تازہ تر ین

اب تربیت کے ذریعے پرشور ماحول میں مخصوص آواز سننا ممکن

میری لینڈ: (ویب ڈیسک) اگرآپ پرہجوم سڑک یا کارخانے میں کھڑے ہوں تو سامنے والے کی گفتگو اکثرسنائی نہیں دیتی۔ تاہم اب ایک تکنیک کے ذریعے دماغ کو اس قابل بنایا جاسکتا ہے کہ آپ اس میں سے اپنے کام کی بات سن سکیں۔
اس فن کو تربیت سے سیکھا جاسکتا ہے جسے ’ریٹ ڈسکریمنیشن ٹریننگ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں دماغ کو مختلف رفتار سے آنے والی آوازوں کے درمیان فرق کرنا سکھایا جاتا ہے۔ ریٹ ٹرسکریمنیشن ٹریننگ کا سب سے زیادہ فائدہ عمررسیدہ افراد اور ثقل سماعت کے شکار بزرگوں کو ہوگا جو ہمارے بات سننے سے قاصر رہتے ہیں۔
وقت کے ساتھ ساتھ ہمارے دماغ میں آواز پہچاننے کی صلاحیت متاثر ہوجاتی ہے اور یہ عمل ’آڈیٹری ٹمپورل پروسیسنگ‘ کہا جاتا ہے۔ اس سے ہم مختلف آوازوں اور باتوں کو سمجھتے ہیں بلکہ کان تک پہنچنے والی ہر آواز کو الگ الگ شناخت بھی کرتے ہیں۔
جامعہ میری لینڈ سے وابستہ عصبی سائنسداں، سمیرا اینڈرسن نے یہ تحقیق کی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ جانور یہ خامی دور کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں تاہم پہلی مرتبہ ہم نے یہ صلاحیت انسانوں میں ثابت کی ہے۔ بعد ازاں مختلف افراد کو اس تربیت سے گزارا گیا ہے۔
کل 40 افراد کو ریٹ ڈسکریمنیشن ٹریننگ میں شامل کیا گیا۔ ہر رضاکار کو 45 سے 60 منٹ کی تربیت سے گزارا گیا اورکل 9 مختلف کلاسیں لی گئیں۔ اس میں شرکا کو تیزی سے چلائی جانے والی آوازوں اور سیٹیوں کو سنایا گیا۔ دوسری جانب 37 افراد کو ایک سیٹی کی آواز سنا کر تربیت دی گئی تھی۔ جبکہ ریٹ ڈسکریمنیشن ٹریننگ تربیت سے گزارے گئے 37 افراد کی کارکردگی بہت اچھی رہی اور وہ آڈیو پچ، آواز اور اتارچڑھاؤ کے درمیان فرق کرنے کے قابل ہوگئے۔ یہاں تک کہ بزرگ افراد بھی کام کی صدا پہچاننے لگے جو ایک خوش آئند بات ہے۔ واضح رہے کہ کچھ بزرگ افراد پہلے ہی سننے کی صلاحیت میں کمی کے شکار تھے۔
اس طرح ثابت ہوا کہ ٹیمپورل پروسیسنگ کو مشقت اور تربیت سے بہتر بنا کر بالخصوص بزرگوں میں کسی دوا کے بغیر سماعت اچھی کی جاسکتی ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain