تازہ تر ین

منی بجٹ آج ، سیمنٹ سمیت 150 اشیا سستی ، موبائل فونز ، گاڑیا ں مہنگی ہو نگی

اسلام آباد (وائس آف ایشیا‘ آن لائن) حکومت کی جانب سے آج دوسرا منی بجٹ پیش کیا جائے گا۔ منی بجٹ میں نان فائلرز کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ذرائع ایف بی آر کے مطابق منی بجٹ میں نان فائلزر کے لیے ٹیکسوں میں اضافہ کرنے پر غور شروع کر دیا گیا ہے۔نان فائلز کے بڑی جائیداد خریدنے پر پابندی برقرار رکھنے کی تجویز ہے جب کہ ذرائع ایف بی آر کے مطابق موبائل فون پر 5 فیصد مزید ٹیکس بڑھایا جا سکتا ہے۔برآمدی شعبے کے لیے خام مال پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی متوقع ہے۔جب کہ عوام کے فائدے کے لیے درآمدتی اشیاءکی حوصلہ شکنی کی جائے گی جس سے پاکستان کی لوکل اشیاء زیادہ استعمال ہوں گی اور اس سے پاکستان کی معیشت بھی بہتر ہو گی۔منی بجٹ میں خواتین پر بھی مہنگائی کا پہاڑ ٹوٹے گا کیونکہ منی بجٹ میں سجنے سنورنے کے لیے استعمال ہونے والا سامان بھی مہنگا ہونے کا امکان ہے۔جب کہ دوسری جانب حکومتی اراکین آنے والے بجٹ کو عوام دوست قرار دے رہے ہیں ،یہ بجٹ کتنا عوام دوست ہوگا یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔ مالی سال 2019ءکے 7ویں مہینے میں حکومت کی جانب سے تیسری مرتبہ منی بجٹ (آج)بروز بدھ 23 جنوری پیش کیا جائےگا۔بجٹ پیش کرنے کا مقصد آمدنی کا خسارہ کم کرنے کےساتھ ملک میں کاروبار کرنے کا طریقہ کار آسان بنانا ہے، ایک نجی ادارے کی جانب سے بجٹ اقدامات اور ان اقدامات کے معیشت پر مرتب ہونے والے اثرات پر مبنی ایک رپورٹ مرتب کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے واضح کیا ہے کہ منی بجٹ پیش کرنے کا مقصد پاکستان میں کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا کرنا ہے۔اس کے علاوہ بجٹ سے حکومت کی آمدنی میں کمی کو دور کرنے میں بھی مدد ملے گی، مالی سال کی پہلی ششماہی میں حکومتی آمدنی 170 ارب روپے سے کم تھی، بجٹ اقدامات کے ذریعے حکومت 150ارب روپے کی کمی دور کرسکے گی، حکومت کا عزم اور توجہ برآمدی شعبے کی صنعتوں کو بحال کرنے پر ہے۔ اس حوالے سے ڈاکٹر فرزانہ کے مشیر اور ترجمان خاقان نجیب خان نے کہا کہ منی بجٹ پیش کرنے کا مقصد کم لاگت ہا¶سنگ اور اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے علاوہ زرعی شعبے کو سہولت فراہم کرنا ہے ۔یہ مالیاتی پیکج منی فیچرنگ اور ایکسپورٹ کے اردگرد ہے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ پیکج میں منفی خالص آمدنی کا اثر پڑے گا ۔جب ان سے منی بجٹ میں جی ایس ٹی کی شرح میں ایک فیصد اضافے کے حوالے سے پوچھا گیا تو ترجمان نے اس حوالے سے محتاط رویہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ضمنی مالیاتی بل میں کوئی ٹیکس کی پیمائش کا تصور نہیں کیا جاتا انہوں نے دعوی کیا کہ منی بجٹ کاروباری حلقوں میں آسانی فراہم کرے گا ۔جس سے مزید کاروباری سہولتیں میسر ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت درآمدات کے فروغ کے لئے ریفریجریشن پیکج متعارف کرانے کی بجائے کسی بھی منی بجٹ کو پیش نہیں کر رہی ۔ ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے وزیر اعظم کے ہمراہ قطر روانگی سے قبل بجٹ کے اقدامات کو حتمی شکل دے دی ہے اس کے علاوہ زراعت اور ہا¶سنگ سیکٹر سے متعلق صنعتوں کو کم لاگت ہا¶سنگ کا حصہ بنانے کے لئے قیمت کم کرنے کی بھی ضرورت ہو گی اس کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں جبکہ درآمد ت شدہ 1800 سی سی گاڑیوں پر زائد ٹیکس عائد کرنے کی بھی تجویز ہے۔ حکومت پانچ سالہ ٹریڈ پالیسی فریم ورک کا اعلان منی بجٹ میں(آج) کریگی۔ ذرائع کے مطابق چارسلیبزپرکسٹم ڈیوٹی میں ایک فیصد کمی کی تجویز منی بجٹ کا حصہ ہے،تقریبا 150شیا کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز ہے۔لگژری گاڑیوں کی درآمد پر امپورٹ ڈیوٹی میں 10فیصد اضافہ اوراسمارٹ موبائلز پر ڈیوٹی کی شرح میں اضافہ کی بھی تجویز ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ریگولیٹری ڈیوٹی کی چھوٹ میں شامل اشیا میں الیکٹرونکس ، انجینئرنگ، کیمیکلز شامل ہیں اور جن اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی 6فیصد تھی اسے5فیصد کردیا جائیگا۔منی بجٹ (آج) بدھ کو پیش ہوگا، اصلاحاتی پیکیج اور فنانس ضمنی بل کو حتمی شکل دیدی گئی۔جن اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی 18فیصد ہے اسے 19 اور 16فیصد والی کو 15فیصد کردیا جائیگا جبکہ ایس ایم ایز کو بہترین کاروباری ماحول مہیا کرنے کےلئے سہولیات دی جائیں گی۔منی بجٹ میں سستے گھروں کی تعمیر، زرعی شعبہ کی صنعت کیلئے مراعات اور چھوٹے کاروباروں کو وسعت دینے کےلئے بھی مراعات کا اعلان متوقع ہے۔سیکورٹیزکی خریدوفروخت پرایڈوانس ٹیکس کی شرح اعشاریہ صفر ایک فیصد سے بڑھاکردوگناکرنیکی تجویز دی گئی ہے جبکہ سی پیک کے منصوبوں کے سامان کو ٹیکس کی چھو ٹ دینے کی تجویز بھی منی بجٹ کا حصہ ہے۔ایس ایم ایز کو بہترین کاروباری ماحول مہیا کرنے کےلئے سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ نجی ٹی وی کے مطابق چار سلیبز پر کسٹم ڈیوٹی میں کمی کی تجویز منی بجٹ کا حصہ ہے۔ تقریباً 150 اشیاءکی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویز ہے۔ جبکہ لگثرری گاڑیوں کی امپورٹ ڈیوٹی میں 10 فیصد اضافہ کی تجویز ہے۔ جبکہ سمارٹ موبائلز پر ڈیوٹی کی شرح میں اضافہ کی بھی تجویز ہے۔ ذرائع کے مطابق ریگولیٹری ڈیوٹی کی چھوٹ میں شامل اشیاء میں الیکٹرانکس ، انجنئیرنگ اور کیمیکلز شامل ہیں۔ جن اشیاءپر ریگولیٹری ڈیوٹی چھ فیصد تھی اسے پانچ فیصد کیا جائے گا اور جن اشیاءپر ریگولیٹری ڈیوٹی 18فیصد ہے اسے 19اور 16 فیصد والی کو 15فیصد کر دیا جائے گا۔ ایس ایم ایز کو بہترین کاروباری ماحول مہیا کرنے کے لیے سہولیات دی جائیں گئیں اور سستے گھروں کی تعمیر اور ذرعی شعبہ کی صنعت کے لیے مراعات کا اعلان بھی متوقع ہے۔ جبکہ چھوٹے کاروبار کو وسعت دینے کے لیے بھی مراعات کا اعلان متوقع ہے ۔ جبکہ سکیورٹیز کی خریدوفروخت پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح 0.01 فیصد سے بڑھا کر دوگنا کر دی گئی ہے۔ مالی سال کی پہلی ششماہی میں حکومتی آمدنی 170ارب روپے سے کم تھی‘ بجٹ اقدامات کے ذریعے حکومت 150ارب روپے کی کمی دور کر سکے گی‘ حکومت کا عزم اور توجہ برآمدی شعبے کی صنعتوں کو بحال کرنے پر ہے۔


اہم خبریں





دلچسپ و عجیب
   پاکستان       انٹر نیشنل          کھیل         شوبز          بزنس          سائنس و ٹیکنالوجی         دلچسپ و عجیب         صحت        کالم     
Copyright © 2021 All Rights Reserved Dailykhabrain