئی ہے ¾لوگ کیا سمجھیں گے کہ عدالت ایک حکم جاری کرتی ہے تاہم اس کے باوجود اس پر عمل نہیں ہوتا اور سب ٹی وی پر تماشہ دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے استفسار کیا کہ کیا وزیر اعظم کےلئے کچھ اور قانون اور ہمارے لیے کچھ اور قانون ہے؟ یہاں جمہوریت ہے یا نہیں؟انہوں نے کہا کہ جب بھی حکمرانوں کی چوری پر ہاتھ ڈالتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ جمہوریت خطرے میں آگئی، سی پیک خطرے میں آگئی ¾ ترقی خطرے میں آگئی ہے۔عمران خان نے کہا کہ حکومت نے لوگوں کا کھانا بند کردیا ہے اور ظاہر ہے جب وہ کھانا بند کریں گے تو رد عمل تو آئےگا۔انہوں نے کہا کہ میں نے آزاد عدلیہ کےلئے 8 دن جیل میں گزارے تھے ¾جدوجہد کی تھی کیا یہ ہے آزاد عدلیہ ¾ آپ کے سامنے ملک میں قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں؟عمران خان نے استفسار کیا کہ ’اگر یہ جمہوریت ہے تو پھر پرویز مشرف کی آمریت میں کیا فرق ہے‘؟انہوں نے کہا کہ ہم پیر 31 اکتوبر کو پھر عدالتوں میں جائیں گے اور اپنے حقوق کےلئے عدلیہ کو پھر سے ٹیسٹ کریں گے کہ کب عدالت کمزور کے ساتھ کھڑی ہوگی کیوں کہ عموماً عدالت ہمیشہ حکومتوں کے ساتھ ہی ہوتی ہے۔انہوں نے تمام کارکنوں کو پیغام دیا کہ وہ جہاں بھی ہیں وہ بنی گالہ پہنچیں چاہے پہاڑیوں سے چڑھ کر آنے پڑے یا کسی اور طریقے سے آنا پڑے۔عمران خان نے کہاکہ ملک میں کوئی قانون نظر نہیں آرہا اور اگر جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا ہی قانون ہے تو پھر ہم بھی تحریک انصاف کے تمام کارکنوں کو بنی گالہ پہنچنے کی دعوت دیتے ہیں جہاں سے ہم 2 نومبر کو آگے نکلیں گے۔انہوں نے کہا کہ صوابی میں تحریک انصاف کا جلسہ ہورہا ہے اور میں وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ پختونخوا سے جو تحریک انصاف کے کارکنوں کو 2 نومبر کو آنا تھا اب وہ پیر 31 اکتوبر کو آئیں۔انہوں نے پولیس کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ جو آپ کررہے ہیں وہ غیر قانونی ہے ¾ آپ قانون توڑ رہے ہیں ¾ کھانا بند کرنا غیر قانونی ہے، نواز شریف کے دن ختم ہوگئے۔حساس خبر لیک ہونے کے معاملے پر وزیر اطلاعات پرویز رشید کے استعفے کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ ایک درباری تو پکڑا گیا اور اب دیگر لوگوں کی باری ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے پرویز رشید کو قربانی کا بکرا بنایا، لیکن بادشاہ سلامت سے حکم ملے بغیر ان کی تو آواز ہی نہیں نکلتی، ان کی اتنی مجال نہیں تھی کہ وہ یہ کام کرتے۔عمران خان نے کہا کہ قوم پرویز رشید کی قربانی نہیں چاہتی ¾ نواز شریف یہ نہ سمجھیں کہ لوگ مطمئن ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ یہ کام کس نے کیا،یہ قومی سلامتی کی سنگین خلاف ورزی ہے کیوں کہ فوج کے خلاف وہی زبان استعمال کی گئی جو نریندر مودی کرتا ہے۔دھرنے میں لوگوں کی تعداد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ لوگوں کی تعداد کو چھوڑیں، نکلنے کو تو میں اکیلا بھی نکل سکتا ہوں۔عمران خان نے کہا کہ اگر حکومت طاقت ہی دیکھنا چاہتی ہے تو (آج) 31 اکتوبر کو انہیں تحریک انصاف کی طاقت کا پتہ چلے گا۔عمران خان نے کہا کہ 3 دن کی بچی اور فوجی افسر کی شہادت کی ذمہ دار حکومت ہے کیونکہ حکومت نے غیر قانونی طور پر راستے بند کیے اور آنسو گیس کی شیلنگ کی ¾ہمیں ان واقعات پر افسوس ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف جلسہ کرسکتے ہیں تو ہم بھی کر سکتے ہیں، حکومت نے کس قانون کے تحت ساری سڑکیں بند کی ہیں جس کہ وجہ سے یہ شہادت ہوئی۔انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ عدلیہ ٹرائل پر ہے ¾آپ کے احکامات کی طاقت ور کوئی پرواہ نہیں کرہا، قانون طاقت ور کو قانون کے نیچے لانے کےلئے لیکن سب دیکھ لیں کہ طاقت ور کیا کررہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ تین روز سے پولیس نے بنی گالہ کا محاصرہ کر رکھا ہے، نہ تو ہمارے کارکنوں کو اندر آنے دیا جا رہا ہے اور نا ہی کھانا اندر لانے کی اجازت دی جا رہی ہے، پولیس خواتین کے ساتھ بھی بدتمیزی کر رہی ہے ¾ ہمارے کارکنوں کی جیبوں سے پیسے بھی نکالے جا رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف کی کرپشن پکڑی گئی ہے اور وزیراعظم کی کرپشن سے متعلق پوچھنا میرا جمہوری اور آئینی حق ہے۔عمران خان نے کہا کہ بنی گالہ کی چار دیواری کے اندر بھی سیکشن 144 نافذ کر رکھی ہے جبکہ دفاع پاکستان کونسل اور نواز شریف جلسے کرتے پھر رہے ہیں، کیا اس ملک میں ہمارے لئے الگ اور دوسروں کے لئے الگ قانون ہے۔ نوازشریف آپ کا کیا خیال ہے لوگ ڈر جائیں گے، جب تک زندہ ہوں میں مجرم کا پیچھا کروں گا، تحریک انصاف کے کارکن بنی گالہ پہنچیں، ہم نہیں حکومت ناکے لگا کر جرم کر رہی ہے، جرم ہم نہیں حکومت کر رہی ہے، پاکستان کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا گیا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی قیادت میں کارکن پہنچیں، احتجاج کرنا ہمارا جمہوری حق ہے۔

ایک اور انقلابی قدم, پنجاب کی عوام کیلئے بڑی خوشخبری

لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت تعطےل کے روز بھی چارگھنٹے طوےل اجلاس ہوا جس میں صوبے کے عوام کو معےاری طبی سہولتوں کی فراہمی کےلئے کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کا تفصےلی جائزہ لیا گیا۔ وزےراعلیٰ شہبازشرےف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں طبی سہولتوں کو بہترسے بہتر بنانا میرا مشن ہے اور مرےضوں کو علاج معالجے کی معےاری سہولتوں کی فراہمی کا مشن ہر حال مےں مکمل کروںگا۔ انہوںنے کہا کہ ہسپتالوں میں معےاری طبی سہولتوں کی فراہمی کےلئے سزا اور جزا کا کڑا نظام ضروری ہے ۔ ڈاکٹروں،نرسوں ،پےرا مےڈےکل سٹاف اوردےگر عملے کی اچھی کارکردگی پر بھر پور حوصلہ افزائی کی جائے گی اوراس ضمن مےںپنجاب حکومت ہسپتالوں میں طبی سہولتوں کو بہتر بنانے کےلئے پرفارمنس ایوارڈ کا اجراءکرے گی۔ وزےراعلیٰ نے”پرفارمنس ایوارڈ “کا مےکانزم مرتب کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی کمیٹی اس پروگرام کو حتمی شکل دے کر جلد سفارشات پیش کرے گی ۔ انہوںنے کہا کہ اچھی کارکردگی دکھانے والے ڈاکٹروں، نرسوں ، پیرا میڈیکل سٹاف اور دیگر عملے کونقد انعام اور تعرےفی سرٹےفکےٹس دیئے جائیں گے۔ کارکردگی جانچنے کےلئے ضلع، ڈویژن اور صوبائی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی اور ان کمیٹیوں کی سفارشات کی روشنی میں ضلع ، ڈویژن اور صوبائی سطح پر اچھی کارکردگی دکھانے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ اجلاس کے دوران وزےراعلیٰ نے مرےضوں کو ان کے گھر پر ادوےات کی فراہمی کے نئے نظام پر عملدر آمد کی منظوری دےتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت ہر سال سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو اربوں روپے کی ادویات مفت فراہم کر رہی ہے اوراس مقصد کے لئے رواں سال بھی چھ ارب روپے کی ادویات خریدی جا رہی ہیں۔ ادویات کی خریداری ، سٹوریج اور ترسیل کا نیا فول پروف نظام لایا جا رہا ہے۔ نئے نظام کے تحت مریضوں کو ادویات ان کی دہلیز پر ملیں گی جس سے ہسپتالوں مےں مرےضوں کا رش بھی کم ہوگا۔ نئے نظام سے ادویات کی خرد برد اور چوری جیسی قباحتوں کا خاتمہ ہو گا۔ وزےراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہداےت کی کہ ادویات کی سٹوریج اور ترسیل کے نئے نظام کوجلدحتمی شکل دے کر اس پر عملدرآمد شروع کیا جائے۔ انہوںنے کہا کہ ادویات کی خریداری و ترسیل بڑا چیلنج ہے اور اس سے بطریق احسن عہدہ برآ ہونا ہے۔ انہوںنے کہا کہ تحصیل و ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں نجی شعبہ سے میڈیکل سپرنٹنڈنٹس لئے جائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ ابتدائی طور پر پانچ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں اور تین تحصیل ہیڈ کوارٹرہسپتالوں کیلئے ایم ایس نجی شعبے سے لئے جائیں گے۔ وزےراعلیٰ نے کہا کہ عوام کو معےاری طبی سہولتوں کی فراہمی کےلئے ہسپتالوں کے نظام میں بہتری لانے کےلئے اصلاحات پر تےزرفتاری سے کام کا آغاز کردےاگےا ہے۔ انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت صوبے بھر کے ڈسٹرکٹ ہیڈر کوارٹرہسپتالوں میں سی ٹی سکین مشینیں فراہم کر رہی ہے۔ ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں سی ٹی سکین مشینوں کی فراہمی پنجاب حکومت کا انقلابی اقدام ہے اوران ہسپتالوں میں سی ٹی سکین کی سہولت بلا تعطل 24 گھنٹے دستیاب ہوگی۔ دریں اثنا وزیر اعلیٰ پنجاب نے مسلم لیگ (ن) کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں ملک ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے اور توانائی منصوبوں کی تکمیل سے ملک سے بجلی کے اندھیرے ہمیشہ کیلئے چھٹ جائیں گے۔سی پیک کے تحت 36 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری توانائی کے منصوبوں میں ہو رہی ہے۔ سی پیک کے تحت سندھ، بلوچستان، کے پی کے، پنجاب سمیت ملک بھر میں بجلی کے منصوبے لگ رہے ہیں۔ گزشتہ پندرہ سولہ سال سے جاری لوڈشیڈنگ نے قومی معیشت کا جنازہ نکال دیا تھا۔ انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت ،شفاف اور معیاری تکمیل کو یقینی بنایا ہے۔ مخالفین ترقیاتی منصوبوں میں ایک دھیلے کی بھی کرپشن ثابت نہیں کرسکتے۔ماضی میں کوئی ایسا منصوبہ نہیں جو بروقت مکمل ہوا ہو۔ پنجاب حکومت ترقیاتی منصوبوں کو مقررہ مدت سے پہلے مکمل کرکے نئی تاریخ رقم کر رہی ہے۔وزےراعلیٰ شہبازشرےف نے ان خےالات کا اظہار پاکستان مسلم لےگ(ن) کے اےک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کےا ،جس نے آج ان سے ملاقات کی۔ وزےراعلیٰ نے کہا کہ اےک طرف جب ملک ترقی اورخوشحالی کی راہ پرگامزن ہوچکا ہے تو دوسری طرف اسلام آباد بند کرنے کی دھمکی دے کرپاکستان کے خلاف ناپاک سازش کی جارہی ہے ۔ اسلام آبادبند کرنے کی دھمکی دےنے والے پاکستان سے کھلی دشمنی کررہے ہےں ۔ےہ شکست خوردہ عناصر پاکستانی عوام کی ترقی اورخوشحالی کا دھڑن تختہ کرنے کے اےجنڈے پر گامزن ہےں ۔ اسلام آباد بند کرنے کی دھمکی پاکستان کی ترقی اورخوشحالی کا دروازہ بند کرنے کی سازش ہے اور ان شکست خوردہ سےاسی عناصر کے غےر جمہوری ہتھکنڈے پوری قوم کے سامنے آشکار ہوچکے ہےں ۔ تحرےک انصاف اپنے نام کے برعکس نا انصاف پارٹی بن چکی ہے اوراس جماعت نے انصاف کے ہر فورم پر ہونے والے فےصلوں کو ماننے سے انکار کےا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہباز شریف نے چنیوٹ کے قریب ٹریفک حادثے میں قیمتی انسانی جانوںکے ضیاع پر افسوس کا اظہار کےاہے۔ وزیر اعلیٰ نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہارکرتے ہوئے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ زخمی افراد کو علاج معالجہ کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔
شہباز شریف

خبریں کی 24 ویں سالگرہ پر رائل پام کلب لاہور میں سالانہ ڈنر اہم شخصیات کی شرکت

لاہور (کلچرل رپورٹر، نامہ نگار، کامرس رپورٹر، سپورٹس رپورٹر) گورنر پنجا ب محمدرفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ میری گزارش ہے کہ
پارلیمنٹ کو کمزور نہ ہونے دیں ۔ تعمیری تنقید کرنا اپوزیشن کا حق ہے ہمیں دیکھنا ہے کہ ہم نے کتنے احتجاج لوگوں کی بھلائی کیلئے اورروزگار کے لئے کئے۔ اگر کوئی غلط ہے تو یہ عوام پرچھوڑ دیں وہ آئندہ الیکشن میں فیصلہ کردینگے۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے رائل پام اینڈ کنٹری کلب میںمیں روزنامہ خبریں کی 24 ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے مزید کہا کہ جیسے ضرب عضب کامیابی سے ہمکنار ہوا ایسے ہی پاکستان کے ہر مسئلہ سے ضرب عضب کے جذبہ سے لڑنا پڑے گا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اپوزیشن کا کردار کسی بھی جمہوریت میں بہت اہم ہوتا ہے ۔ یہ حکومت کے کاموں پر نظر رکھتی ہے اور جمہوری اداروں کی مضبوطی کیلئے کام کرتی ہے ۔ جتنے زیادہ ادارے مضبوط ہونگے ملک مضبوط ہوگا افراد مضبوط ہونگے۔ حکومت کو چاہیے کہ تعمیری کام کرے اور اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ تعمیری تنقید کرے۔ ملک کے تمام قائدین محب وطن ہیں۔ آئین سماجی انصاف مہیا کرتا ہے ،صحت ،کاروبار اور روزگارکو مہیا کرنا جمہوریت کے لئے ضروری ہے۔ ہر حکومت کا فرض ہوتا ہے کہ وہ سماجی انصاف مہیا کرے۔ جب ہم بھی اپوزیشن میں تھے تو ہم نے یا کسی نے کتنے احتجاج لوگوں کی بھلائی کیلئے کئے یا عوام کے روزگار کے لئے سڑکوں پر آئے۔ ہمیں اپنا احتساب خود کرنا چاہیے ۔ عوام پارلیمنٹ کی طرف دیکھتی ہے ۔ سسٹم کیسا بھی ہو ، خامیاں ہوں یا اچھائیاں اسے چلتا رہنا چاہیے ۔ جمہوری نظام کی جڑیں جب وقفے وقفے سے اکھاڑی جائیں گی تو جمہوریت کیسے چلے گی ۔پارلیمنٹ آپ کا گھر ہے جب تک یہ مضبوط ہے ملک مضبوط ہے۔ عوام کوچاہیے کہ اچھے لوگوں اور نظریے کو ووٹ دیں ۔ عوام بھی برادر ی کے نام پر، کبھی مرید بن کر ، کبھی مل ملازم کے نام پر ووٹ دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں ضیاشاہدکو خبریں کی 24ویں سالگرہ کی مبارکباد باد دتیا ہوں،خبریں کی عمر اگرچہ24سال ہے لیکن اس کی پختگی اس سے بہت زیادہ ہے ،خبریں نے ہمیشہ ان مسائل کی نشاہدہی کی ہے جسے لوگ نظرانداز کردیتے ہیں، خاص طور پر خبریں نے زراعت کی ترقی میں اہم کرداراداکیا اور جنوبی پنجاب میں عوام کو بہت شعور دیا،انہوں نے مزیدکہا کہ خبریں نے ہرشعبے کے لئے جو خدمات سرانجام دیں وہ قابل قدر ہیں۔اس اخبار نے درس گاہوں،سیاستدانوں سمیت ہر طبقے میں شعور اجاگرکیا۔تقریب کے میزبان چیف ایڈیٹر خبریں ضیاشاہد،یاسمین شاہد،ایڈیٹرخبریں وسی ای او چینل فائیو امتنان شاہد، چیف ایڈیٹر روز نامہ پاکستان مجیب الرحمن شامی،تحریک انصاف کی راہنما یاسمین راشد،سہیل لاشاری،حمیراارشد،حامدعلی خان،جواد احمد،پاکستان پیپلزپارٹی کے راہنما بیرسٹر عامر حسن،جماعت اسلامی کے راہنما امیرالعظیم ، ڈائریکٹر جنرل پلاک ڈاکٹر صغرا صدف ، ایڈیٹر روزنامہ پاکستان عمر شامی اور اخبارفروش یونین کے صدرچوہدری نزیر احمد نمایاں ہیں۔چیف ایڈیٹر روزنامہ خبریں ضیا شاہدنے روزنامہ خبریں کی سالگرہ کی تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ گورنر پنجاب محمدرفےق رجوانہ،سےنئرصحافی مجےب ارحمن شامی،لاہور چےمبر کے سابق صدر سہےل لاشاری،گلوکارہ حمےرا ارشد اور جواد احمد،بےرسٹر عامر حسن،امےر الظےم،تحرےک انصاف کی سےنئر رہنما ےاسمےن راشد اور دےگر تمام شرکاءکا خبرےں کی 24وےں سالگرہ پر مباکباد دےنے اور ہماری تقرےب مےں شرکت کرنے پر نہاےت مشکور ہوں۔معروف صحافی اور روزنامہ پاکستان کے ایڈیٹر مجیب الرحمن شا می نے کہا کہ اگر میں صحافت کا جرنیل ہوں تو ضیاشاہد اس شعبے کے فیلڈ مارشل ہیں،میرا ان سے تعلق 48سال کا ہے اور یہ تعلق صرف خبریں تک محدودنہیں بلکہ بلکہ نصف صدی کا قصہ ہے،ضیاشاہد نے کارکن کے طور پر ہر جگہ کامیابی سے کام کیا۔اردوڈائجسٹ،جنگ،نوائے وقت سمیت جہاں بھی گئے داستان چھوڑ آئے،انہوں نے روزنامہ پاکستان کی بنیادرکھی لیکن جب اختلافات ہوئے تو انہوں نے روزنامہ خبریں کی بنیاد رکھی۔ان کے پاس وسائل نہیں تھے لیکن انہوں نے اپنی دن رات کی محنت اور کمٹمنٹ کی بنیادپرخبریں کو ایک بڑااخبار بنادیا۔برصغیر کی تاریخ میں کوئی ایسا شخص نہیں ہے جس نے دو اخباروں کی بنیادرکھی اور پھر انہیں بام عروج پر پہنچایا۔انہوں نے کہا کہ خبریں محروم اور مظلوم طبقے کی آوازبنا،آج بھی ضیاشاہد کارعب اور ہیبت موجود ہے اور کم ازکم ہم پہ تو طاری ہے۔وہ جب بولتے ہیں تو ایک تاریخ ہوتی ہے۔مجیب الرحمن شامی نے کہا کہ عدنان شاہد کی صورت میں جوان اولادکی موت کے باوجود ان کی کمٹمنٹ میں فرق نہیں آیا،وہ صرف محنت کے بل بوتے پراس مقام تک پہنچے ہیں،کئی اداروں کو جمع کریں تو ایک ضیاشاہدبنتا ہے۔تحرےک انصاف کی سےنئر رہنما ےاسمےن راشد نے خبرےں کی 24وےں سالگرہ کی تقرےب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مےں ضےاءشاہد ،امتنان شاہد اور خبرےں کی پوری ٹےم کو مباکباد پےش کرتی ہوں،پاکستان اور پوری دنےا مےں صحافت اےک ایم جز بن چکا ہے۔اخبار پڑھتے ہےں تو پتہ چلتا ہے کہ دنےا اور ملک مےں کےا ہو رہا ہے۔مےں خبرےں کو خراج تحسےن پےش کرتی ہوں کہ روز نامہ خبرےں نے ہمےشہ متعبر خبرےں دےں۔انہوں نے مزےد کہاکہ سےاست مےں ساری عمر اپوزےشن مےں گزری،اپوزےشن اتنی ہی اہم ہوتی ہے جتنی حکومت ہوتی ہے۔دو نومبر کو قافلہ لے کر اسلام آباد جاو¿ گی،احتجاج سے نقصان نہےں ملک مےں بہتری آتی ہے۔امیرالعظیم نے کہا کہ پاکستان میں ابھی حقیقی جمہوریت نہیں آئی اور نہ ہی کوئی اخلاقی نظریہ آیا ہے لوگ کہتے ہیں کہ اس میں وقت لگتا ہے ۔سترسال تو ہوگئے ہیں ابھی اور کتنا وقت چاہیئے،جمہوریت میں الزام لگ جاتے ہیں تولوگوں کوسڑکوں پر نہیں آنا پڑتا۔ایسے الزامات پر دوسرے ممالک میں لوگ استعفی دیتے ہیں اور کوئی ضدیااصرارنہیں کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یہ کل کی بات لگتی ہے جب خبریں شروع ہوا تھا ایسا لگتا ہے کیونکہ24سال بہت تیزی سے گزرے ہیں،زمانہ اب بہت متحرک ہوگیا لوگوں کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ میں خبریں کی کامیابی پر ضیاشاہدکو مبارکباد دیتا ہوں ۔گلوکارجواد احمد نے کہا کہ میرا ضیا شاہداور امتنان شاہد سے محبت کا بہت گہراتعلق ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزیدمضبوط ہوتا جارہا ہے،خبریں کی 24ویں سالگرہ کی جتنی خوشی ان کو اسے زیادہ مجھے ہے کیونکہ اس اخبار سے میرارشتہ بہت پرانا ہے ،انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں غریبوں کا خون چوساجارہا ہے اور پاکستان میں بھی ہر جگہ غریب کے ساتھ ظلم اور زیادتی ہورہی ہے،جب تک غریب عوام منظم نہیں ہوں گے اور اپنی یونین نہیں بنائیں گے دنیا میں تبدیلی نہیں آسکتی۔جواد احمد نے اس موقع پر اپنا نیا نغمہ بھی سنایا”یہ تیرانہ میرا سب کچھ خداکا ہے،پھرکیا لڑائی پھرکیا تماشا ہے“،حاضرین نے زبردست انداز میں تالیاں بجاکر انہیں داددی۔۔گلوکار حامدعلی خان نے کہامیرا خبریں سے تعلق بہت پرانا ہے اور اسی لئے یہ میرا پسندیدہ اخبار بھی ہے کیونکہ اس میں وہ سب ہوتا جو ایک قاری کی ضرورت ہوتا ہے ،انہوں نے کہا کہ میں نے خبریں کے ساتھ ملتا ن اور لاہور میں بہت پروگرام بھی کئے ہیں مجھے ہمیشہ یہاں بہت پیارملتا ہے،حامدعلی خان نے کہا کہ جس طرح خبریں کا نام منفردتھا اور بہت جلد مقبول ہوگیا اسی سے متاثر ہوکر میں نے اپنے بیٹوں کے بینڈ کا نام راگا بوائزرکھا۔انہوں نے کہا کہ خبریں کی پوری ٹیم 24سالہ کامیابی پر مبارکبادکی مستحق ہے۔اخبارفروش یونین لاہور کے صدرچوہدری نذیراحمد نے کہا ضیاشاہد اور خبریں نے 24سال عوام کی خدمت کی کیونکہ یہ صرف ایک اخابر نہیں بلکہ ایک مشن کا نام ہے،میں سولہ سال سے اس فیلڈ میں ہوں اور اس دوران بہت سے اخبار آئے جن کے مقاصد کچھ اور ہی تھے لیکن اگر کسی نے قومکی ہر طرح سے خدمت کی ہے تو وہ خبریں ہے۔انہوں نے کہا کہ خبریں نے ہمار ا ہمیشہ ہر طرح سے خیال رکھا کیونکہ اخبارفروش کرنا یک بہت ہی مشکل کام ہے جب دنیا سورہی ہوتی ہے اخبارفروش اور ہاکر صبح چار بجے اٹھ کر اسے عوام تک پہنچاتے ہیں۔چوہدری نزیراحمد نے مزید کہا کہ مجھے اس بات پر فخر ہے کہ خبریں نے جس مشن کا آغاز کیا میں بھی ایک ورکرکی حیثیت سے ان کے ساتھ ہوں۔۔معروف گلورہ کارہ حمےرا ارشد نے کہاکہ مےں خبرےں کی 24وےں سالگرہ کے موقع پر ضےاشاہد اور پوری ٹےم کو مباکباد پےش کرتی ہوں،جن کی م،محنت سے آج روز نامہ خبرےں اپنی 24وےں بہار دےکھ رہا ہے۔انہوں نے مزےد کہاکہ جب بھی ن لےگ کی حکومت آتی ہےں تب ہی مےوزک پر پابندےاں لگا دی جاتی ہےں۔مےوزک،شوبز انڈسٹری پر لگائی گئی پابندےاں فوری ہٹائی جائے۔ضےاءشاہد کی بہت شکر گزار ہوں جن نے ہمےشہ مےرے ساتھ تعاون کےا۔بےرسٹر عامر حسن نے کہاکہ مےں خبرےں کی 24وےں سالگرہ کے موقع پر ضےاشاہد اور پوری ٹےم کو مباکباد پےش کرتا ہوں مےں کالج کا طالب علم تھا جب ضےاءشاہد روز نامہ خبرےں کے پلےٹ فارم سے عام آدمی کے مسائل کو اجاگر کےا کرتے تھے۔ان کی وجہ سے ہی پاکستان مےں دبنگ انداز صحافت مےں آےا۔ہماری نےک تمنائےں ان کے ساتھ ہےں۔لوگ تنگ ہے،حکمرانوں کی ترجےحات عام آدمی کے مسائل کے حل کے اقدامات ہونے چاہیے۔وزےراعظم پارلےمنٹ مےں آکر اپنے آپ کو احتساب کے لئے پےش کرےں تو مسائل خود بخود حل ہو جائے گئے،سےاست صر ف عوام کے مسائل پر ہونی چاہیے۔لاہور چےمبر آف کامرس اےنڈ انڈسٹری کے سابق صدر سہےل لاشاری نے خبرےں کی 24وےں سالگرہ کی تقرےب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مےں ضےاءشاہد ،امتنان شاہد اور خبرےں کی پوری ٹےم کو مباکباد پےش کرتا ہوں صحافت اور کاروباری برادری کا چھولی دامن کا ساتھ ہے مشکل وقت مےں مےڈےا ہی کاروباری برادری کی آواز بنتا ہے۔آج کی صحافت مےں بہت زےادہ تبدےلی آچکی ہے۔مےری دعا ہے کہ خبرےں ہمےشہ عام آدمی کی آواز بنے۔