عالمی منڈی میں غیر یقینی صورتحال کے سبب جہاں سونے میں سرمایہ کاری کا رجحان بڑھا ہے وہیں سونے کی خرید و فروخت میں اضافہ دیکھنے کو آیا ہے۔
ایسے میں سونے کی تجارت کو جدید شکل دیتے ہوئے چین کے شہر شنگھائی میں ایک اے ٹی ایم مشین متعارف کروائی گئی ہے، جس کی مدد سے شہری بغیر کسی کاغذی کارروائی کے اپنا سونا بیچ کر رقم حاصل کر سکتے ہیں۔
یہ اسمارٹ گولڈ اے ٹی ایم مشین سونے کو پرکھتی ہے، پگھلاتی ہے، وزن کرتی ہے اور اس کے خالص ہونے کا تعین کرنے کے بعد اس کی رقم براہ راست بیچنے والے کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کر دیتی ہے۔
اس مشین میں 3 گرام سے زیادہ وزنی سونے کی اشیا کو ڈپوزٹ کیا جا سکتا ہے اور یہ صرف اس سونے کو قبول کرتی ہے جو کم از کم 50 فیصد خالص ہو۔
حال ہی میں نصب کی گئی یہ میشن دیکھتے ہی دیکھتے صارفین میں مقبول ہوگئی ہے، اور سونے کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے درمیان بہت سے شہری سونا بیچنے کے لیے قطار میں کھڑے دکھائی دیے۔
اس مشین کو استعمال کرنے کے لیے تمام اپائنٹمنٹ سلاٹس مئی تک بک کیے جا چکے ہیں جو کہ اس کی زیادہ مانگ کو ظاہر کرتے ہیں۔
اس کے ایک عملی تجربے میں دیکھا گیا کہ مشین میں 40 گرام سونے کا ہار ڈالا گیا، جس کے بعد مشین نے اسے پرکھتے ہوئے فی گرام سونے کی قیمت 785 یوآن ظاہر کی اور ہار کے وزن کے حساب سے کُل 36 ہزار یوآن کی رقم آدھے گھنٹے میں صارف کے اکاؤنٹ میں منتقل کردی۔
مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ایکس پر اس اے ٹی ایم کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے، جس نے لوگوں کو حیرت یں مبتلا کر دیا ہے اور لوگ اس کی سیکیورٹی پر بھی سوالات کر رہے ہیں۔
تاہم ایک اور صارف نے تبصرہ کیا کہ ویڈیو میں جو آپ دیکھ رہے ہیں وہ پورے عمل کا ایک چھوٹا سا حصہ ہے، دراصل مشین میں سونا ڈپوزٹ کرنے سے قبل اسٹاف اس کی تصدیق بھی کرتا ہے۔