تازہ تر ین

سورج کی شدت بھری اشعاعی لہر نےزمینی مقناطیسی میدان میں رخنہ ڈال دیا

واشنگٹن: (ویب ڈیسک) گزشتہ دنوں شدت سے بھری موج (شاک ویو) زمین سے ٹکرائی ہے جس ک نیتجے میں اس کے میگنیٹو اسفیئر میں ہلچل پیدا ہوئی ہے اور اس حساس چادر میں ایک درز بن گئی ہے۔
میگنیٹو اسفیئر ہمارے سیارے کی وہ حفاظتی تہہ ہے جو نہ صرف انسانوں بلکہ تمام جانداروں کو مضر شعاعوں سے بچاتی ہے کہ گویا یہ ایک مقناطیسی لحاف کی حیثیت رکھتی ہے۔
اگرچہ اس زوردار اشعاعی تھپیڑے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہوسکی لیکن ماہرینِ فلکیات کا خیال ہے کہ یہ سورج سے نکلنے والے فلیئر( شعلے) کی ایک قسم ہے جس میں گرم پلازما، گیس اور مقناطیسی قوت موجود ہوتی ہے۔ اسے فلکیات کی زبان میں کرونل ماس ایجیکشن کہا جاتا ہے جو سطح شمس سے خارج ہوتی رہتی ہے۔
اسپیس ویدرویب سائٹ کے مطابق یہ اخراج ممکنہ طور پر AR3165 نامی سن اسپاٹ (ایسے تاریک دھبے جو سورج کی سطح کے دیگر حصوں سے زیادہ ٹھنڈے ہوتے ہیں) خارج ہوئے ہیں۔ اس دھبے سے 14 دسمبر کے دن خلاء میں کم از کم آٹھ شمسی لپٹیں خارج ہوئیں جو بحر اوقیانس میں ریڈیو بلیک آؤٹ کا سبب بنیں۔
ناسا کے سولر ڈائنامکس آبزرویٹری نے سن اسپاٹ سے اخراج کی عکس بندی کی جس میں یکے بعد دیگرے پلازما کی لپٹیں نکلیں۔
ماہرین کے مطابق اس زوردار اثر سے ارضی مقناطیسی میدان میں ہونے والا رخنہ کئی گھنٹوں تک برقرار رہا تھا۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain