تازہ تر ین

اسلام مخالف پراپیگنڈہ, علماء متفقہ جواب دیں

اسلام آباد (آن لائن، آئی این پی)صدر مملکت اور وزیراعظم سے امام کعبہ شیخ صالح محمد بن طالب نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں جن میں دہشت گردی و انتہا پسندی کیخلاف جوابی بیانیہ ،عالم اسلام کے اتحاد اور اسلام کیخلاف منفی پروپیگنڈہ زائل کرنے پر زور دیا گیا ،ملاقاتوں کے موقع پر امام کعبہ نے عالم اسلام کی ترقی اور استحکام کے لیے دعا بھی کرائی۔تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ممنون حسین سے امام کعبہ شیخ صالح محمد بن طالب نے ملاقات کی ،ملاقات میں وفاقی وزیر مذہبی امور، سینیٹر طلحہ محمود، رکن قومی اسمبلی حافظ عبدالکریم اور دیگر اعلی حکام بھی موجودتھے۔اس موقع پر صدر ممنون حسین نے کہا کہ انتہا پسندی کے خلاف جوابی بیانیے کے لیے عالم اسلام کے دانش ور مل کر کام کریں، موجودہ دور کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے عالم اسلام مل کر کام کرے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ دینی مدارس کے طریقہ تعلیم میں دور جدید کے مطابق تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ سعودی عرب کے خلاف کسی قسم کی جارحیت پاکستان کے خلاف جارحیت تصور ہوگی ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امام کعبہ نے کہا کہ دہشت گردی مسلمانوں کے خلاف ہورہی ہے لیکن اس کا الزام بھی انھیں ہی دیا جاتا ہے ،دہشت گردی کے خلاف پاکستان کا موقف تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، عالم اسلام رہنمائی کے لیے پاکستان اور سعودی عرب کی طرف دیکھتا ہے۔بعد ازاں وزیر اعظم نواز شریف سے امام کعبہ نے ملاقات کی ،وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ پاکستان کے عوام سعودی عرب سے مذہبی اور روحانی طور پر منسلک ہیں اور دو نوں ممالک جغرافیائی طور پر دور لیکن ان کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اور ان کی اسلامی اور ثقافتی اقدام مشترک ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات مزید مستحکم ہورہے ہیں اور دونوں ملک کے عوام ایک دوسرے کو احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اسلام امن ، محبت ، تحمل ، درگزر اور احترام انسانیت کا درس دیتا ہے ، ہمیں اسلام کے پیغام کو پوری دنیا میں پھیلانا ہو گا ۔انہوں نے کہاکہ مذہبی رہنما اور دانش اسلام کیخلاف منفی پروپیگنڈے کو زائل کرنے میں کردار ادا کریں۔ امام کعبہ شیخ صالح محمد بن طالب نے کہا ہے کہ دہشتگردوں نے نوجوان نسل کو اپنے مقاصد کے لیے آلہ کار بنا رکھا ہے ، ہمیں اعتدال پسندی کی ترغیب دینا ہوگی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو وزیر مذہبی امور سردار یوسف سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کی انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے نوجوان نسل کو خصوصی طور پر اعتدال کی ترغیب دینا ہوگی، دہشتگردی کا قلع قمع کرنے کے لیے محبت و اخوت کا پرچار کرنا ہوگا مگر اعتدال پسندی کا قطعی مطلب نہیں کہ اسلام کے احکامات کو چھوڑ دیا جائے، اس موقعے پر سرداد یوسف کا کہنا تھا کہ خادم الحرمین شریفین کی خدمات کو دنیا قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، پاکستان میں تمام مسالک پر مبنی علما مشائخ کونسل بنائی گئی ہے جو مذہبی رواداری کے فروغ کے لیے کام کرے گی۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain