تازہ تر ین

وزیراعظم غریبوں کا خیال رکھیں

طارق ملک
وہ لوگ جو غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کررہے ہیں ان کی تکلیفوں کو کم کرنا حکومت وقت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے جس کی طرف تاحال موثر طریقے سے غور نہیں کیا جارہا۔
عام آدمی کو آٹا، چینی، دالیں، گھی سستا ملنا چاہیے اس کا آسان طریقہ یہ ہے کہ غریب آبادیوں کے قریب ٹرکوں پر آٹا، چینی، دالیں اور گھی ارزاں نرخوں پر دستیاب ہونا چاہیے تاکہ غریب لوگ سستی اشیا حاصل کرسکیں سامان کی نگرانی ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر سٹاف اور متعلقہ اسسٹنٹ کمشنر کے ذریعے ہونی چاہیے تاکہ سبسڈی کا ناجائز استعمال نہ ہوسکے اور غریبوں کو ان کا حق مل سکے غریبوں کے لئے تھوڑی سی بچت بھی بڑی اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔
امیر لوگوں کو مہنگائی کی کوئی پرواہ نہیں ہوتی۔ صرف غریب لوگ ہی اس کی ضد میں آتے ہیں اگر حکومت وقت ٖغریب علاقوں میں ٹرکوں کے ذریعے ارزاں نرخوں پر آٹا، چینی، دالیں اور گھی کی فراہمی کا انتظام کردے تو کافی حد تک غریبوں کا مسئلہ حل ہوسکتا ہے پرائس کنٹرول مجسٹریٹوں کی کارروائیاں صرف کاغذی کارروائیاں اور دکھاوا ہے۔ کوئی ایسا بازار نہیں ہے جہاں پر پرائس کنٹرول مجسٹریٹ ریٹ لسٹیں آویزاں کرواسکتے ہوں اور جہاں پر سرکاری نرخوں کے مطابق اشیا خوردونوش فروخت ہورہی ہوں۔ سبزیاں، پھل، گوشت اور اجناس سمیت کوئی بھی شے سرکاری ریٹ پر مہیا نہیں ہے یہ انتظامیہ کی بہت بڑی ناکامی ہے صرف زبانی جمع خرچ کرکے فرضی کارروائیاں ڈالی جاتی ہیں۔ یہاں تک کہ بعض افسران اپنی جیبوں سے جرمانہ کی رقم ادا کرکے کارروائی ڈالتے ہیں۔ اگر قیمتوں کو کنٹرول کرنا ہے تو جرمانہ کرنے کی بجائے اوور چارجنگ کے مرتکب دکانداروں کوموقع پر سزا دینی چاہیے۔ جو کم ازکم 3یوم کی سزا ہونی چاہیے۔
بعض مجسٹریٹ صاحبان ایک یوم کی سزا دے کر مبینہ طورپر اسی وقت مک مکا کرکے مجرم کو چھوڑ دیتے ہیں پرائس مجسٹریٹوں کی بجائے ان کے نائب قاصد اور گن مین بازاروں میں پرائس چیکنگ کرتے ہیں۔ اور دکانداروں سے بھتہ وصول کرکے سب اچھا ہے کی رپورٹ دے دیتے ہیں۔ اس طرح مہنگائی میں روز بروز خودساختہ اضافہ کیا جارہا ہے اور غریب کا چولہا جلنا مشکل ہوگیا ہے۔ مجرمانہ غفلت میں ملوث افسران اور ملازمین کو نشان عبرت بنانا چاہیے۔ جن تحصیلوں میں ریٹ لسٹیں آویزاں نہ ہوں ان کے اسسٹنٹ کمشنر متعلقہ مجسٹریٹوں کے خلاف کارروائیاں کریں اگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہیں تو متعلقہ ڈپٹی کمشنر ان اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف کارروائی کرے اگر متعلقہ ڈپٹی کمشنر ناکام رہے تو متعلقہ کمشنر اس کے خلاف کارروائی کرے اور اگر متعلقہ کمشنر ایسا کرنے میں ناکام رہے تو چیف سیکرٹری صاحب ان کے خلاف کارروائی کرے۔ جو مجسٹریٹ ریٹ لسٹیں لگوانے اور سرکاری نرخوں پر اشیاء خورونوش کی فروخت یقینی بنائیں۔ ان کو ان کے اسسٹنٹ کمشنر کو ان کے ڈپٹی کمشنر اور کمشنر صاحبان کو انعامات سے نوازا جائے تاکہ جزا اور سزا کا نظام قائم کیا جاسکے۔
چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک کو میں ذاتی طور پر جانتا ہوں وہ انتہائی قابل، محنتی اور دیانتدار افسر ہیں۔ امید واثق ہے کہ وہ اپنی قائدانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے غریب آدمی اور سفید پوش لوگوں کے مسائل حل کرنے میں خصوصی دلچسپی لیں گے اور یہ مسائل پیدا کرنیوالی کالی بھیڑوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔
(کالم نگار ریٹائرایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ہیں)
٭……٭……٭


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain