اسلام آباد: (ویب ڈیسک) ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا ہے کہ پاکستان کو سیلاب سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، فصلیں تباہ ہونے کی وجہ سے مقامی طور پر مہنگائی میں اضافہ ہوا۔
ایشیائی ترقیاتی بینک نے سالانہ رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں کہا گیا کہ سیلاب نے پاکستان کی معیشت کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سیلاب کی وجہ سے پاکستان میں فصلوں کی بڑی تباہی ہوئی، فصلیں تباہ ہونے کی وجہ سے پاکستان میں طلب اور رسد کا متوازن خراب ہوا، مقامی طور پر مہنگائی بڑھ گئی، پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات سے بچنے کے لئے ماہرین کی ضرورت ہے۔
ایشیائی بینک نے رپورٹ میں کہا کہ پاکستان میں سیلاب سے 1730 افراد جان کی بازی ہار گئے، سیلاب نے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد کو متاثر کیا جبکہ پاکستانی معیشت کو 30 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا، سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لئے 16 ارب ڈالر کے وعدے ہوئے،ایشیائی بینک نے پاکستان کو سیلاب کے نقصانات پر قابو پانے کیلئے ایک ارب 50 کروڑ ڈالر فراہم کئے۔
رپورٹ میں مزید کہا کہ سال 2022 میں مجموعی طور پر سب سے زیادہ فنڈنگ پاکستان کے لئے کی گئی، ایشیائی ترقیاتی بینک اور اس کے پارٹنرز نے پاکستان کو 5.5 ارب ڈالر کے پراجیکٹس دیئے، خیبرپختونخوا میں خواتین کی صحت کیلئے پراجیکٹ جاری ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ سال 2022 میں پاکستان کو 2.6 ارب ڈالر کے رعایتی قرضے دیئے گئے، ایشیائی ترقیاتی بینک نے ایشیا میں 31.8 ارب ڈالر کی پراجیکٹ فنانسنگ کی۔
ایشیائی بینک نے اپنی سالانہ رپورٹ میں عالمی سطح پر مہنگائی اور افراط زر کا ذمہ دار روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو ٹھہرایا۔