تازہ تر ین

ریلوے ٹریک پر یہ لکڑی کے تختے کیوں ہوتے ہیں؟

لاہور( ویب ڈیسک ) آپ نے ریل گاڑیوں کے ٹریک تو دیکھیں ہوں گے مگر کبھی سوچا اس پر اتنے زیادہ لکڑی کے تختے کیوں موجود ہوتے ہیں؟حالانکہ ان کے بغیر پٹری زیادہ بہتر محسوس ہوگی تو آخر ان تختوں کی موجودگی کی وجہ کیا ہے؟اس کا جواب بہت دلچسپ ہے بلکہ یہ معمولی نظر آنے والے تختے درحقیقت آپ کی جان بچاتے ہیں یعنی ٹرین کو پٹری سے اترنے نہیں دیتے۔ان تختوں کو سلیپرز کہا جاتا ہے جو کہ ٹرین کے وزن کو سہارنے کے ساتھ ٹریک کو اپنی جگہ مضبوطی سے جوڑے رکھنے میں مدد دیتے ہیں اور ان کی عدم موجودگی کی صورت میں چلتی ٹرین کو روکنا اور پٹری سے اٹرنے سے روکنا ناممکن ہوسکتا ہے۔ان تختوں کے درمیان اور ارگرد بجری بچھائی جاتی ہے جو لکڑی کے تختوں کو اپنی جگہ سے ہلنے سے نہیں دیتی۔درحقیقت ماضی میں انجنیئرز کے لیے چیلنج تھا کہ میلوں تک پھیلے اسٹیل ٹریک، جسے ٹرین کے وزن، رفتار اور اس سے پیدا ہونے والے ارتعاش اور حرارت کو برداشت کرنا ہوتا ہے، اپنی جگہ سے ہلنے نہ دیں، جبکہ سخت ترین موسم کے ساتھ ساتھ وہاں جھاڑیاں یا پودے اگ نہ سکیں۔تو اس دلچسپ مسئلے کا حل لگ بھگ 200 سال پہلے ان تختوں اور بجری کی شکل میں سامنے آیا اور جب سے اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔اس زمانے میں انجنیئرز نے خالی میدان میں ٹریک بچھانے کے بعد اس کی بنیاد کو اتنا بلند کیا کہ پانی میں ڈوب نہ سکے، جبکہ بنیاد کے اوپر بڑی مقدار میں بجری کو بھر دیا جس کے بعد لکڑی کے تختوں کو لگایا گیا جو کہ ساڑھے فٹ لمبے، نو انچ چوڑے اور 7 انچ موٹے تھے، ہر ایک میل کے اندر 3249 تختے لگائے گئے۔ان لکڑی کے تختوں کے درمیان بجری کو بھر دیا گیا ، پتھروں کے تیز کونے تختوں کو پھسلنے سے روکتے ہیں اور وہ اپنی جگہ مضبوطی سے لگے رہتے ہیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain