تازہ تر ین

2379ہم جنس پرست پاکستانی برطانیہ پھنس گئے

لندن (ویب ڈیسک) پاکستان میں ہم جنسی پرستی غیرقانونی اور قابل سزا جرم ہے لیکن 3535ہم جنس پرستوں نے برطانیہ میں پناہ کی درخواست کی جن میں سے صرف 814کو اجازت ملی جبکہ باقی پاکستانیوں سمیت پناہ کی درخواست مسترد ہونے پر برطانیہ میں پھنس کر رہ گئے ۔تفصیلات کے مطابق ایسے ممالک جہاں ہم جنسی پرستی کی سزا موت ہے ، ان شہریوں سمیت ہم جنس پرستی کو بنیاد بنا کر برطانیہ میں پناہ کی 70فیصددرخواستیں مسترد کردی گئیں ۔ پہلی دفعہ ہوم آفس کی طرف سے جاری اعدادوشمار کے مطابق برطانیہ میں پناہ کی درخواست دائر کرنے والوں میں سے 3535افراد نے ہم جنس پرستی کو وجہ بیان کیا اور یہ تعدادیکم جولائی 2015ءسے 31مارچ 2017ءتک کے اعدادوشمار سے 6فیصد زائد ہے ۔ انٹرنیشنل بزنس ٹائمز کے مطابق 2379درخواست گزاروں کی درخواستیں مسترد کردی گئیں جنہوں نے لکھا تھا کہ وہ اپنے ملک میں سزاﺅں سے بچنے کے لیے بھاگ آئے ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق پناہ کی درخواست دینے والوں میں 20یعنی تقریباً1000افراد کا تعلق پاکستان سے تھا جنہوں نے ہم جنس پرستی وجہ بیان کی ، ان میں سے صرف 233کوپناہ دی گئی جبکہ بقایا 700کی درخواستیں مسترد کردی گئیں ۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain