تازہ تر ین

نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے مساجد بند، کہیں محدود اجتماعات کراچی پولیس علماءمیں جھڑپیں متعدد زخمی و گرفتار

لاہور‘کراچی‘ اسلام آباد (نمائندگان خبریں) حکومت پنجاب کی جانب سے کورونا وائرس کے خدشات کے پیش نظر جمعتہ المبارک کی ادائیگی کے حوالے سے نمازیوں کے لئے مساجد میں آنے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ڈی آئی جی آپریشنز لاہور رائے بابر کی ہدایت پر شہر بھر کی مساجد اور دیگر اہم مقامات پرسکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔پولیس افسران نے مساجد،عبادت گاہوں اور اہم مقامات کے سکیورٹی انتظامات کا خود جائزہ لیا۔ڈولفن سکواڈ اور پولیس ریسپانس یونٹ کی ٹیموں نے مساجد،عبادت گاہوں اور اہم مقامات کے گرد موثر پٹرولنگ کو یقینی بنایا۔ڈی آئی جی آپریشنز رائے بابر سعید نے کہا کہ شہری نماز جمعہ کی ادائیگی کے حوالے سے پنجاب حکومت کے وضع کردہ طریق کار کی پابندی کریں اور احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہو کر اپنے،اپنے خاندان اور معاشرے کی حفاظت یقینی بنائیں۔شہری انتہائی ضرورت کے علاوہ گھروں سے باہرنہ نکلیں اور 144 کی پابندی پر سختی سے عمل کریں۔ کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے آنے والے عوام اور پولیس کے درمیان تصادم ہوا ، جس کے نتیجے میں متعدد لوگ زخمی ہوگئے ۔ذرائع کے مطابق زخمی ہونے والوں میں چار پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جب کہ مسجد کے خطیب سمیت چار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔لیاقت آباد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے منع کرنے پر شہریوں نے پولیس کی دوڑیں لگوادیں جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔سندھ حکومت کی جانب سے کراچی سمیت صوبے بھر میں دوپہر 12 بجے سے تین بجے تک کرفیو جیسا لاک ڈاﺅن کیا گیا اور کسی کو نماز جمعہ کی اجازت نہیں دی گئی۔لیاقت آباد کے علاقے میں شہریوں کی بڑی تعداد نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے ایک مسجد کا رخ کیا تو پولیس نے انہیں روکا۔ اطلاعات کے مطابق پولیس نے پابندی کے باوجود جمعہ کا اجتماع کرنے پر مسجد کے امام کو حراست میں لینے کی کوشش کی تو شہری مشتعل ہوگئے اور پولیس و رینجرز پر دھاوا بول دیا۔شہریوں نے سیکیورٹی اہلکاروں کی گاڑیوں پر پتھراﺅ کیا اور اہلکاروں کو تھپڑ، لاتے اور گھونسے مارے۔ اس موقع پر کچھ لوگوں نے پولیس اہلکاروں کو بچاکر علاقے سے نکالا۔پولیس ذرائع کے مطابق شہریوں نے نمازجمعہ کی ادائیگی سے روکنے پر پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایس ایچ او سمیت چار اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔ذرائع کے مطابق تصادم کے بعد شہریوں نے پولیس کو اپنے گھروں میں پناہ دی اور مشتعل عوام سے بچایا۔ پولیس نے امام مسجد رحیم داد سمیت کمیٹی کے دو ارکان کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔مسجد انتظامیہ اور بلوا کرنے والے افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ پولیس نے مسجد انتظامیہ کیخلاف قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری بھی لیاقت آباد پہنچ گئی ہے۔ پاکستان کے مرکزی مقام پارلیمنٹ ہا¶س کی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کی گئی اور عالم اسلام، ساری انسانیت کی سلامتی کیلئے اجتماعی دعا کی گئی۔ حکومتی ہدایت پر عملدرآمد کیا گیا۔ محدود نماز جمعہ ادا کی گئی۔ پارلیمنٹ ہا¶س کی جامع مسجد میں باقاعدگی سے نمازوں اور نماز جمعہ کی ادائیگی کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ روز جامع مسجد میں محدود نماز جمعہ کا اجتماع ہوا۔ امام و خطیب پارلیمنٹ ہا¶س مولانا احمد الرحمان نے آفتوں اور وبا¶ں کی وجوہات اور اس کے تاریخ پس منظر کو قرآن و حدیث کی روشنی میں واضح کیا اور کہا کہ واحد حل اللہ سے توبہ، اعمال صالح اور نیکی و پرہیزگاری ہے۔ ہر انسان دوسرے انسان کے لئے خیرخواہ بن جائے۔ اخوت قائم کر دے۔ پارلیمنٹ ہا¶س کی جامع مسجد میں حسب معمول نمازی فاصلہ قائم رکھتے ہوئے تین فٹ دور کھڑے تھے۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد خطیب و امام مولانا احمد الرحمان کی دعا کراتے ہوئے ہچکیاں بندھ گئیں۔ پارلیمنٹ ہا¶س کی جامع مسجد میں اللہ سے توبہ و استغفار کرتے ہوئے رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ مولانا احمد الرحمان نے دعا کی کہ یا اللہ فقیر بے نوا تیرے دربار میں حاضر ہیں۔ راضی ہو جا، راضی ہو جا، راضی ہو جا۔ رحمت کی چھتری ساری انسانیت پر پھیلا دے۔ انہوں نے بلاتفریق عالم اسلام، ساری انسانیت کی سلامتی اور خیرخواہی کی دعا کی اور کہا کہ اگر یہ وباءکسی ناراضگی کی وجہ سے ہے تو ان دعا¶ں کو قبول کر لے۔ ساری دنیا میں تجھ سے مدد مانگنے کے لئے ہاتھ پھیلائے جا رہے ہیں۔ دعا¶ں کو قبول کر لے۔ ہماری توبہ قبول کر لی۔ اجتماعی دعا کے دوران نمازی انتہائی بلند آواز سے آمین آمین کرتے رہے۔ مولانا احمد الرحمان نے موجودہ صورتحال میں دعا¶ں اور اذکار کے بارے میں بھی رہنمائی کی اور مسجد میں بھی انہیں پڑھا اور کہا کہ آج ہم پارلیمنٹ ہا¶س کے اس مرکزی مقام سے سارے عوام کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ سب دعا¶ں میں یاد ہیں۔ نیکی کو فروغ دیا جائے۔ ایک دوسرے کا خیال رکھا جائے۔ باہمی احترام کی فضا کو فروغ دیا جائے۔ اخوت قائم کی جائے۔ انشاءاللہ اس وباءسے جلد نجات مل جائے گی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain