تازہ تر ین

پاکستان کی قربانیوں سے ”امریکہ“ سپر پاور بنا, اہم شخصیت کا دھماکہ خیز انکشاف

اسلام آباد (اے این این) قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصرخان جنجوعہ نے کہاہے کہ دنیابھر میں پاکستان کے بارے میں غلط تاثر پایا جاتا ہے،اسے ایساخطرناک ملک تصور کیا جاتا ہے جس کے ایٹمی اثاثے غیرمحفوظ ہیں،یہ بھی سمجھاجاتاہے کہ ہم افغانستان میں داخل اندازی اور طالبان کے حوالے سے ڈبل گیم کر رہے ہیں۔ امریکہ جسے اپنے سپر پاور ہونے کا غرور ہے اسے یہ یاد رکھنا چاہیے کہ وہ سپر پاور صرف پاکستان کی قربانیوں کی وجہ سے بنا۔ چین اور روس سے اتحاد نے پاکستان کا مستقبل روشن کر دیا۔ افغانستان جان لے اس کی سلامتی پاکستان کے ساتھ جڑی ہے۔ جہاد کے نام پر کالعدم ٹی ٹی پی کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا گیا۔ آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کے نتائج پوری دنیا نے دیکھے، ہم نے بلوچستان، خیبر پختونخوا ،فاٹا اور کراچی میں دہشت گردی پر قابو پالیا ، پاکستان مضبوط معاشی طاقت بننے جا رہا ہے، چین پاکستان اقصادی راہدری ہمیں ایشیا ہی نہیں دنیا بھرسے جوڑ دے گی ، بطور ریاست کسی کی طرفداری نہیں کرےں گے، راحیل شریف ایران کے بہت بڑے خیر خواہ ہیں، ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ اتحادی افواج کے کمانڈر کے طور پر ایران کے خلاف کچھ غلط کریں۔ جمعہ کو یہاں کاروباری کانفرنس سے خطاب اوربعد میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے ناصرخان جنجوعہ نے کہاہے کہ دنیا کو یہ تاثر دیا جارہا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کا مرکز ہے اور ہمیں مسلمان اور ایک خطرناک ملک سمجھا جاتا ہے حالانکہ پاکستان امریکا اور دنیا کے ساتھ نائن الیون کے ذمہ داروں کےخلاف لڑتا رہا۔ انہوں نے کہاکہ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ پاکستان طالبان کا ساتھ دے رہا ہے۔ اگر ایسا ہے تو پاکستانی طالبان ہمارے کیخلاف کیوں لڑے رہے ہیں؟ طالبان مخالف کارروائیوں پر پاکستان کیخلاف جہادی فتوی دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چالیس سال سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، پاکستان کئی برس سے طالبان کی دہشت گردی کا شکار ہے۔ جہاد کے نام پر تحریک طالبان پاکستان کو ہمارے خلاف استعمال کیا گیا دنیا سمجھتی ہے کہ ہم افغانستان میں دخل اندازی کر رہے ہیں،طالبان کے حوالے سے ڈبل گیم کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے آج تک کسی کے ساتھ ڈبل گیم نہیں کھیلی بلکہ ہمیشہ امن اور سلامتی کی بات کی ہے۔ پاکستان درست اور لچک دکھانے والا ملک ہے ، القاعدہ اور داعش کو پاکستان نے نہیں بنایا دنیا کے امن کیلئے فرنٹ لائن کے طور پر کھڑے ہیں افغان طالبان کو اپنی سرزمین استعمال کرنے سے روکا تو انہوں نے پاکستانی طالبان بنادی، پاکستان نے طالبان کے خلاف کارروائیاں کی تو انہوں نے پاکستان سے جہاد کا فتوی دے دیا۔ انہو ں نے کہاکہ پاکستان میں شدت پسندی افغان جنگ کی وجہ سے پیدا ہوئی، افغانستان نے سرحد پر بائیومیٹرک سسٹم کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کی سرحد انتہائی پیچیدہ ہے۔ پاک افغان سرحد پر 300 سے زائد غیر قانونی راستے ہیں،کے پی کے میں 128 جبکہ بلوچستان میں 200 غیر قانونی راستے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان جان لے اس کی سلامتی پاکستان کی سلامتی سے جڑی ہے روس کے خلاف کھڑے نہ ہوتے تو کیا آج افغانستان ہوتا؟۔ امریکہ جسے اپنے سپر پاور ہونے کا غرور ہے اسے یہ یاد رکھنا چاہیے کہ وہ سپر پاور صرف پاکستان کی قربانیوں کی وجہ سے بنا۔ انہو ں نے کہا کہ انہوں نے کہاکہ، آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کے نتائج پوری دنیا نے دیکھے، ہم نے بلوچستان، خیبر پختونخوا ،فاٹا اور کراچی میں دہشت گردی پر قابو پالیا ہے۔ کراچی دنیا کے خطرناک شہروں کی فہرست میں چھٹے سے 40 ویں نمبر پر آگیا ہے۔ چین اور روس سے اتحاد نے پاکستان کا مستقبل روشن کر دیا۔ پاکستان مضبوط معاشی طاقت بننے جا رہا ہے، اب پاکستان دنیا بھر کا تجارتی حب بننے جا رہا ہے، پاک چین اقصادی راہدری ہمیں ایشیا ہی نہیں دنیا بھرسے جوڑ دے گی۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ناصر خان جنجوعہ نے کہا کہ سعودی عرب نے ہی فوجی اتحاد بنایا اور ارکان کا انتخاب کیا، ہمیں اس اتحاد کے رکن ہونے کا اس وقت معلوم ہوا جب سعودی عرب نے خود اس کا اعلان کیا،پاکستان بطور ریاست کسی کی طرفداری نہیں کرے گا، پاکستان کی سول و عسکری قیادت پہلے سعودی عرب پھر ایران گئی، راحیل شریف ایران کے بہت بڑے خیر خواہ ہیں، ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ راحیل شریف اتحادی افواج کے کمانڈر کے طور پر ایران کے خلاف کچھ غلط کریں۔ دریں اثنا امریکی انسٹیٹیوٹ آف پیس کے وفد نے امریکی مشیر سلامتی امور سٹیفن ہیڈلی کی سربراہی میں قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ سے ملاقات کی جس میں علاقائی سلامتی امور، نئی امریکی انتظامیہ کی افغان پالیسی اور افغانستان میں قیامِ امن پر خصوصی بات چیت کی گئی۔ ناصر جنجوعہ نے وفد کو حالیہ افغان صورتحال پر بریفنگ دی۔ ناصر جنجوعہ نے کہا کہ افغانستان سے افواج کے انخلا سے افغان ملٹری صلاحیت میں کمی ہوئی۔ افغانستان میں ابھی جنگ ختم نہیں ہوئی۔ اس سے قبل وفد نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور معاون خصوصی طارق فاطمی سے بھی ملاقاتیں کیں۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain