تازہ تر ین

سی پیک منصوبہ, وزیراعظم کا تمام صوبوں کیلئے اہم اعلان

اسلام آباد (نامہ نگار خصوصی) وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر پیش رفت کے بارے میں اجلاس منعقد کیا گیا۔وزیرا عظم ہاﺅس کے اعلامیہ کے مطابق میاں نواز شریف کی زیر صدارت اقتصادی راہداری منصوبے پر ہونے والی پیش رفت اور ترقی کی رفتار کا جائزہ لینے کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میںگوادر پورٹ کی ترقی اور گوادر میں دیگر منصوبوں کے قیام، توانائی ، ٹرانسپورٹ ، انفراسٹرکچر اور صنعتی منصوبوں پر غور کیا گیا۔ نیپرا نے بجلی کی قیمتوں میں 2روپے 60پیسے فی یونٹ کمی کر دی اجلاس میں شرکائ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نوازشریف نے کہا کہ 2013ئ میں جب موجودہ حکومت اقتدار میں آئی تو اس وقت ملکی معیشت ابتر تھی مگر پھر چینی حکومت نے اس کڑے وقت میں معاشی بحالی کیلئے ہمارے ساتھ تعاون کیا جس پر حکومت اور پاکستانی عوام چینی حکام کے شکر گزار ہیں۔” چین کے دوراندیش حکمرانوں نے اقتصادی راہداری منصوبے کو شرمندہ تعبیر بنانے کیلئے ہماری مدد کی “۔ وزیرا عظم نے 2013ئ کے دوران اپنے دورہ چین کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ اس دورے سے دونوںممالک کے مابین نہ صرف معاشی تعاون کو فروغ ملا بلکہ دوطرفہ تعلقات بھی مضبوط ہوئے ، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے پاکستان نے اقتصادی ترقی کا آغاز کیا جو اب دنیا اور خطے کے ممالک کو اپنی طرف متوجہ کر رہا ہے اور اس سے سیکیورٹی کے حوالے سے منفی سوچ کوپاکستان کیلئے مثبت اقتصادی پیرائے میں تبدیل کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کی چھتری تلے منصوبوں پر کامیابی سے عملدرآمد پاک چین لازوال دوستی کا برملا اظہار ہے اور یہ منصوبہ پاکستان میں مزید بیرونی سرمایہ کاری کا عکاس ہے اورا س میگا پراجیکٹ کے کامیابی کو دیکھ کر بین الاقوامی سرمایہ کارپاکستان میں سرمایہ کاری پر مجبور ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ سی پیک کے تحت توانائی کے منصوبوں سمیت کوئلے ، ہائیڈل ، ہوا ، سورج ، ایل این جی اور ٹرانسمیشن لائنز پر کام جاری ہے۔ اجلاس کے شرکائ نے سی پیک کے تحت جاری ہر منصوبے کی مدت ، شفافیت ، لاگت ، انفراسٹرکچر منصوبوں جن میں سڑکیں ، ریل ، ایوی ایشن اور ڈیٹا کنیکٹیوٹی کے بارے میں بتایا گیا اور اس دوران یہ بھی واضح کیا گیا کہ ان منصوبوں کو 2017ئ کے احتتام یا 2018ئ کے آغاز تک مکمل کر لیا جائے گا۔ اس دوران وزیرا عظم نے اپنے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ سی پیک منصوبے کے ثمرات سے کسی صوبے کو محروم نہیں رکھا جائے گا۔ اجلا س میں گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے ، نیوگوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ ، صاف پانی کے منصوبوں ، سپلائی اور ترسیل ، ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹیٹیوٹ ، پاک چین دوستی ہسپتال ، فری زون کی ترقی اور گوادر سمارٹ پورٹ سٹی ماسٹر پلان پر بھی غور کیا گیا اور زور دیا گیا کہ صنعتوں کو فوائد دیتے وقت مقامی آبادی کو ترجیخ دی جائے گی۔ اجلاس کے شرکائ کو سی پیک منصوبوں میں کام کرنے والے چینی مزدوروں کی سیکیورٹی اور تحفظ کے بارے میں اقدامات کے بارے میں بھی بتایا گیا۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبوں کی تکمیل کیلئے ہماری انتھک کاوشوں سے پاکستان کا معاشی اور اقتصادی نقشہ تبدیل ہوجائے گا جہاں کسی کو فوائد کے حصول میں محروم نہیں رکھا جائے گا۔ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ رواں سال سڑکوں کیلئے334ارب مختص کیے گئے ہیں،ملک کے دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں کو بڑے شہروں سے ملایا جارہا ہے،ان اقدامات سے روزگار اور معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے،روڈ نیٹ ورک کی مضبوطی سے باہمی روابط اور قومی اتحاد کو فروغ ملے گا،سڑکوں کی بدولت صوبوں کے درمیان بھی روابط مزید مضبوط ہوں گے۔وہ بدھ کو شاہراہوں کی تعمیر کے حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ بہترروڈ نیٹ ورک کی بدولت شرح نمو میں ایک سے ڈیڑھ فیصد اضافہ ہوگا۔اجلاس میں چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی شاہد اشرف تارڑ نے اجلاس کو گوجرہ ،شورکوٹ،خانیوال موٹروے،لاہور عبدالحکیم،ملتان،سکھر اور لاہور،سیالکوٹ موٹروے پر بریفنگ دی اور بتایا کہ تاریخ میں پہلی بار ہزار ارب روپے سڑکوں کے نیٹ ورک پر خرچ کیے گئے ہیں،اعلیٰ معیار کا روڈ نیٹ ورک تشکیل دیا جارہا ہے،سڑکوں کی تعمیر میں شفافیت اور معیار کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہاہے کہ گوادر پورٹ سے ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے، بلوچستان کے عوام کی خوشحالی اور ترقی کیلئے تمام وسائل فراہم کریں گے۔وزیر اعظم نواز شریف سے وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ میرحاصل بزنجو نے وزیراعظم ہاو¿س میں ملاقات کی۔ ملاقات میں بلوچستان حکومت کے معاملات اور ترقیاتی منصوبوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ میر حاصل بزنجو نے صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت سے متعلق وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ اس موقع پر وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ گوادر سے بلوچستان کی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے صوبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی کیلئے تمام وسائل فراہم کر رہے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain